طالبان کے بچوں اور عورتوں کو قید میں رکھنا کونسی شریعت ہے،منورحسن

طالبان کے بچوں اور عورتوں کو قید میں رکھنا کونسی شریعت ہے،منورحسن

لاہور(نمائندہ جنگ)جماعت اسلامی کے امیر سید منور حسن نے کہا ہے کہ حکومت فوراً شمالی وزیرستان میں بمباری بند کرے ، اگر آپریشن کا فیصلہ ہوگیا ہے تو وزیراعظم کو اعلان کرنا چاہیے تھا ، جنگ بندی یکطرفہ نہیں بلکہ دوطرفہ ہونی چاہیے، مذاکرات کو ہرقیمت پر کامیابہونا چاہیے۔انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اطلاعات پرویز رشید میڈیا پر آکربڑی شریعت کی باتیں کررہے ہیں اور دوسری طرف طالبان کے بچوں اور عورتوں کو قید میں رکھنا کونسی شریعت ہے ۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئےامیر جماعت اسلامی منور حسن کا کہنا تھا کہ بلوچستان سمیت ملک کے دیگر حصوں میں بھارت بیٹھ کر پاکستان کو غیر مستحکم کررہا ہے اور اس کی کوشش ہے کہ پاکستان کو سازشوں کا مرکز بنا کر آپس میں لڑایا جائے اور اس حوالے سے بھارت خود کش حملہ آوروں اور اسلحہ فراخ دلی سے فراہم کررہا ہے ۔ سید منور حسن نے کہا کہ شمالی وزیرستان میں بڑے پیمانے پر بمباری کی گئی ہے حکومت کو اب فضائی حملے فوراً بند کرنا چاہیے کیونکہ جنگ بندی ایک طرف سے نہیں بلکہ دونوں طرف سے ہونی چاہیے اور وزیراعظم کو بھی آپریشن کے حوالے سے اعلان کرنا چاہیے تھا ۔ سید منور حسن نے کہا کہ حکومتی کمیٹی کو مذاکرات سے انکار نہیں کرنا چاہیے تھا اور ہر قیمت پر اب مذاکرات کو کامیاب ہونا چاہیے کیونکہ اس وقت ملک بحران سے دو چار ہے ۔

http://beta.jang.com.pk/NewsDetail.aspx?ID=174370
 

ساجد

محفلین
ہم زاد پر یقین نہ رکھنے والے قیصرانی اور دیگر "منکرین ہم زاد " ، منور حسن کی صورت میں ہم زاد کا عملی مظاہرہ دیکھ لیں :)
 
آخری تدوین:

سید ذیشان

محفلین
اس آدمی کی جہالت کا روز ایک سے بڑھ کر ایک ثبوت سامنے آ رہا ہے۔

قاضی صاحب تو اس کے مقابلے میں مدر ٹئریزہ کہلائے جا سکتے ہیں۔
 

ظفری

لائبریرین
اس آدمی کی جہالت کا روز ایک سے بڑھ کر ایک ثبوت سامنے آ رہا ہے۔

قاضی صاحب تو اس کے مقابلے میں مدر ٹئریزہ کہلائے جا سکتے ہیں۔
واقعی حد ہوگئی ۔ یعنی پاکستان کے شہریوں ، جس میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں ۔ جب خودکش حملوں میں اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں تو ان موصوف کو نظر نہیں آتا ۔ یہ بیانات ظاہر کر رہے ہیں کہ اصل میں طالبان کے خالق اورصحیح سپوٹرز کون لوگ ہیں ۔ اللہ پاکستان کو ایسے لوگوں سےبچائے کہ بہت خون خرابا ہوگیا ۔ آمین
 

نایاب

لائبریرین
دہشت گردوں کے بیوی بہن سکیورٹی اداروں کی قید میں محفوظ و مامون ہیں ۔ اور وقت م،ناسب پر آزاد ہوجائیں گے ۔۔۔
امیر محترم کو یہ بیان دینا چاہیئے تھا کہ " دہشت گردوں کے بہن بھائی بیوی بچے " ان ہی دہشتگردوں کے بنائے بموں سے ان کے سامنے اڑائیں جائیں ۔ تاکہ انہیں بھی احساس ہوکہ " دکھ " کیا ہوتا ہے ۔ دہشت گردوں کو بچانے کے لیئے شریعت کی دہائی کوئی نہیں دیتا ۔ بلاشک شریعت " آنکھ کے بدلے آنکھ " کا اصول تعلیم کرتے " معافی " کو نافع بتاتی ہے ۔ لیکن ظالم کے ظلم کی مدد کرنے والوں کو ظالموں ہی کی صف میں قرار دیتی ہے ۔ کم ترین درجہ " ایمان " بھی " برائی " کو اپنے دل میں برا سمجھنا ہے ۔۔۔۔۔۔ اور امیر محترم " شریعت " کی رٹ لگاتے " ظالموں " پر رحم کی اپیل کر رہے ہیں ۔۔۔۔
یہ " شریعت " تو نہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔ ہاں " شر "یا " ات " اسے کہہ سکتے ہیں جو کہ " خدا " سے ویر کے مترادف ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔
 

