طالب علم کو بدفعلی کا نشانہ بنانے پر شرمندہ ہوں، مفتی عزیز الرحمان

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

وسیم

محفلین
جناب آپ صحیح سے حساب لگائیں۔ مولویوں کو دنیا سے نکال دیں تو زانی برطانوی اور 61 فیصد ولد الزنا فرانسیسی بچیں گے۔ آپ خود ہی طے کر لیں کہ کس کو دنیا میں باقی رکھنا چاہتے ہیں۔

آپ قائدے سلیقے سے اپنا مؤقف سامنے رکھیں۔ بات کوئی ہو رہی ہے آپ کدھر اور پہنچ گئے ہیں۔ مولویوں کے حق میں بے وقت کی راگنی سی بہتر ہے ان پہ شرعی سزاؤں کا نفاذ کروا دیں۔ یا آپ کو بھی شرعی سزاؤں کے نام پہ الرجی ہے؟
 

جاسم محمد

محفلین
سوال یہ ہے کہ کسی قسم کے لواطت کے جرم میں مولوی نے پاکستان کے قانون کے تحت تھانے میں رپورٹ کیوں درج نہ کرائی؟ کیوں مفتی تقی نے متعلقہ تھانے میں رپورٹ نہ کیا اور فیصلہ کرتے وقت شریعت کو مدنظر رکھا؟ کیوں وفاق المدارس نے اس واقعہ کو رپورٹ نہ کیا بلکہ اسلامی قانون کو مدرسے میں نافذ کیا جبکہ عملا وہ پاکستان کے قانون کے تحت زندگی گزار رہے ہیں؟
یعنی اگر پاکستان میں اسلامی قانون (مدارس والا) نافذ ہوتا تو کسی لوطی مولوی کو سزا نہ ملتی؟
 

وسیم

محفلین
یہ معصومانہ استدلال ہے کہ ہم اس معاشرے میں نیک ہیں مفتی تقی فراڈ ہیں۔
ہم نا تو مشہور ہیں اور نا ہی ہمارے کہنے سننے میں پانچ دس بندے ہیں۔ بڑے مولوی بڑے فراڈئیے ہیں کہ وہ ایک جہاں کو اپنے لچھے دار باتوں سے بگاڑ دیتے ہیں۔ اب نکلتے نہیں سڑکوں پہ کہ اس مفتی عزیز کو پھانسی دو، سنگسار کرو۔ کم از کم آپ ہی آواز بلند کروا دیں ۔۔
 

جاسم محمد

محفلین
ہمارے ملک میں پشاور سے کراچی تک لڑکوں سے تعلقات رکھنا عام ہے۔ مجھے معلوم ہے کہ بہت سے عوامی نمائندے، وزراء اور مذہبی رہنماؤں کے بھی نوجواں لڑکوں سے تعلقات رہے ہیں لیکن کوئی اس پر بات نہیں کرنا چاہتا۔ حتیٰ کہ میڈیا بھی خاموش ہے۔ مسجدوں کے امام اور سکولوں تک میں یہ عام ہے لیکن پاکستان میں اس پر کوئی بات تک نہیں کرنا چاہتا۔
بات تو تب ہوگی نا جب دین کا ٹھیکے دار مولوی اس کام کو غلط کہے۔ جب مولوی خود لواطت کو برا نہیں سمجھتا تو عام مسلمان عوام کو کیا پڑی ہے جو وہ بولے؟
 

جاسم محمد

محفلین
میرے خیال میں مسلمانوں اور عیسائیوں میں فرق یہ ہے کہ ہمارے مولوی یہ کام چھپ چھپ کر کرتے ہیں جبکہ عیسائی پادری اسے کھلم کھلا سرانجام دیتے ہیں اور اسے قانون بنا دیتے ہیں بلکہ کبھی کبھی اپنی ضرورتوں کے مطابق مذہب میں تبدیلیاں بھی کر لیتے ہیں۔
مسیحی کلیسا میں ایسا کچھ نہیں ہے۔ اپنا گند غیر مسلموں پر پھینک کر نیک پروین بننے کی کوشش نہ کریں۔
Pope apologizes for priest sex abuse scandal with 'sorrow and shame'
 

