طالبان کے دوبارہ طاقتور ہونے میں برطانیہ کا ہاتھ ہے، حامد کرزئی

فاروقی

معطل
کابل ۔ افغان صدر حامد کرزئی نے کہا ہے کہ افغانستان میں طالبان کے دوبارہ طاقتور ہونے میں برطانیہ کا ہاتھ ہے۔ برطانوی وزیراعظم گورڈن براؤن گزشتہ دنوں ایک برطانوی ٹھاکر کو ہیروئن کے کاروبار میں ملوث ہونے پر تحقیقات پر مشتعل ہو گئے تھے،گورڈن براؤن نے افغانستان سے برطانوی فوج لے جانے کی دھمکی بھی دی تھی ۔انہوں نے یہ بات ممبران پارلیمنٹ سے خطاب میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ برطانوی وزیراعظم گورڈن براؤن گزشتہ دنوں ایک برطانوی ٹھاکر کو ہیروئن کے کاروبار میں ملوث ہونے پر تحقیقات پر مشتعل ہو گئے تھے اور افغانستان سے برطانوی فوج لے جانے کی دھمکی دی تھی۔ انہوں نے کہا کہ برطانوی ٹھاکر کے ساتھ دو افغان گورنر بھی منشیات کے کاروبار میں ملوث ہیں۔ ان میں سے ایک ہلمند کا سابق گورنر شیر محمد اخوند زادہ تھا جسے برطانوی دباؤ پر گورنر بنایا گیا لیکن کچھ عرصہ قبل اس کی رہائش گاہ سے نو ٹن ہیروئن اور افیون ملی جس پر انہوں نے ان کے خلاف ایکشن لینا چاہا تو افغانستان میں موجود برطانوی سفارتکاروں نے انہیں دھمکیاں دینی شروع کر دیں اور کارروائی سے روکا اور کہا کہ اگر ایسا کیا گیا تو وہ رواں سال 31 برطانوی فوجیوں کی ہلاکت کو بنیاد بنا کر اپنی افواج واپس بلا لیں گے۔ ہلمند میں اخوند زادہ کے بعد بھی طالبان کے حملوں میں اضافہ ہوا لیکن کرزئی کا خیال ہے کہ یہ برطانوی پالیسیوں کا نتیجہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ برطانوی حمایت یافتہ اخوند زادہ کو بھی منشیات کے کاروبار میں ملوث ہونے کی بناء پر ہی عہدے سے ہٹایا گیا تھا۔

سورس
 

امکانات

محفلین
سانجھے کی ہانڈیا بیچ چوراہے کے بھوٹ جاتی ہے نیٹو بھی سانجھے کی فوج ہے ان میں کارکردگی کے حوالے سے آختلافات تو ہونگے کر زئی سے یہ بیان دلواکر برطانیہ کو افغانستان ہیں‌رہنے پر مجبور کیا جارہاہے
 

جیا راؤ

محفلین
کابل ۔ افغان صدر حامد کرزئی نے کہا ہے کہ افغانستان میں طالبان کے دوبارہ طاقتور ہونے میں برطانیہ کا ہاتھ ہے۔ برطانوی وزیراعظم گورڈن براؤن گزشتہ دنوں ایک برطانوی ٹھاکر کو ہیروئن کے کاروبار میں ملوث ہونے پر تحقیقات پر مشتعل ہو گئے تھے،گورڈن براؤن نے افغانستان سے برطانوی فوج لے جانے کی دھمکی بھی دی تھی ۔انہوں نے یہ بات ممبران پارلیمنٹ سے خطاب میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ برطانوی وزیراعظم گورڈن براؤن گزشتہ دنوں ایک برطانوی ٹھاکر کو ہیروئن کے کاروبار میں ملوث ہونے پر تحقیقات پر مشتعل ہو گئے تھے اور افغانستان سے برطانوی فوج لے جانے کی دھمکی دی تھی۔ انہوں نے کہا کہ برطانوی ٹھاکر کے ساتھ دو افغان گورنر بھی منشیات کے کاروبار میں ملوث ہیں۔ ان میں سے ایک ہلمند کا سابق گورنر شیر محمد اخوند زادہ تھا جسے برطانوی دباؤ پر گورنر بنایا گیا لیکن کچھ عرصہ قبل اس کی رہائش گاہ سے نو ٹن ہیروئن اور افیون ملی جس پر انہوں نے ان کے خلاف ایکشن لینا چاہا تو افغانستان میں موجود برطانوی سفارتکاروں نے انہیں دھمکیاں دینی شروع کر دیں اور کارروائی سے روکا اور کہا کہ اگر ایسا کیا گیا تو وہ رواں سال 31 برطانوی فوجیوں کی ہلاکت کو بنیاد بنا کر اپنی افواج واپس بلا لیں گے۔ ہلمند میں اخوند زادہ کے بعد بھی طالبان کے حملوں میں اضافہ ہوا لیکن کرزئی کا خیال ہے کہ یہ برطانوی پالیسیوں کا نتیجہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ برطانوی حمایت یافتہ اخوند زادہ کو بھی منشیات کے کاروبار میں ملوث ہونے کی بناء پر ہی عہدے سے ہٹایا گیا تھا۔

