ضرورتِ رشتہ

ماہی احمد

لائبریرین
ایک نوجوان ، سید زادہ ۔سینہ چوڑا ، دل کشادہ
نیک چلن اور سادہ ۔پست کم اور لمبا زیادہ
گورا بدن ، شیریں دہن ۔سلکی بال، آسودہ حال
لازوال ، باکمال ۔بلند خیال
حسن کا دلداہ، شادی پر آمادہ
ذات پات سے انکاری، اپنی سواری
اعلیٰ خاندان، خوبصورت گبھرو جوان
ایک عرصہ سے پریشان

کیلئے

ایک حسینہ کنواری، مثلِ حور، چشم مخمور، چہرہ پُر نور، باتمیز و باشعور، نشہ شباب میں چور
صوم وصلوٰۃ کی پابند، سمجھدار اور صحت مند، با ہنر و سلیقہ مند
کم گفتار، با کردار، مکرو فریب سے عاری، دیکھنے میں پیاری
باادب باحیا، سراپا مہر ووفا،نہ شوقین سرخی و کریم ، نو پرابلم تعلیم
مہ جبیں، بے حد حسیں، پردہ نشیں
راضی بہ عقد ، سرو سا قد، آہستہ خرام ، شائستہ کلام، پیارا سا نام ، جس میں ہو سین یا لام
عجوبہ کائنات ، رفیقہ حیات
درکار ہے۔
جس کے بغیر زندگی بے کار ہے
نہ مسہری نہ چارپائی، نہ روئی بھری رضائی، نہ زیور طلائی ، نہ ہی کرسیاں میز، بالکل نہیں چاہیے جہیز
مزید بات چیت بالمشافہ یا بذریعہ لفافہ۔خط و کتابت پابندی صیغہ راز ہے کہ یہی شریفوں کا انداز ہے​
بشکریہ فیس بُک​
 

شمشاد

لائبریرین
جواب : اشتہار ضرورتِ رشتہ

پسند آیا آپ کا اشتہار، کہیں یہی تو نہیں آپ کا کاروبار، ہیں بکاؤ میرے سرکار جو چلے آئے ہیں سرِ بازار، لیکر خود اپنی پکار۔ ہو رہے ہیں ذلیل و خوار ۔۔۔ سید زادہ، نو عمر، جھوٹی لگتی ہے یہ خبر، پستہ قد، تو ہو گی موٹی بھی آپ کی کمر ۔۔۔ ہیں آپ جوان از اعلیٰ خاندان، ہوتا گر یہ سچ تو نہ مانگتے جہیز میں پاندان، گلدان۔۔۔ اسی مانگ کے سبب ہیں آپ کنوارے پریشان۔

کوئی بات نہیں کر لیجیے مجھے قبول، آزردہ دل ہوں اور دھول کا پھول۔۔۔ ہوں صورت سے حور مگر قسمت سے مجبور، شوق ہے سرخی کا نہ میک اَپ پسند، ماں باپ نے رکھا ہے گھر میں نظر بند، دینی تعلیم سے ہوں مالا مال، گو چاندی کی جھلک رکھتے ہیں کچھ بال، غریبی نے نکھار دیئے ہیں خد و خال، جوانی تو ہے مثلِ حبار، مال کے علاوہ سب کچھ مجھ میں ہے جناب، آپ کاروباری ہوں یا کہ اناڑی۔۔۔ چھوٹی سی ہو دکان یا مکان ۔۔۔

کاش بن جائیں آپ مومن، قبول کر لیں یہ کمسن، بیوپاری سے بن جائیں محسن، اپنی بیوی بنا لیں مجھے، اپنے سینے سے لگا لیں مجھے، غلط نظروں سے بچا لیں مجھے۔۔۔ رقعہ میں حاضر ہے تصویر، گر پسند ہو کر دیجیے تحریر، ورنہ بے کار ہے سب تقریر، سمجھونگی یہی ہے سب تقدیر، چار سو بیس (420) سے کر لیجیے انتقال، گلی نو دو گیارہ میں جو ہے ایک ہسپتال، حیران چوک سے آگے ہے اپنی بھی چھال، پریشان منزل سے آگے آئیں گے تو وہیں مرقد میں ہے ہمارا دارلزار، اگر جلد چلے آئیں گے تو والدین کو میرے بقید حیات پائیں گے، وہاں قریب ہی ہے اپنے بھائی کا آفس، نہیں ہوں پسند تو پھر ۔۔۔ خدا حافظ۔
 

شمشاد

لائبریرین
اب جلدی سے ان دونوں کی شادی کروا کے خود ثواب کمائیں اور ہمیں شادی کی بریانی کھلائیں۔
 

شمشاد

لائبریرین
تو اور کون بتائے گا؟

کبھی دیکھا رشتے کا اشتہار دیا ہے اور اتنا جلدی جواب آیا ہو؟
 
Top