طالبان کا ایک تہائی کراچی پر کنٹرول ہے

1838.gif

لو وہ بھی یہی کہہ رہے ہیں جو ہم کہہ رہے تھے
میرے حالیہ دورہ کراچی میں اپنی ابزرویشن کی بنیاد پر میں کہہ سکتا ہوں کہ کراچی طالبان کے مکمل کنٹرول میں ہے ۔ یہ الگ بات ہے کہ طالبان نے ابھی تک یہ فیصلہ نہیں کیا کہ یہ کنٹرول کب ایکسپریس کروانا ہے
 

x boy

محفلین
یہ تو بڑی خوشی کی بات ہے کہ نیلے پہ دیلا،، کراچی کی کرپٹ سیاسی پارٹی ایم کیو ایم کے خلاف
لڑنا والا کوئی نا کوئی کھڑا ہوا ،، الحمدللہ،،،
 
یہ تو بڑی خوشی کی بات ہے کہ نیلے پہ دیلا،، کراچی کی کرپٹ سیاسی پارٹی ایم کیو ایم کے خلاف
لڑنا والا کوئی نا کوئی کھڑا ہوا ،، الحمدللہ،،،

یہ خوشی کی بات نہیں ہے
یہ خون خرابے والی بات ہے ۔ اس میں خیر کا کوئی پہلو نہیں ہے
 
بلکہ میری معلومات کے مطابق پنڈی اور اسلام اباد بھی طالبان کے گھیرے میں ہے
مگر میں ابھی تک وہاں کا دورہ نہیں کرسکا لہذا یہ معلومات صرف معلومات ہی ہیں۔
 

x boy

محفلین
یہ خوشی کی بات نہیں ہے
یہ خون خرابے والی بات ہے ۔ اس میں خیر کا کوئی پہلو نہیں ہے
آپ مجھے یہ بتائیں کہ پچھلے 25 سے 30 سالوں میں میں کونسا خون خرابا کراچی میں نہیں ہوا،

ایم کیو ایم کے راستے میں جو بھی آتا اس کو ختم کردیا جاتا،، ہرمہینے 6 سات دن سوگ اور بازار کاروبار کام کاج بند کروادیتے ہیں
ذندگی اجیرن کرکے رکھ دی ہے ان خرام خورو نے۔ ابھی تو لندن سے بھی پیغام آگیا کہ وہاں کے فنڈ منجمد ہوگئے ابھی فورا
دوسرے راستے سے فنڈ بھیجا جائے تو یہ فنڈ کہاں آئے گا،،، یہ لوگ ضرور پرچی پر پیسا بڑھا دینگے۔۔
جو باقاعدگی سے ہر چھوٹے بڑے دکاندار اور تجارتی لوگوں کو دے کر جاتے ہیں۔
 
آپ مجھے یہ بتائیں کہ پچھلے 25 سے 30 سالوں میں میں کونسا خون خرابا کراچی میں نہیں ہوا،

ایم کیو ایم کے راستے میں جو بھی آتا اس کو ختم کردیا جاتا،، ہرمہینے 6 سات دن سوگ اور بازار کاروبار کام کاج بند کروادیتے ہیں
ذندگی اجیرن کرکے رکھ دی ہے ان خرام خورو نے۔ ابھی تو لندن سے بھی پیغام آگیا کہ وہاں کے فنڈ منجمد ہوگئے ابھی فورا
دوسرے راستے سے فنڈ بھیجا جائے تو یہ فنڈ کہاں آئے گا،،، یہ لوگ ضرور پرچی پر پیسا بڑھا دینگے۔۔
جو باقاعدگی سے ہر چھوٹے بڑے دکاندار اور تجارتی لوگوں کو دے کر جاتے ہیں۔

ابھی اس معاملے پر بات نہیں ہورہی
طالبان کا کراچی میں کنٹرول مزید خون خرابے کا باعث ہوگا۔ کراچی کی ابادی عموم ترقی پسندانہ رجحان رکھتی ہے اور طالبان کی طرف سے دھشت گردی کے نتیجہ میں اس شہر میں مزید خرابہ ہوگا۔ بلکہ ہورہا ہے
 
یہ صورت حال اس بات کی متقاضی ہے کہ مذاکرات کامیاب ہوں۔ اپریشن کے صورت میں نہ صرف کراچی بلکہ پنڈی اور اسلام آباد اور لاہور بھی طالبان کے کنٹرول میں چلے جائیں گے۔ یاد رکھیں کہ سوات اور وزیرستان میں اپریشن کی نتیجے میں انٹرنل ڈسپلیسمنٹ کی وجہ سے آبادی کا انخلا ہوا جس کا ارتکاز کراچی تھا۔ اس انخلا کے دوران ہی طالبان کراچی میں سرایت کرنے میں کامیاب ہوئے۔ کسی بھی اپریشن کی صورت میں طالبان پنڈی، اسلام اباد اور لاہور میں سرایت کرجائیں گے ۔ اسکو روکا نہیں جاسکے گا۔ اس لیے مذاکرات کے ناکامی کی کوئی صورت نہیں قابل قبول نہیں ہونی چاہیے
 
