ان میں پہلا دوسرا تیسرا -پانچواں چھٹا اور دسواں ۔یہ حروف خاص ادائیگی رکھتے ہیں ۔
پہلا حرف ب کی طرح ہے لیکن فرق یہ ہے کہ عام ب میں (اجتماع شفتین یعنی) ہونٹ ملنے کے بعد آواز کے ساتھ ہوا باہر کو نکلتی ہے جبکہ سندھی کے اس حرف میں جس میں ب کے نیچے دو عمودی نقطے ہیں یہی ہوا اندر کی طرف لی جاتی ہے ۔ اور اس طرح یہ ب سے ذرا ممتاز آواز ہوتی ہے
بعینہ یہی فرق دو عمودی نقطوں والے جیم اور گاف میں ہوتا ہے جو بالترتیب پانچویں اور چھٹے نمبر پر ہیں ۔ اور بالکل یہی بات تین الٹے نقطے والے ڈ میں بھی ہوتا ہے جو دسویں نمبر پر ہے ۔ ان حروف کی ادائیگی کا ادراک عموما اہل زبان ہی کر پاتے ہیں ۔
اب رہ گئے دو افقی نقطوں والا جیم اور دو افقی نقطوں والا گاف۔ جو دوسرے اور تیسرے نمبر پر ہیں ۔
یہ در اصل جیم اور گاف کی طرح نہیں بلکہ "ن" کی وہ آوازیں ہیں جو جیم اور گاف میں مدغم ہو نے سے قبل ادا ہوتی ہیں ۔ جیست سنجر کا نون اور انگارے کا نون عام نون سے ذرا محتلف ہوتے ہیں اور جیم اور گاف کے مطابق ذرا مختلف ادائیگی رکھتے ہیں ۔
اوپر کے چارٹ میں باقی تمام حروف کے اردو متبادل براہ راست یا دو چشمی ھ کے ساتھ مل جاتے ہیں ۔