ضرب عضب کامیابی سے جاری ، 910عسکریت پسندمارے گئے ، بیشترعلاقے کلیئرہیں : آئی ایس پی آر

ضرب عضب کامیابی سے جاری ، 910عسکریت پسندمارے گئے ، بیشترعلاقے کلیئرہیں : آئی ایس پی آر

راولپنڈی (مانیٹرنگ ڈیسک) شمالی وزیرستان میں جاری آپریشن ’ضرب عضب‘ کامیابی سے جاری ہے اور اب تک پاک فوج نے شمالی وزیرستان کے بیشتر علاقے دہشت گردوں سے خالی کروالیے ہیں جبکہ 910عسکریت پسند مار گرائے گئے ہیں۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق شمالی وزیرستان میں جاری آپریشن ضرب عضب کے دوران سیکیورٹی فورسز نے میران شاہ، میر علی، دتہ خیل، بویا اور دیگان کو دہشت گردوں سے خالی کرالیا گیا ہے جبکہ شمالی وزیرستان میں کھجوری تا دتہ خیل88 کلومیٹر طویل سڑکیں بھی مکمل کلیئر کرالی گئی ۔اس کے علاوہ گھڑیوم سے جھالر جانیوالی روڈ پر مکمل طورپر سیکیورٹی فورسز کے کنٹرول میں ہے۔ آپریشن کے دوران اب تک مختلف کارروائیوں میں 910 سے زائد دہشت گرد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ اس دوران ملک بھر میں دہشت گردوں کی کارروائیوں سے پاک فوج کے 82 جوان شہید اور 269 زخمی بھی ہوئے۔ اب تک شمالی وزیرستان میں دہشتگردوں کی بارودی سرنگ بنانے کی 27 جبکہ راکٹ اور اسلحہ بنانیوالی دوفیکٹریاں بھی تباہ کردی گئی ہیں۔پاک فوج کے مطابق ملک بھر میں انٹیلی جنس بنیادوں پر 2274آپریشن کیے گئے ۔ واضح رہے کہ گزشتہ برس 9 ستمبر میں وزیر اعظم کی سربراہی میں ہونے والی آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی )میں سیاسی قیادت نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے مذاکرات کا فیصلہ کیا تھا تاہم مذاکراتی عمل کی ناکامی کے بعد 15 جون کو پاک فوج کے دہشت گردوں کے خلاف آپریشن ضرب عضب شروع کیا تھا۔

http://dailypakistan.com.pk/zarb-e-azb/03-Sep-2014/139540
 
پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ دہشت گردی ہے اور دہشت گردی کو پھیلانے اور جاری رکھنے میں طالبان ، القاعدہ اور دوسرے اندورونی و بیرونی دہشت گردوں کا بہت بڑا ہاتھ ہے،جو وزیرستان میں چھپے بیٹھے ہیں .غیر ملکی جہادیوں اور دوسرے دہشت گردوں کی وزیرستان میں مسلسل موجودگی اوران کی پاکستان اور دوسرے ممالک میں دہشت گردانہ سرگرمیاں پاکستان کی سلامتی کےلئے بہت بڑا خطرہ بن گئی تھی۔ ملک میں پچاس ہزار سے زائد پاکستانی دہشت گردی کے واقعات میں اپنی جانیں گنوا چکے ہیں، ملک کی داخلی صورتحال دن بدن تشویشناک ہوتی جا رہی ہے۔طالبان کے حملوں کی وجہ سے ملک کو اب تک 102.51ارب ڈالر کا اقتصادی نقصان ہو چکا ہے اور یہ نقصان جاری ہے۔گزشتہ تین سال کے دوران معیشت کو 28 ارب 45 کروڑ 98 لاکھ ڈالرکا نقصان اٹھانا پڑا .
طالبان ایک رستا ہوا ناسور ہیں اور اس ناسور کا خاتمہ ہونا ضروری ہے۔ دہشت گرد گولی کے زور پر اپنا سیاسی ایجنڈا پاکستان پر مسلط کرنا چاہتے ہیں ۔ نیز دہشت گرد قومی وحدت کیلیے سب سے بڑاخطرہ ہیں۔اسلام امن،سلامتی،احترام انسانیت کامذہب ہے لیکن چندانتہاپسندعناصرکی وجہ سے پوری دنیا میں اسلام کاامیج خراب ہورہا ہے۔ اسلامی ریاست کیخلاف مسلح جدوجہد حرام ہے۔ طالبان دہشت گرد ،اسلام کے نام پر غیر اسلامی حرکات کے مرتکب ہورہے ہیں۔
دہشت گردوں کے خاتمے کے بعد ملک میں امن کا دور دورہ ہوگا اور خوشحالی و ترقی کا ایک نیا دور شروع ہوگا جس کے ثمرات تمام پاکستانیوں کو پہنچیں گے۔
 

amirnawazkhan

محفلین
اسی ضمن میں طالبان نے، صورتحال کو مشکوک بنانے کے لئے اور شکوک شبہات پیدا کرنے کے لئے، یہ بیان جاری کیا ہے:
ترجمان کالعدم تحریک طالبان پاکستان احسان اللہ احسان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ فوج کی طرف سے جاری بیان میں کہاگیا ہے کہ آپریشن میں ہمارے 910 افراد مارے گئے ہیں، حقیقت یہ ہےکہ اس جنگ میں ہمارے صرف 25 سے 30 افراد مارے گئے ہیں۔ احسان اللہ احسان کا کہنا تھا کہ بمباری میں 5 درجن سے زائد عوام ہلاک ہوچکے ہیں، آپریشن شروعہونے سے پہلے ہی بم فیکٹریاں منتقل کر لی گئیں تھیں.
http://www.islamtimes.org/vdcivva53t1auu2.s7ct.html
 
Top