طالبان گروپوں میں سازشی عناصر مذاکرات سبوتاژ کرسکتے ہیں، پروفیسر ابراہیم

طالبان گروپوں میں سازشی عناصر مذاکرات سبوتاژ کرسکتے ہیں، پروفیسر ابراہیم

پشاور (آئی این پی) طالبان رابطہ کمیٹی کے رکن پروفیسر ابراہیم نے کہا ہے کہ طالبان گروپوں کے مابین بہت سے سازشی عناصر ملوث ہو سکتے ہیں جو مذاکراتی عمل کو سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں،گورنر انجینئر شوکت اللہ نے مذاکراتی عمل میں مثبت کردار ادا کیا ، ان کی تبدیلی سے مذاکراتی عمل پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ وہ منگل کو میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ پروفیسر ابراہیم نے کہا کہ طالبان سے دونوں کمیٹیاں ملاقات کریں گی تاہم ملاقات کیلئے وقت اور جگہ کا تعین ابھی نہیں ہو سکا ہے۔طالبان شوریٰ سے ملاقات میں سیزفائر اور قیدیوں کی رہائی پر بات ترجیحات میں شامل ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ طالبان گروپوں کے مابین بہت سے سازشی عناصر ملوث ہو سکتے ہیں جو مذاکراتی عمل کو سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں لیکن کسی بھی ناخوشگوار واقعے کو امن عمل پر اثرانداز نہیں ہونے دیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں پروفیسر ابراہیم نے کہا کہ انہیں کسی نئی کمیٹی کے قیام کا علم نہیں۔

http://beta.jang.com.pk/NewsDetail.aspx?ID=188478
 

ساجد

محفلین
پروفیسر ابراہیم صاحب سے زیادہ کون جانتا ہو گا کہ یہ "سازشی عناصر" انہی طالبان کے "بیٹے" ہیں جو نافرمانی پر اتر آئے ہیں ۔
 

قیصرانی

لائبریرین
پروفیسر ابراہیم صاحب سے زیادہ کون جانتا ہو گا کہ یہ "سازشی عناصر" انہی طالبان کے "بیٹے" ہیں جو نافرمانی پر اتر آئے ہیں ۔
یہ جواب دے کر اب وہ دنیا سے بھی ہاتھ دھو بیٹھیں؟ آخرت کے بارے تو اللہ ہی بہتر جانتا ہے
 
Top