فرخ منظور
لائبریرین
مجھے معلوم کیا بھائی ، کہاں شیطان رہتا ہے ۔۔
بس اتنا جانتا ہوں اک ملک رحمان رہتا ہے ۔۔
۔۔۔۔۔
جہاں اسلام تھا آباد ، شاید آبپارہ ہے ۔۔
وہیں ، اُس شہر میں اک باربر حیوان رہتا ہے ۔۔
۔۔۔۔۔۔۔
چھلاوہ پن تو دیکھو تم سیاست کے وڈیرے کا ۔۔
کبھی پنڈی میں رہتا ہے کبھی ملتان رہتا ہے ۔۔
۔۔۔۔۔
یہاں رشوت بھی ڈالر کی طرح پھرتی ہے آوارہ ۔۔۔
ہر اک چوکی میں ، ہر تھانے میں بے ایمان رہتا ہے ۔۔
۔۔۔۔
اگر جرنیل کے لہجے میں ہو خطبہ سیاست کا۔۔
تو کاروبارِ زرداری بہت آسان رہتا ہے۔۔
۔۔۔
نہیں رہتا کوئی قانون یا آئین تک باقی ۔۔
اگر رہتا ہے اوبامہ کا ہی فرمان رہتا ہے ۔۔
۔۔۔۔
سبھی کو راز ہیں معلوم ، سارے ، اہلِ سازش کے ۔۔
مگر مسعود تو ہر بات سے انجان رہتا ہے
۔۔۔۔
(مسعود منور)