ضیا جالندھری :::: کیا سَروکار اب کسی سے مُجھے -- Zia Jalandhri

طارق شاہ

محفلین

غزلِ

ضیا جالندھری

کیا سَروکار اب کسی سے مجھے
واسطہ تھا، تو تھا تجھی سے مجھے

بے حسی کا بھی اب نہیں احساس
کیا ہُوا تیری بے رُخی سے مجھے

موت کی آرزو بھی کر دیکھوں !
کیا اُمیدیں تھیں زندگی سے مجھے

پھر کسی پر، نہ اعتبار آئے!
یوں اُتارو نہ اپنے جی سےمجھے

تیرا غم بھی نہ ہو، تو کیا جِینا
کچھ تسلّی ہے، درد ہی سے مجھے

کتنا پُرکار ہوگیا ہُوں، کہ تھا
واسطہ تیری سادگی سے مجھے

کر گئے کِس قدر تباہ، ضیا !
دشمن، اندازِ دوستی سے مجھے
 
آخری تدوین:
Top