ظہور احمد سولنگی
محفلین
بحوالہ بی بی س اردو
صوبہ سرحد کے ضلع سوات میں طالبان نے کیمیائی کھاد سے لدے سات ٹرک لوٹ لیے ہیں۔
سکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان میں سرگرم مبینہ دہشت گرد ’امونیم نائٹریٹ‘ نامی اس کیمیائی کھاد کو بم بنانے میں استعمال کرتے ہیں۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ کیمیائی کھاد سے لدے ان ٹرکوں کو طالبان نے چہارباغ اور گلی باغ کے علاقے سے قبضہ میں لیا۔ ایک متاثرہ ٹرک ڈرائیور محمد جاوید نے بی بی سی کو بتایا کہ وہ چارسدہ کی تحصیل تنگی سے بشام جارہے تھے کہ چہارباغ میں بارہ کے قریب مسلح طالبان نے انہیں روک لیا۔
ان کے بقول طالبان نے ان سے کہا کہ انہیں شک ہے کہ یہ سرکاری مال ہے اس لیے وہ اسے قبضے میں لے رہے ہیں۔ ان کے مطابق اس کے بعد طالبان نے ٹرکوں کو مختلف مقامات پر خالی کردیا اور ڈرائیوروں کو چھوڑ دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہر ٹرک میں چار سو سے زائد کیمیائی کھاد کی بوریاں تھیں جن کی مجموعی تعداد تین ہزار سے زیادہ بنتی ہے۔
امونیم نائٹریٹ نامی کھاد کا جو کہ دھماکہ خیز مواد بنانے میں استعمال ہوتی ہے، اتنی بڑی مقدار میں سوات کے طالبان کے ہاتھ لگ جانا انتہائی تشویشناک بات ہے۔
دوسری طرف تقریباً تیس طالبان نے مینگورہ میں ٹیلی ویژن سیٹ ٹھیک کرنے والے ایک شخص نسیم کو اپنی دکان سے مبینہ طور پر اغوا کرلیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق طالبان نے ان سے کہا کہ ٹیلی ویژن کا کاروبار غیر شرعی ہے۔
سوات میں امن معاہدے کے بعد بھی طالبان کی عملداری قائم ہے اور وہ جب چاہے کسی قسم کی کارروائی کرسکتے ہیں۔
صوبہ سرحد کے ضلع سوات میں طالبان نے کیمیائی کھاد سے لدے سات ٹرک لوٹ لیے ہیں۔
سکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان میں سرگرم مبینہ دہشت گرد ’امونیم نائٹریٹ‘ نامی اس کیمیائی کھاد کو بم بنانے میں استعمال کرتے ہیں۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ کیمیائی کھاد سے لدے ان ٹرکوں کو طالبان نے چہارباغ اور گلی باغ کے علاقے سے قبضہ میں لیا۔ ایک متاثرہ ٹرک ڈرائیور محمد جاوید نے بی بی سی کو بتایا کہ وہ چارسدہ کی تحصیل تنگی سے بشام جارہے تھے کہ چہارباغ میں بارہ کے قریب مسلح طالبان نے انہیں روک لیا۔
ان کے بقول طالبان نے ان سے کہا کہ انہیں شک ہے کہ یہ سرکاری مال ہے اس لیے وہ اسے قبضے میں لے رہے ہیں۔ ان کے مطابق اس کے بعد طالبان نے ٹرکوں کو مختلف مقامات پر خالی کردیا اور ڈرائیوروں کو چھوڑ دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہر ٹرک میں چار سو سے زائد کیمیائی کھاد کی بوریاں تھیں جن کی مجموعی تعداد تین ہزار سے زیادہ بنتی ہے۔
امونیم نائٹریٹ نامی کھاد کا جو کہ دھماکہ خیز مواد بنانے میں استعمال ہوتی ہے، اتنی بڑی مقدار میں سوات کے طالبان کے ہاتھ لگ جانا انتہائی تشویشناک بات ہے۔
دوسری طرف تقریباً تیس طالبان نے مینگورہ میں ٹیلی ویژن سیٹ ٹھیک کرنے والے ایک شخص نسیم کو اپنی دکان سے مبینہ طور پر اغوا کرلیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق طالبان نے ان سے کہا کہ ٹیلی ویژن کا کاروبار غیر شرعی ہے۔
سوات میں امن معاہدے کے بعد بھی طالبان کی عملداری قائم ہے اور وہ جب چاہے کسی قسم کی کارروائی کرسکتے ہیں۔