محمد عدنان اکبری نقیبی
لائبریرین
شے تمام اور ہستئِ لا شے تمام
زندگی سامانِ عبرت ہے تمام
محتسب یہ خون ہے یہ خون ہے
بندہ پرور بندہ پرور مے تمام
علم بدہضمی سے وحشت بن گیا
لوگ دیکھے اور کر دی قے تمام
چاند کے صحرا بسانے رہ گئے
ہو گئے پچھلے مراحل طے تمام
سانس کیا ٹوٹی تری اے نے نواز
نغمہ ہائے نا تمامِ نے تمام
آہ کے پردے میں سر بکھرا کیے
زمزمہ ہے ورنہ دل کا لے تمام
جانے والے روٹھنے والے نہ تھے
آ گئے راحیلؔ پے در پے تمام
راحیل فاروق
زندگی سامانِ عبرت ہے تمام
محتسب یہ خون ہے یہ خون ہے
بندہ پرور بندہ پرور مے تمام
علم بدہضمی سے وحشت بن گیا
لوگ دیکھے اور کر دی قے تمام
چاند کے صحرا بسانے رہ گئے
ہو گئے پچھلے مراحل طے تمام
سانس کیا ٹوٹی تری اے نے نواز
نغمہ ہائے نا تمامِ نے تمام
آہ کے پردے میں سر بکھرا کیے
زمزمہ ہے ورنہ دل کا لے تمام
جانے والے روٹھنے والے نہ تھے
آ گئے راحیلؔ پے در پے تمام
راحیل فاروق