جاسم محمد

محفلین
یہ افسوس کی بات ہے کہ عیسائیت کے مذہبی اداروں میں ہم جنسیت کسی نہ کسی صورت میں موجود ہے۔ مذہبِ اسلام کھلم کھلا ہم جنسیت کی مذمت کرتا ہے لیکن اسلامی مدارس میں بھی یہ کسی نہ کسی صورت میں موجود ہے۔ میری رائے ہے کہ مذہبی رہنما تمام مصلحتوں کو بالائے طاق رکھ کر جلد از جلد اس لعنت کا سدِّ باب کریں ورنہ کوئی بعید نہیں کہ جس بحران سے اب عیسائیت گزر رہی ہے اب سے سو سال بعد ہم کو بھی اسی بحران سے گزرنا پڑے۔
مسیحی مدارس نہ صرف لواطت کے مسئلہ کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں بلکہ اس معاملہ میں ان کے سربراہ پاپائے روم متاثرین سے معافی بھی مانگ چکے ہیں۔
Pope Francis apologises for Catholic Church 'long ignoring' child sexual abuse

اسلامی مدارس کے سربراہ کب یہ کام کریں گے؟
 

جاسم محمد

محفلین
ہم نا تو مشہور ہیں اور نا ہی ہمارے کہنے سننے میں پانچ دس بندے ہیں۔ بڑے مولوی بڑے فراڈئیے ہیں کہ وہ ایک جہاں کو اپنے لچھے دار باتوں سے بگاڑ دیتے ہیں۔ اب نکلتے نہیں سڑکوں پہ کہ اس مفتی عزیز کو پھانسی دو، سنگسار کرو۔ کم از کم آپ ہی آواز بلند کروا دیں ۔۔
ہوائی جہاز میں ایک جوڑے کے بوسہ لینے پر حواس باختہ مولوی روزانہ اپنے اسلامی مدارس میں بچوں کیساتھ ریپ پر خاموش ہے۔
 

سید رافع

محفلین
ہوائی جہاز میں ایک جوڑے کے بوسہ لینے پر حواس باختہ مولوی روزانہ اپنے اسلامی مدارس میں بچوں کیساتھ ریپ پر خاموش ہے۔

جہاز پر اعلانیہ بوسے اور مسجد کے حجرے کے بند کمرے میں خفیہ بوسے میں زمین آسمان کا فرق ہے۔ آپ انصاف سے کام لیں۔
 

سید رافع

محفلین
آپ قائدے سلیقے سے اپنا مؤقف سامنے رکھیں۔ بات کوئی ہو رہی ہے آپ کدھر اور پہنچ گئے ہیں۔ مولویوں کے حق میں بے وقت کی راگنی سی بہتر ہے ان پہ شرعی سزاؤں کا نفاذ کروا دیں۔ یا آپ کو بھی شرعی سزاؤں کے نام پہ الرجی ہے؟

دیکھیں اس معاملے میں کئی باتیں ہیں۔ اول کیا مولوی کی بدفعلی گناہ ہے؟ جواب ہو گا جی ہاں۔ دوئم کیا مولوی کو بدفعلی کی سزا پاکستانی قانون کے تحت ملنی چاہیے یا شرعی قانون کے تحت؟ جواب ہو گا کہ پاکستانی قانون کے تحت۔ سوئم بڑے مولوی نے کیوں پاکستانی قانون کے برخلاف مدرسے میں شرعی قانون کے تحت ملزم کو بری کیا؟ جواب ہو گا کہ اس دور میں جہاں تک علمائے اسلام سے ممکن ہے وہ شریعت کے تحت فیصلہ دیتے ہیں۔ چہارم کیا ایسا کرنا اسٹیٹ سے غداری نہیں؟ آئین ایسا مبہم بنا ہے کہ اسطرح کے فیصلوں کا جواز نکل آتا ہے۔ جیساکہ آئین میں موجود قرار داد مقاصد، حدود آرڈینینس، اسلامی نظریاتی کونسل اور اسکی سفارشات۔

قصہ مختصر حنفی علماء ملک میں شریعت کے فیصلوں کا رواج چاہتے ہیں جبکہ لبرل سیاستدان، افراد کی بالادستی اور انکا منتخب قانون چاہتے ہیں۔ کیونکہ آبادی ٩۵ فیصد مسلمان ہے سو ان کے دل اسلام سے جڑے ہیں۔

میں سیکیولر سیاست دانوں کے ساتھ ہوں۔ اس طور سے قرار داد مقاصد ختم ہو اور ملک سے تمام اسلامی آئینی شقیں ختم ہوں تاکہ ریاست کے نام پر اسلامی ریاست اور ریاست مدینہ کا فراڈ ختم ہو۔
 
