صدر پاکستان آصف علی زرداری اور وزیر اعظم پاکستان میاں شہباز شریف کو پیغام

الف نظامی

لائبریرین
میں سمجھتا ہوں اگر صدر پاکستان آصف علی زرداری اور وزیر اعظم پاکستان میاں شہباز شریف اس قوم کو قطار بنانے کا طریقہ سکھا دیں ، یہ اپنی اپنی پارٹی کے کارکنوں کو قائل کر لیں ہمارا ہر کارکن قطار میں کھڑا ہوگا خواہ یہ قطار ایک آدمی پر ہی مشتمل کیوں نہ ہو اور ہم بارشوں اور بہار کے موسم میں پورے ملک میں کروڑوں پودے لگائیں گے اور ان پودوں کی حفاظت بھی کریں گے اور ہم میں سے ہر شخص گلی محلے کی صفائی رکھے گا تو یقین کیجیے آصف علی زرداری صاحب اور میاں شہباز شریف صاحب واقعی ملک میں مثبت تبدیلی لے آئیں گے۔
15 جولائی 2024
 
آخری تدوین:

نیرنگ خیال

لائبریرین
اچھی درخواست ہے۔۔۔ لیکن شہباز شریف تو اس کو پڑھ نہیں سکتے۔۔۔ وہ خود اس قابل نہیں ہیں۔ رہی بات زرداری کی۔۔۔ تو وہ اسم بامسمی ہیں۔ ان کو یہ پڑھنے کے پیسے دے دیں تو وہ شاید پڑھ بھی لیں۔
ویسے سب سے آسان طریقہ یہ ہے کہ لوگوں کو کہا جائے کہ قطار بنا لو۔۔۔ جو قطار میں رہے گا اس کو پیسے ملیں گے۔ تو شاید قطار بن جائے۔۔۔۔ بہرحال قطا رایک مشکل معاملہ ہے۔۔۔۔ کیوں کہ قطار بنوانے والا عملہ بھی اپنی باری پر قطار میں نہیں لگتا۔۔۔خیر یہ جملہ معترضہ ہے۔۔۔ اس کو نہ پڑھا جائے۔۔۔
 

الف نظامی

لائبریرین
ہوہوہوہوہو
بوہت مخولیے ہو تُسی
اچھی درخواست ہے۔۔۔ لیکن شہباز شریف تو اس کو پڑھ نہیں سکتے۔۔۔ وہ خود اس قابل نہیں ہیں۔ رہی بات زرداری کی۔۔۔ تو وہ اسم بامسمی ہیں۔ ان کو یہ پڑھنے کے پیسے دے دیں تو وہ شاید پڑھ بھی لیں۔
ویسے سب سے آسان طریقہ یہ ہے کہ لوگوں کو کہا جائے کہ قطار بنا لو۔۔۔ جو قطار میں رہے گا اس کو پیسے ملیں گے۔ تو شاید قطار بن جائے۔۔۔۔ بہرحال قطا رایک مشکل معاملہ ہے۔۔۔۔ کیوں کہ قطار بنوانے والا عملہ بھی اپنی باری پر قطار میں نہیں لگتا۔۔۔خیر یہ جملہ معترضہ ہے۔۔۔ اس کو نہ پڑھا جائے۔۔۔
لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ آپ:
نا امیدی کی انتہا اور امید کی انتہا کے درمیانی درجات پر سر جھکائے فکر سخن کرتے رہتے ہیں :)
 
آخری تدوین:

نیرنگ خیال

لائبریرین
ہوہوہوہوہو
بوہت مخولیے ہو تُسی

لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ آپ:
نا امیدی کی انتہا اور امید کی انتہا کے درمیانی درجات پر سر جھکائے فکر سخن کرتے رہتے ہیں :)
ہماری ہی ہنسی پر ڈاکہ۔۔۔۔ نہ ہوا فاروق ورنہ کہتا
ہنسی پر ڈاکہ
یہ تو کسی ناول کا نام ہو سکتا ہے۔
 

الف نظامی

لائبریرین

اسلام آباد (دنیا نیوز) صدر مملکت آصف علی زرداری نے عوام سے مون سون شجرکاری مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی اپیل کر دی۔صدر مملکت نے بلاول ہاؤس کراچی میں سالانہ مون سون شجر کاری مہم کے تحت نیم کا پودا لگایا۔

18 اگست پاکستان میں مون سون میں درخت لگانے کے قومی دن کے طور پر منایا جاتا ہے ۔صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا کہ قومی سطح پر جنگلات کی شرح میں اضافے کی ضرورت ہے ، موسمیاتی تبدیلی، عالمی درجہ حرارت میں اضافے کے منفی اثرات کم کرنے کیلئے زیادہ سے زیادہ درخت لگائے جائیں، پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں اور گلوبل وارمنگ سے سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں سے ایک ہے ۔

صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا کہ نوجوان اور سول سوسائٹی جنگلات کے رقبے کو بڑھانے کے لئے زیادہ سے زیادہ درخت لگانے میں مدد کریں، نیم ماحول دوست درخت ہے ، اس کے بے شمار ماحولیاتی فوائد ہیں، نیم صاف ہوا، ٹھنڈی چھاؤں کے علاوہ قدرتی طور پر مچھروں کو دور کرتا ہے ۔

صدر مملکت نے مزید کہا کہ بے نظیر بھٹو شہید کے وزیراعظم کی حیثیت سے پہلے دور حکومت میں بطور وزیر موسمیات خدمات انجام دیں، بے نظیر بھٹو شہید کے پہلے دور میں درخت لگانے کی مہم کا آغاز کیا، شجر کاری مہم کے تحت ملک بھر میں نیم کے درخت لگائے گئے تھے ۔ ان کا کہنا تھا کہ آج پاکستان میں بڑھتے درجہ حرارت کے پیش نظر درخت لگانے کی ضرورت اور بھی بڑھ گئی ہے ، قوم بالخصوص نوجوان اور سول سوسائٹی مون سون شجر کاری مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔
 
Top