ضلع بولان میں ٹرین پر فائرنگ، دو مسافر ہلاک

ضلع بولان میں ٹرین پر فائرنگ، دو مسافر ہلاک
کوئٹہ (جیوڈیسک) مسلح افراد نے بلوچستان میں تخریبی کارروائیوں کے شکار ضلع بولان میں ایک ٹرین پر فائرنگ کرکے دو افراد کو ہلاک کر دیا ہے۔ آفیشلز کے مطابق پیر کے روز ہونے والے اس حملے میں پانچ افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

بولان نیم فوجی سیکیورٹی فورس، فرنٹیئر کور کے ترجمان خان واسع نے کہا کہ مسلح دہشتگردوں نے ضلع بولان میں نواب اکبر بگٹی ایکسپریس پر فائرنگ کردی۔ انہوں نے کہا کہ اس حملے میں دو افراد ہلاک ہوئے جبکہ پانچ افراد زخمی ہوئے ہیں۔

حملے کے بعد ٹرین رک گئی واسع نے کہا۔انہوں نے کہا کہ کوئٹہ کے قریب ضلع بولان کے علاقے مچ میں ہونے والے اس حملے کے بعد زخمی ہونے والے مسافوروں کو ہیلی کاپٹروں کے ذریعے کوئٹہ لے جایا گیا ہے جہاں انہیں طبی امداد فراہم کی جائے گی۔’ حملہ آور اس تخریبی کارروائی کے بعد فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے ہیں،’ ترجمان نے بتایا۔

نواب اکبر بگٹی ایکسپریس لاہور سے کوئٹہ آرہی تھی اور اسے اس وقت نشانہ بنایا گیا۔ حملے کے بعد مسافروں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ واقعے کے بعد فرنٹیئر کور نے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کردیا ہے۔

واقعے کے فوراً بعد ایف سی، پولیس اور لیویز اہلکار ٹرین کے پاس پہنچے اور علاقے کو بند کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔

ضلع بولان پہاڑوں میں گھرا علاقہ ہے اور اسے بہت حساس قرار دیا جاتا ہے۔ یہاں عسکریت پسندوں کی جانب سے سیکیورٹی فورسز، مسافر ٹرینوں اور دیگر اہم تنصیبات کو نشانہ بنایا جاتا رہتا ہے۔ اب تک کسی نے بھی اس واقعے کی ذمے داری قبول نہیں کی ہے۔
http://www.geourdu.com/khabrain/top...-gunfire-two-passengers-killed/#comment-30193

 
اسلام امن اور سلامتی کا دین ہے ،خودکش حملے اور بم دھماکے اسلام میں جائز نہیں یہ اقدام کفر ہے۔ معصوم شہریوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنانا، قتل و غارت کرنا، خود کش حملوں کا ارتکاب کرنا اورپرائیوٹ، ملکی و قومی املاک کو نقصان پہنچانا، ٹرینوں پر مسلح حملے کرنا اور بے گناہ مسافروں کو شہید کرنا، مسجدوں پر حملے کرنا اور نمازیوں کو شہید کرنا ، عورتوں اور بچوں کو شہید کرنا،یا زخمی کرناخلاف شریعہ ہے۔ کسی بھی مسلم حکومت کے خلاف علم جنگ بلند کرتے ہوئے ہتھیار اٹھانا اور مسلح جدوجہد کرنا، خواہ حکومت کیسی ہی کیوں نہ ہو اسلامی تعلیمات میں اجازت نہیں۔ یہ فتنہ پروری اور خانہ جنگی ہے،اسے شرعی لحاظ سے محاربت و بغاوت، اجتماعی قتل انسانیت اور فساد فی الارض قرار دیا گیا ہے۔ اس قسم کی صورت حال کو قرآن مجید میں حرابہ سے تعبیر کیا گیا ہے۔ یہ انسانی معاشرے کے خلاف ایک سنگین جرم ہے انتہا پسند و دہشت گرد پاکستان کا امن تباہ کرنے اور اپنا ملک تباہ کرنے اور اپنے لوگوں کو مارنے پر تلے ہوئے ہیں، ایسے لوگ جہاد نہ کر رہے ہیں بلکہ دہشت گردی میں ملوث ہیں اور دہشت گرد انسانیت کے سب سے بڑےد شمن ہیں۔بی ایل اے اور دوسرے دہشت گرد گروپ پاکستان کے استحکام کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
طالبان امن مذاکرات تعطل کا شکار ؟
http://awazepakistan.wordpress.com
 
Top