آخری تدوین:

سید رافع

محفلین
مسیحی کلیسا میں ایسا کچھ نہیں ہے۔ اپنا گند غیر مسلموں پر پھینک کر نیک پروین بننے کی کوشش نہ کریں۔
Pope apologizes for priest sex abuse scandal with 'sorrow and shame'

کثیر عیسائی شہروں بلکہ ملکوں میں بدفعلی کو قانونی شکل دے دی گئی ہے۔

جرمنی میں ہم جنس پرست شادیاں قانونی قرار - BBC News اردو
 
آخری تدوین:

سید رافع

محفلین
ہم نا تو مشہور ہیں اور نا ہی ہمارے کہنے سننے میں پانچ دس بندے ہیں۔ بڑے مولوی بڑے فراڈئیے ہیں کہ وہ ایک جہاں کو اپنے لچھے دار باتوں سے بگاڑ دیتے ہیں۔ اب نکلتے نہیں سڑکوں پہ کہ اس مفتی عزیز کو پھانسی دو، سنگسار کرو۔ کم از کم آپ ہی آواز بلند کروا دیں ۔۔

کیا موٹر وے پر ایک خاتون سے ریپ کے ملزموں کو پھانسی کی سزا ہوئی ہے؟ وہ ایک سرعام شاہراہ عام پر ریپ تھا۔

یہ ایک ڈھکا چھپا بدفعلی کا عمل ہے جو ویڈیو کی وجہ سے منظر عام پر آگیا۔ خاص کر کے پی کے میں بدفعلی عام ہے۔ میں شریعت کو بے حد انصاف والا پاتا ہوں۔ اسکے بے جا استعمال یعنی سنگسار، رقم قصاص، اسلامی ریاست، اسلامی بینکنگ، رجم، کوڑوں کے سخت خلاف ہوں۔ یہ ہدایت محمدی ص نہیں۔ ہاں تمام جرائم کی سزائیں پاکستانی قانون میں ہیں اسکے تحت مولوی نذیر کو سخت سزا ملنی چاہیے۔
 
آخری تدوین:
بھلے یہ اردو یا معاشرے میں رائج ہو چکی لیکن مجھے اس اصطلاح پر شدید اعتراض ہے۔ لوط علیہ سلام ایک جلیل القدر پیغمبر تھے، ان کی بدبخت قوم سے منسوب گناہ کو ان کے نام سے ذکر کرنا نہایت غیردانشمندنہ ہے۔

آپ 'بڑھ چڑھ' کر اس لڑی میں حصہ ڈالیں اور اپنا نقظہ نظر بیان کریں لیکن تمام احباب سے گزارش ہے کہ اس فعل قبیح کا ذکر کرتے ہوئے کوئی اور مناسب لفظ استعمال کریں، جیسے بدفعلی یا سوڈومی۔ یہاں موجود قارئین کو اس کی سمجھ آ جائے گی۔

شکریہ۔
 

سید رافع

محفلین
مسیحی مدارس نہ صرف لواطت کے مسئلہ کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں بلکہ اس معاملہ میں ان کے سربراہ پاپائے روم متاثرین سے معافی بھی مانگ چکے ہیں۔
Pope Francis apologises for Catholic Church 'long ignoring' child sexual abuse

اسلامی مدارس کے سربراہ کب یہ کام کریں گے؟

مسلمان اچھی طرح جانتے ہیں کہ بعض مدارس میں بدفعلی کی کیا وجہ ہے۔
 

سید رافع

محفلین
کیونکہ سیدنا لوط علیہ السلام کا ذکر بابرکت ہوا ہے سو حصول خیر اور برکت کے لیے ایک آیت جن میں آپ علیہ السلام کا ذکر ہے پیش ہے۔

القرآن - سورۃ نمبر 11 هود
آیت نمبر 81-81

أَعوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْطانِ الرَّجيم
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

قَالُوۡا يٰلُوۡطُ اِنَّا رُسُلُ رَبِّكَ لَنۡ يَّصِلُوۡۤا اِلَيۡكَ‌ فَاَسۡرِ بِاَهۡلِكَ بِقِطۡعٍ مِّنَ الَّيۡلِ وَلَا يَلۡتَفِتۡ مِنۡكُمۡ اَحَدٌ اِلَّا امۡرَاَتَكَ‌ؕ اِنَّهٗ مُصِيۡبُهَا مَاۤ اَصَابَهُمۡ‌ؕ اِنَّ مَوۡعِدَهُمُ الصُّبۡحُ‌ؕ اَلَيۡسَ الصُّبۡحُ بِقَرِيۡبٍ ۞