یہ صورت حال اس بات کی متقاضی ہے کہ مذاکرات کامیاب ہوں۔ اپریشن کے صورت میں نہ صرف کراچی بلکہ پنڈی اور اسلام آباد اور لاہور بھی طالبان کے کنٹرول میں چلے جائیں گے۔ یاد رکھیں کہ سوات اور وزیرستان میں اپریشن کی نتیجے میں انٹرنل ڈسپلیسمنٹ کی وجہ سے آبادی کا انخلا ہوا جس کا ارتکاز کراچی تھا۔ اس انخلا کے دوران ہی طالبان کراچی میں سرایت کرنے میں کامیاب ہوئے۔ کسی بھی اپریشن کی صورت میں طالبان پنڈی، اسلام اباد اور لاہور میں سرایت کرجائیں گے ۔ اسکو روکا نہیں جاسکے گا۔ اس لیے مذاکرات کے ناکامی کی کوئی صورت نہیں قابل قبول نہیں ہونی چاہیے
اپنی رائے قائم کرنے سے پہلے اس دھاگے کا مطالعہ کر لیں۔
 
اپنی رائے قائم کرنے سے پہلے اس دھاگے کا مطالعہ کر لیں۔

حقیقت یہ ہے کہ پنجاب حکومت کی طالبان کے ساتھ ایک ڈیل ہے جسے خفیہ تو نہیں کہا جاسکتا بلکہ غیر تحریری ڈیل ہے۔ یاد رہے کہ طالبان کوئی اسمان سے نہیں اگے ہیں بلکہ ہماری ہی فوج کی پیداوار ہیں۔ اس ڈیل کے نتیجے میں یہ ممکن ہوسکا کہ ہر دو فریق ایک دوسرے کے خلاف پنجاب میں کاروائی نہیں کررہے۔ البتہ اپریشن کی صورت میں طالبان اس نئی اسٹریٹیجی استعمال کرسکتے ہیں۔ یہ بھی یاد رہے کہ ابادی کا انخلا کو سندھ کی طرف مرتکز کرنےکی پالیسی بھی تھی جو اپریشن کی صورت میں ممکن نہ ہوسکے اور لاہور بھی گھیراو میں اجاوے
 
اپریشن کی صورت میں پاکستان کے صوبوں کو اپنی ترجیحات درست کرنی ہوں گی۔ سندھ مزید ڈسپلیسڈ افراد کی گنجائش نہیں رکھتا۔ سندھ اور بلوچستان کو اپنی پالیسی بنانی ہوگی کہ ڈس پلیسڈ افراد کو ترجیحا سندھ اور بلوچستان نہ لایا جائے ورنہ سندھ اور بلوچستان میں مزید خرابہ ہوگا۔
 
آخری تدوین:
کراچی کی دیگر جماعتیں صرف ایم کیو ایم کا زور توڑنے کے لیے طالبان کو سپورٹ کررہی ہیں۔
صرف اے این پی مخالفت میں ہے کیوں کہ ان کا ہولڈ پختون اکثریتی علاقوں سے ختم ہورہا ہے طالبان کی وجہ سے۔
 
اپریشن کی صورت میں پاکستان کے صوبوں کو اپنی ترجیحات درست کرنی ہوں گی۔ سندھ مزید ڈسپلیسڈ افراد کی گنجائش نہیں رکھتا۔ سندھ اور بلوچستان کو اپنی پالیسی بنانی ہوگی کہ ڈس پلیسڈ افراد کو ترجیحا سندھ اور بلوچستان نہ لایا جائے ورنہ سندھ اور بلوچستان میں مزید خرابہ ہوگا۔
 
آخری تدوین:

میر انیس

لائبریرین
میں ایم کیو ایم یا الطاف حسین کی کسی بھی قسم کی حمایت یا مخالفت کو ایک طرف رکھ کر بالکل غیر جانبدار ہوکر ایک بات کہتا ہوں کہ الطاف حسین نے آج سے کئی سال پہلے کہا تھا کہ کراچی میں طالبانائزیشن ہورہی ہے تو اس وقت انکے حکومتی اتحادیوں تک نے انکا مذاق اڑایا تھا۔ نون لیگ والوں نے مذاق اڑایا تھا اے این پی نے پُر زور طریقے سےتردید کی تھی پھر وہ وقتاَ َ فوقتاَ َ اس بات کا ثبوت دیتے رہے لیکن لوگ انکی بات سننے کو تیار نہیں تھے۔ لیکن اب ان لوگوں تک نے یہ بات مان لی ہے جو پہلے مذاق اڑاتے تھے اگر اسوقت ہی کچھ سدباب کر لیا جاتا تو بات یہاں تک نہیں پنہچ پاتی۔
 

