ناز خیالوی "صبح کی پہلی کرن سپنے سہانے لے گئی" نازؔ خیالوی

صبح کی پہلی کرن سپنے سہانے لے گئی
ایک ساعت ساتھ اپنے ،سو زمانے لے گئی

محفلِ غم سے ابھی میں لوٹ کر آیا ہی تھا
یاد تیری کر کے پھر حیلے بہانے لے گئی

آ لیا رستے میں پہلے تیز آندھی نے مجھے
اور پھر بارش بہا کر شامیانے لے گئی

گردشِ دوراں مرے آنگن میں آئی جب کبھی
دے گئی صدمے نئے کچھ غم پرانے لے گئی
نازؔ خیالوی
 
Top