ترجمہ:
فرشتوں نے کہا کہ لوط ہم تمہارے پروردگار کے فرشتے ہیں۔ یہ لوگ ہرگز تم تک نہیں پہنچ سکیں گے تو کچھ رات رہے سے اپنے گھر والوں کو لے کر چل دو اور تم میں سے کوئی شخص پیچھے پھر کر نہ دیکھے۔ مگر تمہاری بیوی کہ جو آفت ان پر پڑنے والی ہے وہی اس پر پڑے گی۔ ان کے (عذاب کے) وعدے کا وقت صبح ہے۔ اور کیا صبح کچھ دور ہے؟ ۞
 
آخری تدوین:
طالب علم کو بدفعلی کا نشانہ بنانے پر شرمندہ ہوں، مفتی عزیز الرحمان
ویب ڈیسک پير 21 جون 2021
2192628-mufti-1624257498-401-640x480.jpg

ویڈیو وائرل ہونے پر میرے بیٹوں نے طالب علم کو ڈانٹا، اور دھمکیاں بھی دیں، ملزم کا بیان۔ فوٹو:فائل

لاہور: مدرسے میں طالب علم کے ساتھی مبینہ نازیبا ویڈیو کیس کے مرکزی ملزم مفتی عزیز الرحمان نے اعتراف جرم کرلیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق گزشتہ روز انویسٹی گیشن شمالی چھاؤنی پولیس نے مفتی عزیز الرحمان کو میانوالی سے گرفتار کیا تھا، پولیس کے مطابق مدرسے میں طالب علم کے ساتھی مبینہ نازیبا ویڈیو کیس کے مرکزی ملزم نے اعتراف جرم کرلیا۔

مفتی عزیزالرحمان نے اپنے اعترافی بیان میں کہا ہے کہ طالب علم سے زیادتی کی ویڈیو میری ہی ہے، مجھ سے غلطی ہوئی ہے اور میں اس پر شرمندہ ہوں، متاثرہ بچے صابر شاہ نے چھپ کر ویڈیو بنائی جس کا مجھے علم نہ تھا، اور مجھ پتہ چلا تو میں نے اسے ویڈیو وائرل کرنے سے منع کیا تاہم میرے منع کرنے کے باوجود اس نے ویڈیو وائرل کردی، اور ویڈیو وائرل ہونے پر میرے بیٹوں نے اسے ڈانٹا، اور دھمکیاں بھی دیں۔

علاوہ ازیں مفتی عزیز الرحمان کو بدفعلی کے مقدمے میں کینٹ کچہری میں پیش کیا گیا۔ پولیس کی جانب سے ملزم کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔ عدالت نے ملزم عزیز الرحمان کو 4 دن کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔ عدالت نے ملزم کے ڈی این اے ٹیسٹ کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ملزم کا میڈیکل چیک اپ بھی کیا جائے۔

پس منظر

لاہور میں مدرسے جامعہ منظورالاسلام سے منسلک مفتی عزیز الرحمن کی نازیبا ویڈیو لیک ہوئی تھی، جس میں وہ بچے کے ساتھ زیادتی کرتے ہوئے دکھائی دیئے، جس کے بعد پولیس نے بدفعلی کا شکار ہونے والے نوجوان صابر شاہ کی درخواست پر مفتی عزیز الرحمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا، ایف آئی آرکے متن کے مطابق نوجوان صابر شاہ کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دی گئیں جس پرپولیس نے مقدمہ میں بدفعلی کرنے اور جان سے مارنے کی دفعات درج کیں۔

گزشتہ روز انویسٹی گیشن شمالی چھاؤنی پولیس نے مفتی عزیز الرحمان کو گرفتار کرلیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق مقدمہ درج ہونے کے بعد مفتی عزیز الرحمان لاہور سے دوسرے شہر فرار ہوگئے تھے، پولیس نے مفتی عزیز الرحمان کو میانوالی سے گرفتار کیا۔ جب کہ انویسٹی گیشن پولیس نے مفتی عزیز الرحمان کے دو بیٹوں کو بھی گرفتار کرلیا، جب کہ ان کے دوست عبداللہ نے آج عدالت سے اپنی ضمانت کروالی ہے۔
مفتی صاحب اگر ایسا کام کریں گے اور اوپر سے قرآن بھی اُٹھا لیا تو پھر اللہ ہی حافظ ہے ایسے مفتیوں کا اللہ ہدایت دے آمین
 

