ش زاد
محفلین
ضبط کو تو ہے بہت دٰعوائے دِل
وہ مگر آکر مِرا دھڑکائے دِل
پیار کی قیمت فقط جوروجفا
کِس قدر ارزاں ہوُا سودائے دِل
جو تُجھے تڑپا کے خُوش ہے اِن دِنوں
کاش اُس کو بھی کبھی تڑپائے دِل
اِس میں بستی ہیں ھزاروں بستیاں
کم نہیں ہے وُسعتِ دُنیائے دِل
آنکھ سے تو ہم نے دیکھا یہ جہاں
اب کوئی صوُرت نئی دِکھلائے دِل
کاش میرا تن بدن چاہے تُجھے
کاش میرا تن بدن ہو جائے دِل
پہلے لے ڈُوبا مِرا گِردونواہ
پھِر مُجھے بھی لے گیا دریائے دِل
ش زاد