ضرب عضب کے3 ہفتے ،سیکڑوں دہشت گرد ہلاک، پاک فوج کی عملداری

ضرب عضب کے3 ہفتے ،سیکڑوں دہشت گرد ہلاک، پاک فوج کی عملداری

میران شاہ.......شمالی وزیرستان میں آپریشن ضربِ عضب کامیابی کے ساتھ آگے بڑھ رہاہے۔ تین ہفتوں سے جاری کارروائیوں میں چار سو کے قریب دہشت گردوں کو ہلاک کرکے ان کے درجنوں ٹھکانےتباہ کیے جاچکے ہیں ۔ دوسری جانب ساڑھے سات لاکھ افراد کی نقل مکانی کے بعدعلاقے سے آبادی کا انخلا تقریباً مکمل ہوچکا ہے ۔ شمالی وزیرستان میں موجود ملکی اور غیر ملکی دہشت گردوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی جسے ضرب عضب کا نام دیا گیا ۔ 15 جون کوباقاعدہ طور پر شروع ہوئی ۔ جبکہ اس سے ایک روز پہلے ٹارگٹڈ کارروائی میں بھی درجنوں دہشت گردوں کو ہلاک کیا گیا تھا۔ ابتدائی دنوں میں علاقے میں کرفیو لگاکر مخصوص اہداف پر محض فضائی کارروائیاں کی گئیں ۔ جس میں ساڑھے تین سو سے زائد دہشت گردوں کا صفایا ہوا۔ علاقے سے آبادی کے انخلا کے بعد 30 جون سے میران شاہ میں زمینی کارروائی شروع ہوئی تو فورسز کو اہم کامیابیاں ملیں۔ دہشت گردوں کےتربیتی مراکز اور بم بنانے کی دو فیکٹریاں پکڑی گئیں جہاں سے بارودی مواد اور دو سو کے قریب سلینڈر ملے جنہیں سڑکوں پر نصب کرکے فورسز کو نشانہ بنانا تھا۔ بارودی سرنگوں اور دھماکا خیزمواد کے باعث فورسز نے آہستہ آہستہ پیش قدمی کی اور میران شاہ سمیت ملحقہ علاقوں کو کلیر کرتے آگے بڑھتے گئے ۔ فورسز شمالی وزیرستان کے صدر مقام کا تقریبا ً چالیس فی صد سے زائد علاقے پر مکمل کنٹرول حاصل کرچکی ہیں ۔ ضرب عضب میں اب تک چار سو کے قریب دہشت گردوں کا خاتمہ کیا جاچکا ہے ، جبکہ اس کارروائی میں بیس کے قریب جوانوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ دیا ہے ۔ دوسری جانب ایجنسی سے نقل مکانی کرنے والے متاثرین کی تعداد ساڑھے سات لاکھ تک پہنچ چکی ہے ۔ جو پناہ کی تلاش میں خیبرپختونخوا کے شہروں سمیت ملک کے مختلف شہروں کا رخ کررہے ہیں ۔ نقل مکانی کرنے والوں کوفوج وفاقی اور خیبرپختونخوا حکومت کی جانب امداد فراہم کی جارہی ہے ۔ تاہم ان کی کثیر تعداد کی وجہ سے بہت سی مشکلات کا بھی سامنا ہے ۔

http://urdu.geo.tv/UrduDetail.aspx?ID=153030
 

قیصرانی

لائبریرین
سننے میں آیا ہے کہ آپریشن سے قبل پاکستان نے پوری تفصیلات بتا دی تھیں اور بھاگنے والے دہشت گردوں کو ان کے "آبائی" ممالک تک جانے کے لئے آسان راہداری بھی مہیا کی گئی ہے۔ جو پیشہ ور قاتل تھے اور یہیں موجود رہے، ان کے خلاف اب کاروائی کی جا رہی ہے۔ شنید یہ بھی ہے کہ عرب ممالک سے پاکستان کی سفارتی اور حکومتی لڑائی ہوا ہی چاہتی ہے کہ یہ دہشت گرد اپنے ممالک جا کر سکون سے نہیں بیٹھنے والے :)
اگرچہ مجھے ذاتی طور پر مجرموں کو اس طرح بھگانے کا طریقہ پسند نہیں آیا لیکن ان کے خلاف کاروائی سے ایک طرف تو فوجی اور شہری آبادی کے لئے انتہائی خطرہ پیدا ہوتا، دوسرا کاروائی کے بعد انتقامی کاروائی اور گوریلا اور چھاپہ مار گروہ زیادہ پھیل جاتے۔ موجودہ حکمتِ عملی کے تحت نہ صرف پاکستان نے دہشت گردوں سے جان چھڑائی بلکہ ان کے "والدین" کو بھی اچھا سبق سکھایا ہے کہ آئندہ ان کے جہادی ہمارے ہاں آئے تو کیا نتیجہ نکل سکتا ہے :)
جیو جنرل راحیل شریف :)
 