زیک

مسافر
منور حسن اور جماعت اسلامی کا تو طالبان کی محبت میں دماغ ہی خراب ہے۔

اگر عورتیں اور بچے محض دہشتگردوں سے رشتہ داری کی وجہ سے واقعی قید ہیں تو یہ غلط ہے اور انہیں رہا کیا جانا چاہیئے
 

حسینی

محفلین
پاک فوج نے اس الزام کی سختی سے تردید کی ہے۔
منور حسن طالبان کی محبت میں دیوانہ ہوگیا ہے۔۔ اب اس کو چاہیے کہ شمالی وزیرستان جائے اور عملی جہاد میں حصہ لیں۔ صرف باتیں کرنے سے کچھ نہیں بنتا۔
ان کے نزدیک اگر ظالمان گلے بھی کاٹیں اور انسانی سروں سے فٹ بال بھی کھیلیں تو وہ عین عدل اور عین شریعت ہے۔
جبکہ پاک فوج کو غیر ملکی دہشت گرد، اور غیر ملکوں کے ایجنٹوں کے خلاف کاروائی کا کوئی حق نہیں ہے۔
 

سید زبیر

محفلین
طالبان کی ترجمانی کا دھندہ منور حسن کے لئے اچھا نہیں۔ اپنی جماعت کو مشکل میں نا ڈالیں۔
جناب لئیق احمد صاحب ! آپ منور کو مشورہ دے رہے ہیں کہ اپنی جماعت کو مشکل میں نہ ڈالیں ۔ارے بھائی جماعت نے انہیں اپنی آواز اور اپنا سربراہ بنایا ہے ۔جب تک ان کے ہموطنوں پر مصیبتیں نازل ہورہی تھیں ۔ یہ خاموش تھے ،دھیمی سی آواز میں مذمت ان کا شیؤہ تھا اب جب پاک فوج سبق سکھانے کے لئے کھل کر میدان میں آئی ہے تو یہ ان درندوں کی حمایت میں کھل کر سامنے آگیا ۔اس سے کوئی پوچھے قیدیوں کو بہیمانہ طریقے سے قتل کرنا کسی کی سنت رہی ہے ۔ اور ہمارے آقا صلعم جنگی قیدیوں سے کیسا برتاو فرماتے تھے ۔اسلام میں جنگ کے کیا اصول ہیں ۔ اور ان درندوں نے کسطرح معصو م حفاظ قران سمیت ہزاروں بے گناہوں کا قتل عام کیا ہے اس کام میں وہ تنہا شریک نہیں تھے یہ جماعت ان کی معاون تھی ، یہ انہیں پناہ فراہم کرتے تھے ۔ ان کے ساتھ بھی وہی سلوک ہونا چاہئیے جو شر پسندوں ، مفسدین کو پناہ دینے والوں کے لئے ہے ۔
 

سید زبیر

محفلین
طالبان کے بچوں اور عورتوں کو قید میں رکھنا کونسی شریعت ہے،منورحسن

لاہور(نمائندہ جنگ)جماعت اسلامی کے امیر سید منور حسن نے کہا ہے کہ حکومت فوراً شمالی وزیرستان میں بمباری بند کرے ، اگر آپریشن کا فیصلہ ہوگیا ہے تو وزیراعظم کو اعلان کرنا چاہیے تھا ، جنگ بندی یکطرفہ نہیں بلکہ دوطرفہ ہونی چاہیے، مذاکرات کو ہرقیمت پر کامیابہونا چاہیے۔انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اطلاعات پرویز رشید میڈیا پر آکربڑی شریعت کی باتیں کررہے ہیں اور دوسری طرف طالبان کے بچوں اور عورتوں کو قید میں رکھنا کونسی شریعت ہے ۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئےامیر جماعت اسلامی منور حسن کا کہنا تھا کہ بلوچستان سمیت ملک کے دیگر حصوں میں بھارت بیٹھ کر پاکستان کو غیر مستحکم کررہا ہے اور اس کی کوشش ہے کہ پاکستان کو سازشوں کا مرکز بنا کر آپس میں لڑایا جائے اور اس حوالے سے بھارت خود کش حملہ آوروں اور اسلحہ فراخ دلی سے فراہم کررہا ہے ۔ سید منور حسن نے کہا کہ شمالی وزیرستان میں بڑے پیمانے پر بمباری کی گئی ہے حکومت کو اب فضائی حملے فوراً بند کرنا چاہیے کیونکہ جنگ بندی ایک طرف سے نہیں بلکہ دونوں طرف سے ہونی چاہیے اور وزیراعظم کو بھی آپریشن کے حوالے سے اعلان کرنا چاہیے تھا ۔ سید منور حسن نے کہا کہ حکومتی کمیٹی کو مذاکرات سے انکار نہیں کرنا چاہیے تھا اور ہر قیمت پر اب مذاکرات کو کامیاب ہونا چاہیے کیونکہ اس وقت ملک بحران سے دو چار ہے ۔

http://beta.jang.com.pk/NewsDetail.aspx?ID=174370
جھوٹ کو اتنا بولو کہ وہ سچ لگے ، یہ اس جماعت کا نصب العین ہے ۔ جھوٹ بولتے ہیں ۔ حکومت کی جانب سسے واضح تردید آ چکی ہے ۔ یہ مفسدین و منافقین کی نشانی ہے کہ بلا تحقیق خبر کو آگے پھیلاتے ہیں ۔
 
Top