عبدالقدیر 786
محفلین
20 نومبر ، 2022
اسلام آباد (نیوزایجنسیاں) وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے صدر مملکت عارف علوی کو انتباہ کرتے ہوئے کہا کہ آپکے پاس آخری چانس ہے، آرمی چیف کی تعیناتی کے معاملے پر کچھ گڑ بڑ کرنے کی کوشش کی تو پھر اسکا نتیجہ بھی بھگتنا پڑیگا، آرمی چیف کی تعیناتی وزیراعظم کا اختیار ہے، عمران خان اس عمل کو سبوتاژ کرکے ملک کوعدم استحکام کا شکار کرنا چاہتے ہیں، عمران خان نے پنڈی کیوں چنا، انکا مقصد حقیقی آزادی نہیں غیر جمہوری کھیل کھیلنا ہے پہلے بھی سازش ناکام کی اب بھی کرینگے، پی ٹی آئی چیئرمین نے غیرجمہوری قوتوں کے کندھوں پرسیاست کی، عمران خان کےفیصلے کی وجہ سے ملک کو ڈیفالٹ کا خطرہ تھا،چار سال میں خارجہ پالیسی اور معیشت کو نقصان پہنچایاگیا، خان صاحب اور ساری قوتوں کو پیغام دیتا ہوں اب یہ کھیل کھیلنا بند کر دیں، پاکستان اس کا متحمل نہیں ہوسکتا، حقیقی آزادی، جمہوریت مقصد ہے تو اسی ہفتے لانگ مارچ کے اعلان کو کیوں چنا؟وہ سمجھتے ہیں، ان کا مستقبل ادارے کے متنازع کردار سے جڑا ہے،ایک وزیراعظم کی انا کی وجہ سے خارجہ پالیسی کو نقصان ہوا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آبادمیں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ بلاول بھٹو نے کہاکہ عمران خان نے جان بوجھ کر سیاسی بحران پیدا کرنے کی کوشش کی، ان کی کوشش تھی تبدیلی کو روک لیا جائے اور چاہے مارشل لاء لگ جائے پھر مئی میں کوشش کی آئی ایم ایف ڈیل کو سبوتاژ کریں مگر وہ بھی ناکام رہی تحریک عدم اعتماد سے بچنے کیلئے عمران خان تاحیات آرمی چیف کو توسیع دینا چاہتے تھے، یہ بھی پاکستان کی خوش قسمتی ہے اور جنرل باجوہ کا بھی شکریہ انہوں نے اسے مسترد کیا۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وزیراعظم جو بھی آرمی چیف تعینات کریں گے ہم ان کا ساتھ دیں گے، لانگ مارچ کا انہی تاریخ میں اعلان کا مقصد آرمی چیف کی تعیناتی کو متنازع بنانا ہے، عمران خان کو ملک پر مسلط کیا گیا، عمران خان کا کرکٹر سے لیکر سلیکٹ ہونے کا سفر سب کے سامنے ہے، عمران خان کے نام نہاد لانگ مارچ کا کوئی جمہوری مقصد نہیں ہے، عمران خان نے پوری سیاست غیر جمہوری قوتوں کے کندھوں پر کی، ایک شخص کی انا کی وجہ سے ملک کو نقصان پہنچایا گیا۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ خان صاحب اور ان ساری قوتوں کو پیغام دیتا ہوں اب یہ کھیل کھیلنا بند کر دیں، پاکستان اور عوام یہ کھیل افورڈ نہیں کرسکتے، احتجاج کرنا عمران خان کا حق ہے لیکن اس تقرری کو آئینی و قانونی طریقے سے مکمل ہونے دیں پھر سو بسم اللہ،بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ اگر آپ اسی ہفتے پنڈی میں تماشا کریں گے تو پھر سب جانتے ہیں آپ کا مقصد کیا ہے، پہلے اور آج بھی اس سازش کو ناکام بنائیں گے، آپ سے درخواست کر رہے ہیں ایسی سیاست سے گریز کیا جائے، جب تک ایسے کھلونے رہیں گے تو پھر ملک کو اسی طرح کا نقصان ہوتا رہے گا، آپ ایک آئینی عمل کو متنازع بنانے کی کوشش کر رہے ہیں،انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان ایک بار پھر اس ملک کی قسمت سے کھیل رہے ہیں، کوئی حقیقی آزادی کا نعرہ اور کوئی گھڑی سامنے لارہا ہے، خان صاحب سے اپیل کرتا ہوں ہوش کے ناخن لیں، ایک ہفتہ مارچ کو آگے بڑھا دیں، آرمی چیف کی تعیناتی کا اختیار وزیراعظم کا ہے، وزیراعظم جو بھی آرمی چیف تعینات کریں گے سپورٹ کریں گے، لانگ مارچ کا انہی تاریخ میں اعلان کا مقصد تعیناتی کو متنازع بنانا ہے، یہ بہت خطرناک مثال سیٹ ہورہی ہے، اگرایسا ہی ہوگا تو پھر ہر تین سال بعد پنڈی میں دھرنا ہوگا، یہ پاکستان اور ادارے کے لیے خطرناک ہوگا، میں نہیں چاہتا کہ سیاست میں اہم شخصیات کو زندہ باد اور کسی کو مردہ باد کہا جائے، سیاست میں غیر آئینی کام کے لیے ورغلایا نہیں جانا چاہیے۔،عمران خان سیاست کے دائرے میں رہیں اس کھیل کا حصہ نہ بنیں۔بلاول بھٹو نے کہا کہ صدرعارف علوی کے پاس آخری موقع ہے اور امید ہے وہ آئین و قانون کے مطابق چلیں گے۔
