Latif Usman
محفلین
تحریک طالبان نے پہلی بار القاعدہ کے سربراہ ڈاکٹر ایمن الظواہری کا بیرون ملک عسکری کارروائیوں کا مطالبہ یکسر مسترد کردیا ہے۔ طالبان کا کہنا ہے کہ وہ افغانستان سے باہر کسی دوسرے ملک میں عسکری کاررائیوں کے حق میں ہرگز نہیں ہیں اور نہ ہی کسی دوسرے کا یہ مطالبہ تسلیم کریں گے
طالبان کے اس بیان پرتبصرہ کرتے ہوئے افغان صحافی نذر محمد مطمئن نے کہا کہ طالبان نے ماضی میں بھی بیرون ملک عسکری کارروائیوں میں حصہ لینے کی مخالفت کی ہے۔ طالبان نے اس وقت بھی بیرون ملک ایسی کوئی کارروائی نہیں کی جب طالبان اور القاعدہ کے درمیان گہرے مراسم تھے۔ اب تو دونوں کے درمیان روابط بھی محدود ہوگئے ہیں۔ اس وقت افغانستان میں القاعدہ جنگجوؤں کی تعداد بھی معدودے چند ہی باقی بچی ہے۔
http://urdu.alarabiya.net/ur/international/2016/01/20
طالبان کے اس بیان پرتبصرہ کرتے ہوئے افغان صحافی نذر محمد مطمئن نے کہا کہ طالبان نے ماضی میں بھی بیرون ملک عسکری کارروائیوں میں حصہ لینے کی مخالفت کی ہے۔ طالبان نے اس وقت بھی بیرون ملک ایسی کوئی کارروائی نہیں کی جب طالبان اور القاعدہ کے درمیان گہرے مراسم تھے۔ اب تو دونوں کے درمیان روابط بھی محدود ہوگئے ہیں۔ اس وقت افغانستان میں القاعدہ جنگجوؤں کی تعداد بھی معدودے چند ہی باقی بچی ہے۔
http://urdu.alarabiya.net/ur/international/2016/01/20