سورس


مگر کچھ لوگوں کا تو کہنا ہے کہ منشیات کی تجارت فقط طالبان کیا کرتے ہیں! :rolleyes:
 

امکانات

محفلین
مگر کچھ لوگوں کا تو کہنا ہے کہ منشیات کی تجارت فقط طالبان کیا کرتے ہیں! :rolleyes:

بڑی باجی طالبان کےدور میں منشیات کا مکمل خاتمہ ہوگیاتھا یہ حقیقت ہر میڈیاسےوابستہ فرد جانتا ہے یوآن ریڈ لی کی کتاب طالبان کے اخلاق کا کھلا ثبوت ہے کر زئی کےدور سسے منشیات کی پیدووار میں اضافہ ہوا اگر میں یہ کہوں کہ امریکہ منشیات فروشوں کی سر پرستی کر تا ہےاپ کو کیسا لگے گا سر حد میں منشیات اور اسمگلنگ کا بڑا نام ایوب آفریدی ہے یہ موصوف گرفتار تھے انہیں امریکی سفیر نے رہائی دلائی اور اسامہ کی گرفتاری کا ٹارگٹ دیا ایوب آفریدی نےاپنا پورا نیٹ ورک اس کام میں لگا دیا ابتدا میں پاکستان کےاندر منشیات فرروشون اور مزہی لوگوں کے درمیان جنگ شرووع ہوئی اور بعد میں ان منشیات فروشوں کی حکومتی سر پرستی پر پاکستانی طالبان فوج سےلڑ پڑے پاکستانی فو ج کو مصروف کر نے کاموقع نکل آیا سن دوہزار ایک تک پاکستانی فوج کی مصورفیت لائن آف کنٹرول کے سات سو ترتالیس کلو میٹر تھی آج اسکی مصروفیت بھارت سےمتصل سولہ سو کلومیٹر اور افغانستان سے متصل پچیس سو کلو میٹر ہے کل تک اس بارڈر اس باڈر پر ایک سپاہی کھڑا نہ تھا آج یہان ایک لاکھ بیس ہزار فوج تعینات ہے انڈیا کی بڑی خواہش تھی کہ پاکستانی فوج مصروف ہوجائے کیونکہ انڈیاکی کل دس لاکھ فعال فوج میں سے آٹھ لاکھ صرف مقبوضہ کشمیر میں مسلسل مصروف ہے باقی فوج بھارت کے اندر علیحدگی کی انتیس تحریکوں کو دبانے میں مصروف تھی کسی بھی فوج کی یہ دنیا میں سب سےبڑی مصروفیت تھی کسی بھی فوج کی مسلسل مصروفیت اس کے لیے انتہائی نقصان دہ ہوتی ہے
 