سننے میں آیا ہے کہ آپریشن سے قبل پاکستان نے پوری تفصیلات بتا دی تھیں اور بھاگنے والے دہشت گردوں کو ان کے "آبائی" ممالک تک جانے کے لئے آسان راہداری بھی مہیا کی گئی ہے۔ جو پیشہ ور قاتل تھے اور یہیں موجود رہے، ان کے خلاف اب کاروائی کی جا رہی ہے۔ شنید یہ بھی ہے کہ عرب ممالک سے پاکستان کی سفارتی اور حکومتی لڑائی ہوا ہی چاہتی ہے کہ یہ دہشت گرد اپنے ممالک جا کر سکون سے نہیں بیٹھنے والے :)
اگرچہ مجھے ذاتی طور پر مجرموں کو اس طرح بھگانے کا طریقہ پسند نہیں آیا لیکن ان کے خلاف کاروائی سے ایک طرف تو فوجی اور شہری آبادی کے لئے انتہائی خطرہ پیدا ہوتا، دوسرا کاروائی کے بعد انتقامی کاروائی اور گوریلا اور چھاپہ مار گروہ زیادہ پھیل جاتے۔ موجودہ حکمتِ عملی کے تحت نہ صرف پاکستان نے دہشت گردوں سے جان چھڑائی بلکہ ان کے "والدین" کو بھی اچھا سبق سکھایا ہے کہ آئندہ ان کے جہادی ہمارے ہاں آئے تو کیا نتیجہ نکل سکتا ہے :)
جیو جنرل راحیل شریف :)
اس خبر کا کوئی مستند ذریعہ ہے یا سنی سنائی بات ہے؟ یا آپ کا آئی ایس آئی والا لنک ہے؟ :)
 

قیصرانی

لائبریرین
یعنی وہی آئی ایس آئی والا لنک :)
میرے پاس ن لیگ کے اندر کا کوئی ٹھوس لنک نہیں ہے :)
نہیں، آئی ایس آئی اس طرح کی خبریں کبھی اپنے دوستوں تک نہیں پھیلاتی، ورنہ آئی ایس آئی اور پھپھے کٹنی کا فرق ہی ختم ہو جائے گا۔ یہ سیاسی حکومت کے ایک کارپرداز کی خبر ہے :)
 
نہیں، آئی ایس آئی اس طرح کی خبریں کبھی اپنے دوستوں تک نہیں پھیلاتی، ورنہ آئی ایس آئی اور پھپھے کٹنی کا فرق ہی ختم ہو جائے گا۔ یہ سیاسی حکومت کے ایک کارپرداز کی خبر ہے :)
ویسے ایک کارگر جاسوسی تنظیم ہونے کے ناطے وہ افواہیں تو پھیلاتی ہی ہے۔
 

نایاب

لائبریرین
سننے میں آیا ہے کہ آپریشن سے قبل پاکستان نے پوری تفصیلات بتا دی تھیں اور بھاگنے والے دہشت گردوں کو ان کے "آبائی" ممالک تک جانے کے لئے آسان راہداری بھی مہیا کی گئی ہے۔ جو پیشہ ور قاتل تھے اور یہیں موجود رہے، ان کے خلاف اب کاروائی کی جا رہی ہے۔ شنید یہ بھی ہے کہ عرب ممالک سے پاکستان کی سفارتی اور حکومتی لڑائی ہوا ہی چاہتی ہے کہ یہ دہشت گرد اپنے ممالک جا کر سکون سے نہیں بیٹھنے والے :)
اگرچہ مجھے ذاتی طور پر مجرموں کو اس طرح بھگانے کا طریقہ پسند نہیں آیا لیکن ان کے خلاف کاروائی سے ایک طرف تو فوجی اور شہری آبادی کے لئے انتہائی خطرہ پیدا ہوتا، دوسرا کاروائی کے بعد انتقامی کاروائی اور گوریلا اور چھاپہ مار گروہ زیادہ پھیل جاتے۔ موجودہ حکمتِ عملی کے تحت نہ صرف پاکستان نے دہشت گردوں سے جان چھڑائی بلکہ ان کے "والدین" کو بھی اچھا سبق سکھایا ہے کہ آئندہ ان کے جہادی ہمارے ہاں آئے تو کیا نتیجہ نکل سکتا ہے :)
جیو جنرل راحیل شریف :)
ہمیں یقین ہوا ہم کو اعتبار آیا
یہ بات بھی آئی ایس پی آر ہی بتا سکتا ہے کہ شمالی وزیرستان کے سرکردہ طالبان رہنما حافظ گل بہادر اور ان کے ساتھی کہاں ہیں؟ حقانی نیٹ ورک بشمول سراج الدین حقانی کہاں ہے؟
 
Top