یاسر شاہ

محفلین
میری اگر حکومت ہوتی تو مجرم (مفتی نہیں/مولانا نہیں)عزیزالرحمن کو مینار پاکستان کے اوپر سے ایک مجمع کے سامنے پھنکوانے کا مشورہ دیتا۔اور یہ پھینکنے کا فریضہ اسی مسلک کے بڑے عالم سے کہتا کہ ادا کریں۔جیسے حضرت عمر رضی اللہ تعالی نے کافر جنگی قیدیوں کے بارے میں مشورہ دیا تھا کہ ہر مسلمان رشتے دار اپنے کافر رشتے دار کو ٹھکانے لگائے۔اللہ جل شانہ نے بھی یہ مشورہ پسند فرمایا تھا اور باہمی مشورے کی وجہ سے اس کے خلاف فیصلے پر عذاب نازل نہیں فرمایا۔ ایسے فاروقی فیصلے سے ہی ہر طرح کے تعصب کی جڑ کٹتی ہے۔
 

یاسر شاہ

محفلین
باقی رہی ایک کی غلطی پہ سب مولویوں اور مفتیوں کو برا بھلا کہہ کر اپنا چورن بیچنے کی بات تو اس بارے میں عرض یہ ہے کہ یہیں محفل میں کبھی میں نے ایک واقعہ نقل کر کے ایک قطعہ پیش کیا تھا جس پر جلیل القدر انتظامیہ کے ایک رکن خلیل الرحمان صاحب نے کچھ اس قبیل کا اعتراض کیا تھا کہ منٹو کی طرح یہ نا شائستہ زبان مناسب نہیں۔لہذا مجھے وہ تحریر حذف کرنا پڑی ۔وقت آیا ہے کہ وہ واقعہ اور قطعہ دوبارہ پیش کیا جائے۔

ایک بزرگ، مدرسے کے مہتمم کے پاس یہ شکایت لائی گئی کہ فلاں طالب علم نے چوری کی ہے تو انھوں نے فرمایا یہ مت کہو کہ طالب علم نے چوری کی ہے بلکہ یوں کہو کہ چور نے طلب_ علم کی ہے۔ طالب علم کو کیوں بد نام کر رہے ہو البتہ یہ کہو کہ چور کو کچھ نیک توفیق ہو گئی ۔ اس پر قطعہ یوں تھا:

پڑھ کے گو درس_نظامی نکلا
جو حرامی تھا حرامی نکلا
فیض_ خاصان _خدا جس نے لیا
بن کے وہ رومی و جامی نکلا
 

جاسم محمد

محفلین
جہاز پر اعلانیہ بوسے اور مسجد کے حجرے کے بند کمرے میں خفیہ بوسے میں زمین آسمان کا فرق ہے۔ آپ انصاف سے کام لیں۔
آپ کو زنا بالرضا اور زنا بالجبر کا فرق تک معلوم نہیں۔ مسجد کے ہجروں میں بچوں کیساتھ یہ بدفعلیاں ان کی رضامندی سے ہو رہی ہیں؟
 

جاسم محمد

محفلین
دیکھیں اس معاملے میں کئی باتیں ہیں۔ اول کیا مولوی کی بدفعلی گناہ ہے؟ جواب ہو گا جی ہاں۔ دوئم کیا مولوی کو بدفعلی کی سزا پاکستانی قانون کے تحت ملنی چاہیے یا شرعی قانون کے تحت؟ جواب ہو گا کہ پاکستانی قانون کے تحت۔ سوئم بڑے مولوی نے کیوں پاکستانی قانون کے برخلاف مدرسے میں شرعی قانون کے تحت ملزم کو بری کیا؟ جواب ہو گا کہ اس دور میں جہاں تک علمائے اسلام سے ممکن ہے وہ شریعت کے تحت فیصلہ دیتے ہیں۔
کیا آپ یہ کہنا چاہتے ہیں کہ شریعت میں لواطت کی کوئی سزا ہی نہیں؟ اس لئے سزا دلوانے کیلئے ریاستی قانون پر زور دے رہے ہیں۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top