جیا راؤ

محفلین


بڑی باجی طالبان کےدور میں منشیات کا مکمل خاتمہ ہوگیاتھا یہ حقیقت ہر میڈیاسےوابستہ فرد جانتا ہے یوآن ریڈ لی کی کتاب طالبان کے اخلاق کا کھلا ثبوت ہے کر زئی کےدور سسے منشیات کی پیدووار میں اضافہ ہوا اگر میں یہ کہوں کہ امریکہ منشیات فروشوں کی سر پرستی کر تا ہےاپ کو کیسا لگے گا سر حد میں منشیات اور اسمگلنگ کا بڑا نام ایوب آفریدی ہے یہ موصوف گرفتار تھے انہیں امریکی سفیر نے رہائی دلائی اور اسامہ کی گرفتاری کا ٹارگٹ دیا ایوب آفریدی نےاپنا پورا نیٹ ورک اس کام میں لگا دیا ابتدا میں پاکستان کےاندر منشیات فرروشون اور مزہی لوگوں کے درمیان جنگ شرووع ہوئی اور بعد میں ان منشیات فروشوں کی حکومتی سر پرستی پر پاکستانی طالبان فوج سےلڑ پڑے پاکستانی فو ج کو مصروف کر نے کاموقع نکل آیا سن دوہزار ایک تک پاکستانی فوج کی مصورفیت لائن آف کنٹرول کے سات سو ترتالیس کلو میٹر تھی آج اسکی مصروفیت بھارت سےمتصل سولہ سو کلومیٹر اور افغانستان سے متصل پچیس سو کلو میٹر ہے کل تک اس بارڈر اس باڈر پر ایک سپاہی کھڑا نہ تھا آج یہان ایک لاکھ بیس ہزار فوج تعینات ہے انڈیا کی بڑی خواہش تھی کہ پاکستانی فوج مصروف ہوجائے کیونکہ انڈیاکی کل دس لاکھ فعال فوج میں سے آٹھ لاکھ صرف مقبوضہ کشمیر میں مسلسل مصروف ہے باقی فوج بھارت کے اندر علیحدگی کی انتیس تحریکوں کو دبانے میں مصروف تھی کسی بھی فوج کی یہ دنیا میں سب سےبڑی مصروفیت تھی کسی بھی فوج کی مسلسل مصروفیت اس کے لیے انتہائی نقصان دہ ہوتی ہے


اب ان "کچھ لوگوں" کو دعوت دی جاتی ہے کہ وہ آئیں اور یہ پوسٹ با ہوش و حواس پڑھ لیں۔۔۔۔۔ :grin:
 

arifkarim

معطل
کاکا قرضئی سے کہیے کہ افغانستان میں‌امریکی افواج کی موجودگی میں انکا اپنا ہاتھ ہے!
 

امکانات

محفلین
پر جب "انکل سام" کا جی بھر گیا تو پتا بھی نہین چلے گا کہ 'یہ' ضرورت گئی کہاں.......

فاروقی بھائی کرزئی بے چارے کے پیچھے کیوں پڑ گئے ہوجو شخص اپنے گھر جانے کےلیے اجازت دوسروں سے لے وہ حکمران نہیں قیدی ہوتا ہے چھوڑ دو رمضان ہے
 

فاروقی

معطل
فاروقی بھائی کرزئی بے چارے کے پیچھے کیوں پڑ گئے ہوجو شخص اپنے گھر جانے کےلیے اجازت دوسروں سے لے وہ حکمران نہیں قیدی ہوتا ہے چھوڑ دو رمضان ہے

جواب دیا تھا پر شاید مسٹر زیک کو تھوڑا کڑوا لگ گیا اس لیے انہوں نے ختم کر دیا...........

بھئی جو پاکستان کو دھمکیاں دے گا .........تو کیاکسی پاکستانی کا جی چاہے گا کہ کرزئی کو چھوڑ دے......پر مسڑ زیک نہین سمجھتے..........اب میں کیا کروں.........
 

طالوت

محفلین
بس یہی فرق ہے آپ میں اور مجھ میں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔یاد رکھیےگا اسے :)
ویسے چپت اور تھپڑ میں کافی فرق ہوتا ہے اس کا خیال رکھیئے گا;)
وسلام
 
Top