نوٹ : یہ خبر رونامہ جنگ سے لی گئی ہے
اسلام آباد (نیوزایجنسیاں) وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے صدر مملکت عارف علوی کو انتباہ کرتے ہوئے کہا کہ آپکے پاس آخری چانس ہے، آرمی چیف کی تعیناتی کے معاملے پر کچھ گڑ بڑ کرنے کی کوشش کی تو پھر اسکا نتیجہ بھی بھگتنا پڑیگا، آرمی چیف کی تعیناتی وزیراعظم کا اختیار ہے، عمران خان اس عمل کو سبوتاژ کرکے ملک کوعدم استحکام کا شکار کرنا چاہتے ہیں، عمران خان نے پنڈی کیوں چنا، انکا مقصد حقیقی آزادی نہیں غیر جمہوری کھیل کھیلنا ہے پہلے بھی سازش ناکام کی اب بھی کرینگے، پی ٹی آئی چیئرمین نے غیرجمہوری قوتوں کے کندھوں پرسیاست کی، عمران خان کےفیصلے کی وجہ سے ملک کو ڈیفالٹ کا خطرہ تھا،چار سال میں خارجہ پالیسی اور معیشت کو نقصان پہنچایاگیا، خان صاحب اور ساری قوتوں کو پیغام دیتا ہوں اب یہ کھیل کھیلنا بند کر دیں، پاکستان اس کا متحمل نہیں ہوسکتا، حقیقی آزادی، جمہوریت مقصد ہے تو اسی ہفتے لانگ مارچ کے اعلان کو کیوں چنا؟وہ سمجھتے ہیں، ان کا مستقبل ادارے کے متنازع کردار سے جڑا ہے،ایک وزیراعظم کی انا کی وجہ سے خارجہ پالیسی کو نقصان ہوا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آبادمیں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ بلاول بھٹو نے کہاکہ عمران خان نے جان بوجھ کر سیاسی بحران پیدا کرنے کی کوشش کی، ان کی کوشش تھی تبدیلی کو روک لیا جائے اور چاہے مارشل لاء لگ جائے پھر مئی میں کوشش کی آئی ایم ایف ڈیل کو سبوتاژ کریں مگر وہ بھی ناکام رہی تحریک عدم اعتماد سے بچنے کیلئے عمران خان تاحیات آرمی چیف کو توسیع دینا چاہتے تھے، یہ بھی پاکستان کی خوش قسمتی ہے اور جنرل باجوہ کا بھی شکریہ انہوں نے اسے مسترد کیا۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وزیراعظم جو بھی آرمی چیف تعینات کریں گے ہم ان کا ساتھ دیں گے، لانگ مارچ کا انہی تاریخ میں اعلان کا مقصد آرمی چیف کی تعیناتی کو متنازع بنانا ہے، عمران خان کو ملک پر مسلط کیا گیا، عمران خان کا کرکٹر سے لیکر سلیکٹ ہونے کا سفر سب کے سامنے ہے، عمران خان کے نام نہاد لانگ مارچ کا کوئی جمہوری مقصد نہیں ہے، عمران خان نے پوری سیاست غیر جمہوری قوتوں کے کندھوں پر کی، ایک شخص کی انا کی وجہ سے ملک کو نقصان پہنچایا گیا۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ خان صاحب اور ان ساری قوتوں کو پیغام دیتا ہوں اب یہ کھیل کھیلنا بند کر دیں، پاکستان اور عوام یہ کھیل افورڈ نہیں کرسکتے، احتجاج کرنا عمران خان کا حق ہے لیکن اس تقرری کو آئینی و قانونی طریقے سے مکمل ہونے دیں پھر سو بسم اللہ،بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ اگر آپ اسی ہفتے پنڈی میں تماشا کریں گے تو پھر سب جانتے ہیں آپ کا مقصد کیا ہے، پہلے اور آج بھی اس سازش کو ناکام بنائیں گے، آپ سے درخواست کر رہے ہیں ایسی سیاست سے گریز کیا جائے، جب تک ایسے کھلونے رہیں گے تو پھر ملک کو اسی طرح کا نقصان ہوتا رہے گا، آپ ایک آئینی عمل کو متنازع بنانے کی کوشش کر رہے ہیں،انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان ایک بار پھر اس ملک کی قسمت سے کھیل رہے ہیں، کوئی حقیقی آزادی کا نعرہ اور کوئی گھڑی سامنے لارہا ہے، خان صاحب سے اپیل کرتا ہوں ہوش کے ناخن لیں، ایک ہفتہ مارچ کو آگے بڑھا دیں، آرمی چیف کی تعیناتی کا اختیار وزیراعظم کا ہے، وزیراعظم جو بھی آرمی چیف تعینات کریں گے سپورٹ کریں گے، لانگ مارچ کا انہی تاریخ میں اعلان کا مقصد تعیناتی کو متنازع بنانا ہے، یہ بہت خطرناک مثال سیٹ ہورہی ہے، اگرایسا ہی ہوگا تو پھر ہر تین سال بعد پنڈی میں دھرنا ہوگا، یہ پاکستان اور ادارے کے لیے خطرناک ہوگا، میں نہیں چاہتا کہ سیاست میں اہم شخصیات کو زندہ باد اور کسی کو مردہ باد کہا جائے، سیاست میں غیر آئینی کام کے لیے ورغلایا نہیں جانا چاہیے۔،عمران خان سیاست کے دائرے میں رہیں اس کھیل کا حصہ نہ بنیں۔بلاول بھٹو نے کہا کہ صدرعارف علوی کے پاس آخری موقع ہے اور امید ہے وہ آئین و قانون کے مطابق چلیں گے۔
نوٹ : یہ خبر رونامہ جنگ سے لی گئی ہے