صاحبزادہ اور لائسنس

میں سوچ رہا تھا عمر کافی ہو گئی اب ڈرائیونگ لائسنس بنوا ہی لوں۔ کئی دن سے جانے کی تیاری کرتا ہوں لیکن کوئی نہ کوئی ایسی مصروفیت سامنے آجاتی ہے کہ جانا نہیں ہو پاتا۔ ایک دوست کی منت کی کہ یار تم ساتھ چلو کسی روز اس فرض سے سبکدوش ہو آیا جائے۔ دوست کہنے لگا یار کاش یہ صاحبزادہ کہلانے والی سہولت ہر معاملے میں حاصل ہوتی تو کتنے ہی کام آسان ہو جاتے۔ میں نے حیرانی سے پوچھا یہ کیسی حماقت ہے؟ کہنے لگا ہاں یار دیکھو نا تمہارے ابا پڑھے لکھے ہیں ان کی لیاقت کے بل بوتے پر تمہیں ڈگری مل جاتی، ڈرائیونگ جانتے ہیں لائسنس ہولڈر ہیں، اسی بنا پر تمہیں بھی گاڑی چلانے کی اجازت ہوتی۔ میری سمجھ میں کچھ نہ آیا تو مثال کے طور پر اس نے ہمارے سیاسی لیڈران کو سامنے رکھا۔
بات کچھ کچھ سمجھ میں آتی نظر آنے لگی۔
واقعی یہی ناٹک ہی تو چل رہا ہے۔ بلکہ لیڈران ہی کیوں، فلم اور ٹی وی انڈسٹری کو دیکھیے، پھر بھی سمجھ نہ آئے تونظر دوڑائیے ولایت کے سلاسل کو دیکھ لیجئے۔
کیا یہ لازم ہے کہ ایک کامیاب لیڈر کا بیٹا یا بیٹی بھی کامیاب لیڈر پیدا ہوئے ہیں؟ اداکاری، ہدایتکاری اور دیگر فنونِ لطیفہ کےحامل افراد کی اولاد بھی ویسی ہی قابل ہو جیسے وہ خود رہے ہیں؟ کیا ضروری ہے کہ ایک زاہد، متقی اور ولی صفت انسان کی اولاد بھی ویسی ہی راست باز اور نیک ہو؟
شاید نہیں۔
تو ایسا کیوں ہوا کہ ہم بنا سوچے سمجھے ایک شخص کے حسب نصب کو دیکھ کر اسکی تعظیم کرنے کے پابند ہوگئے؟
ہر شخص ،بھلے ہی وہ کسی قابل آدمی کا مولود ہے، اپنی خصوصیات کے باعث پہچانا جانا چاہئے کہ نہیں؟
 

شمشاد

لائبریرین
ہر شخص ،بھلے ہی وہ کسی قابل آدمی کا مولود ہے، اپنی خصوصیات کے باعث پہچانا جانا چاہئے کہ نہیں؟

بالکل، ایک آدمی اپنی ذاتی خصوصیات کی بنا پر جانا پہچانا چاہیے، گو کہ والدین کا حسب نسب بھی اس میں تھوڑا بہت عمل دخل رکھتا ہے۔

کیا یہ لازم ہے کہ ایک کامیاب لیڈر کا بیٹا یا بیٹی بھی کامیاب لیڈر پیدا ہوئے ہیں؟ اداکاری، ہدایتکاری اور دیگر فنونِ لطیفہ کےحامل افراد کی اولاد بھی ویسی ہی قابل ہو جیسے وہ خود رہے ہیں؟ کیا ضروری ہے کہ ایک زاہد، متقی اور ولی صفت انسان کی اولاد بھی ویسی ہی راست باز اور نیک ہو؟

یہ اللہ کے کام ہیں۔ کہ کس کے گھر میں کسے پیدا کرنا ہے۔ نوح کے گھر کعنان اور آذر کے گھر ابراہیم کا پیدا کرنا اللہ تعالٰی کے لیے کوئی مشکل کام نہیں۔

-----------------------------------------------------------

موجودہ دور میں ہر شریف آدمی اپنی شرافت سے ڈرتا ہے اور چُپ سادھ لیتا ہے۔ کہ محلے، شہر یا ملک کا کوئی غنڈہ اس کی سر عام بے عزتی نہ کر دے۔ (غنڈوں کی فہرست آپ اپنے علاقے کے حساب سے مرتب کر سکتے ہیں۔)
 
Top