صدر مملکت کی تصویر

نبیل

تکنیکی معاون
جرمنی میں صدر اور چانسلر مختلف عہدے ہیں۔ پروٹوکول کے لحاظ سے چانسلر تیسرے نمبر پر ہے اور صدر پہلے نمبر پر جبکہ چانسلر کے اختیارات سب سے زیادہ ہوتے ہیں۔ چانسلر چار سال کے لیے چنا جاتا ہے اور اس کا چناؤ پارلیمنٹ میں عام انتخابات کے بعد ہوتا ہے جبکہ صدر کا انتخاب پانچ سال کے لیے ہوتا ہے اور اسے ایک خاص کمیشن منتخب کرتا ہے۔
 

شمشاد

لائبریرین
آپ ایسا کریں کہ پہلے فوج میں بھرتی ہوں، پھر ترقی کرتے کرتے فوج کے سربراہ کے عہدے تک پہنچیں، پھر موقع پا کر مارشل لاء لگا دیں۔ چند ایک سال مارشل لاء کے تحت گزاریں، پھر جمہوریت جمہوریت کھیلیں اور موقع پاتے ہی صدر مملکت کے عہدے کے لیے پہلے ریفرینڈم کروائیں، پھر اسمبلیاں قائم کریں اور ان سے اپنے لیے صدر کے عہدے کو توثیق کروا لیں۔ اس سارے عرصے میں گاہے بگاہے ترمیمی آرڈیننس جاری کرنا نہ بھولیں۔

پھر جب آپ مکمل سویلین صدر کا عہدہ سنبھال لیں گے، تو آپ کی تصویر یہاں لگا دیں گے۔
 

سلیم احمد

محفلین

آپ ایسا کریں کہ پہلے فوج میں بھرتی ہوں، پھر ترقی کرتے کرتے فوج کے سربراہ کے عہدے تک پہنچیں، پھر موقع پا کر مارشل لاء لگا دیں۔ چند ایک سال مارشل لاء کے تحت گزاریں، پھر جمہوریت جمہوریت کھیلیں اور موقع پاتے ہی صدر مملکت کے عہدے کے لیے پہلے ریفرینڈم کروائیں، پھر اسمبلیاں قائم کریں اور ان سے اپنے لیے صدر کے عہدے کو توثیق کروا لیں۔ اس سارے عرصے میں گاہے بگاہے ترمیمی آرڈیننس جاری کرنا نہ بھولیں۔

جب آپ مکمل سویلین صدر کا عہدہ سنبھال لیں گے، تو آپ کی تصویر یہاں لگا دیں گے۔

میرا موبائل آپ کا نام تو ابھی معلوم نہیں‌ پھر بھی فی الحال آپ کی تسلی کے لئے اس تصویر سے جگہ محفوظ کرلیتے ہیں ۔ جیسے ہی آپ صدر بنتے ہیں‌آپ کی فوٹو لگا دیں گے فی الحال اور تو کوئی وردی نہیں‌ملی اسی سے کام چلالیتے ہیں تاکہ لوگوں کو پتہ چل جائے اور وہ دوبارہ مارشل لا کے لئے تیار ہوجائیں۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
چانسلر اور وزیر اعظم کے اختیارات میں کیا فرق ہے؟


اصل انتظامی اختیارات چانسلر کے ہاتھ میں ہوتے ہیں۔ صدر کا عہدہ زیادہ تر نمائشی حیثیت کا ہوتا ہے۔ چانسلر کسی ایک پارٹی کی نمائندگی کرتا ہے جبکہ صدر پوری فیڈریشن کا نمائندہ ہوتا ہے۔ صدر عام طور پر حکومتی امور میں غیر جانبدار رہتا ہے، لیکن کبھی کبھار اسے حالات کو صحیح سمت میں لانے کے لیے اپنا کردار بھی ادا کرنا پڑتا ہے۔ اسکے علاوہ جرمنی میں‌ ہر قانون پر پارلیمنٹ سے پاس ہونے کے بعد اس پر صدر کے دستخط کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس کے بعد ہی یہ قانون مؤثر ہوتا ہے۔ یہ عام طور پر رسمی کاروائی ہوتی ہے لیکن یہ اختیار اس وقت خصوصی اہمیت حاصل کر لیتا ہے جب پارلیمنٹ میں کوئی متنازعہ بل پارٹی کی اکثریت کی بنیاد پر پاس کروا لیا جاتا ہے۔ اس کے بعد صدر کا اختیار ہوتا ہے کہ وہ اسے منظور کرے یا اسے مسترد کرے۔
 

تعبیر

محفلین
انہین دیکھ کر تو عدنان سمیع کا گا نا ذہن میں آرہا ہے کہ کیسے کیسوں کو دیا ہے۔ایسے ویسوں کو دیا ہے :grin:
 
Top