میر انیس

لائبریرین
طالبان سے طالبان کے مذاکرات کو آپ طالبان سے حکومت کے مذاکرات کا نام دیتے ہیں۔ طالبان کی شریعت بالکل اسی طرح کی ہے جیسی خارجیوں کی تھی یعنی انکی نظر میں سب کافر ہیں۔ شریعت کبھی بھی خون خرابہ کے ذریعے نہ تو کبھی پھیلی ہے نہ کبھی رائج ہوسکتی ہے ۔ ہم سب شریعت کے حامی ہیں اور چاہتے ہیں کہ پاکستان میں اسلام کے مطابق قوانین صحیح معنی میں لاگو کئے جائیں پر کیا یہ حیوان ہم کو بتائیں گے کہ اسلام کیا ہے ۔ یہ درندے ہیں جو قبروں سے لاشیں نکال کر انکو پھانسی پر لٹکاتے ہیں جو لوگوں کو زبح کر کے ان سے فٹبال کھیلتے ہیں۔اسلام صرف شٹل کاک برقعہ پہننے یا ڈاڑھی رکھنے کا نام نہیں ہے اسلام میں اولین چیز جس پر سب سے زیادہ زور دیا گیا ہے وہ ہے حسن اخلاق جو انکے پاس سے چھو کر بھی نہیں گذرا مسلمان کہتے ہی اسکو ہیں جس سے دوسرے مسلمان بھائی کی جان مال اور عزت محفوظ رہےان پر تو ڈرون اٹیک اگر کوئی کافر کرتا ہے تو یہ اسکا بدلہ اپنے مسلمان بھائی سے لیتے ہیں اور ان میں سے چند بیچارے تو اسیے بھی ہوتے ہیں کہ جن کو شاید ڈرون لکھنا بھی نہ آتا ہو اور ان میں ایسے بھی ہوتے ہیں جو ان پر ہونے والے ڈرون اٹیک کی مخالفت کرتے ہیں پر یہ ان نہتے لوگوں پر کبھی گولیاں تو کبھی بم برساتے ہیں یہ ہر گز اسلام نہیں ہے اسلام کے معنی ہیں سلامتی اور ایمان کے معنی ہیں امن ۔ اسلام کبھی نہتے اور بے جرم لوگوں کو مارنے کا درس نہیں دیتا کیا یہ لوگ آقا علیہ السلام سے بی زیادہ شریعت سمجھنے والے ہوگئے جنہوں نے اپنے بہت ہی پیارے چچا شیر خدا حضرت امیر حمزہ کے قاتلوں کو بھی معاف کردیا تھا۔انہوں نے شریعت کا نعرہ صرف اسلئے لگایا ہے کہ انکو پتہ ہے پاکستان کی اکثریت اسلام کے نام پر پاگل ہے وہ پہلے بھی ضیا الحق کے ہاتھوں اسی نعرہ کے ذریعے پہلے بھی بیوقوف بن چکی ہے جس نے اپنے اقتدار کو طول دینے کیلئے یہی نعرہ لگایا تھا کہ اگر اسلام چاہتے ہو تو ریفرینڈم میں مجھ کو ہاں پر مہر لگا کر ووٹ دو جبکہ گیارہ سال کی حکومت گذارنے کے باوجود اسلامی نظام میں نظام صلواۃ اور زکواۃ و عشر جیسے چند نظاموں کے علاوہ کچھ بھی نافذ نہیں کر پایا اور ایک دن بابرا شریف کی موجودگی میں ارشاد فرمایا کہ آج بابرا صاحبہ نے دیکھ لیا ہوگا کہ اب میں اتنا پکا بھی مسلمان نہیں ہوں۔اگر یہ اسلام کے اتنے ہی بڑے پیرو کار ہیں تو اسلام میں خون کا بدلہ یا تو خون ہوتا ہے یا خون بہا یا معافی انہوں نے ہزاروں لوگوں کو قتل کیا ہے تو جو جو لوگ اس جرم میں شامل ہیں انکو پہلے سر عام پھانسی دی جائے یا انکا خون بہا انکے ورثاء کو دیا جائے۔ حقیقت یہ ہے کہ یہ لوگ خود مذاکرات میں سنجیدہ نہیں ہیں انکو پتہ ہے کہ امریکہ کی فوجیں افگانستان سے جانے والی ہیں اور ہماری فوج کے تازہ حملوں اور ڈرون اٹیک کی وجہ سے انکی کمر ٹوٹ چکی ہے اب اگر ہماری فوج ان سے جنگ جاری رکھتی ہے تو یہ ختم ہوجائیں گے لیکن امریکہ کے جانے سے چونکہ افغانی طالبان فارغ ہوجائیں گے اسلئے انکے ساتھ مل کر پاکستانی فوج کا مقابلہ کیا جاسکے گا اسلئے یہ صرف وقت چاہ رہے ہیں۔
 
Top