حسینی
محفلین
اس بابرکت دھرنے کی برکات کی وجہ سے میرا اور اسلام آباد میں موجود مجھ جیسے کئی دیہاڑی داروں کے اہم کلائنٹ جو کہ این جی اوز سیکٹر اور ایمبیسیز ہیں جو کہ ان 70 دنوں میں مکمل کومے کی حالت میں رہیں اور اور اس تمام عرصے میں کسی این جی او اور ایمبیسی کی طرف سے اہم اور قابلِ ذکر ایکٹیویٹیز یا سوشل انٹریکشن سے متعلق کوئی پراجیکٹ نہیں جاری ہوا۔
رمضان کا مہینہ رمضان کی برکتوں کی وجہ سے خالی گیا اور یہ تین مہینے دھرنوں کی برکات کی وجہ سے خالی گئے۔ انکم نہ ہونے کی وجہ سے تین مہینے کا آفس اور گھر کا کرایہ نہیں دیا گیا نتیجتاً آفس بھی خالی کرنا پڑا دو ماہ بعد اور گھر بھی عید سے ٹھیک ایک دن پہلے۔
اب جبکہ کام کے لیے کچھ کلائنٹس کے فون آنا شروع ہو گئے ہیں تو میرے پاس جگہ نہیں کہ میں انہیں کہیں بلا سکوں۔
یہ گھاس انہی کے لیے بہت اچھی ہے جنہوں نے چکھی نہیں ان گدھوں کا کیا بگڑا جن میں آدھے تو پہلے سے تنخواہ دار تھے منہاج القرآن کے اور باقیوں کو یہاں سے دیہاڑی بھی ملتی رہی اور مارگلہ کے دامن میں دلکش نظارے بھی۔
صاحب ایک طبقہ یہاں وہ بھی ہے جسے تنخواہ نہیں ملتی بلکہ وہ کما کر آگے کئ کو تنخواہ بھی دیتا ہے اور گھر بھی چلاتا ہے۔ وہ ٹھپ کر رہ گیا ہے اس دھرنے کی وجہ سے۔ مجھ جیسے کئی لوگ ہیں جن کے حال کا مجھے پتہ ہے کیا سے کیا ہو گیا ان بابرکت 70 دنوں میں۔
اور ملکی معیشت کو جو نقصان ہوا اربوں میں! سٹاک مارکیٹ میں جن کے کروڑوں ڈوب گئے! ڈالر مہنگا ہونے سے جو مہنگائی بڑھی !
ان سب مصائب کا بوجھ بالآخر عام آدمی پر ہی پڑتا ہے۔
تو پھر اچھا ہے۔۔۔ یہ چور لٹیرے ہم پر مسلط رہیں۔۔ یہی کرپٹ لوگ بدل بدل کر ہم پر حکومت کرتے رہیں۔۔۔ حکومت کے لیے باریاں لگیں۔
حکمران چاہیں تو دن دیہاڑے جتنے لوگوں کو قتل کریں۔۔۔ اور ہمیں احتجاج کا حق بھی نہیں۔۔۔ کہیں کسی کا کاروبار تباہ نہ ہو۔۔۔ چونکہ انسان کی جان سے کاروبار اہم ہے۔
اور انتخابات اور عوامی رائے۔۔۔ اس کی کوئی اہمیت نہیں۔۔۔ جس کے پاس طاقت ہو۔۔۔ جس کے پاس پولیس، انتظامیہ اور پٹواری ہو وہ جتنی چاہے دھاندلی کرے۔۔ ہمیں بولنے کا حق نہیں۔۔
ایسے نظام پر لعنت کیوں نہیں بھیجتے۔۔۔ جس میں عبد الستار ایدھی جیسے لوگ لٹتے ہیں۔۔ اورڈاکو نہیں پکڑے جاتے۔۔
یقینا آپ کی نظر میں جو احتجاج کرے، مظلوم کا ساتھ دے، اپنے حقوق کا مطالبہ کرے، فری اینڈ فئیر الیکشن کا مطالبہ کرے۔۔ وہ "گدھے" ہوں گے۔۔۔
لیکن ہمارے نزدیک یہ مقدس دینی فریضہ ہے۔۔ کہ ہر ظالم کے مخالف رہو ، ہر مظلوم کا ساتھ دو۔
اسلام کا ریڈزون ویسے بھی عام عوام کے لیے بند تھا۔۔ وہاں احتجاج یا دھرنے سے عام لوگوں کی نقل وحرکت میں کوئی فرق نہیں آیا۔
ملکی معیشت کو جو نقصان اربوں ڈالرز قرضے لینے اور ان کے سود دینے سے ہو رہا ہے۔۔ اس پر بھی ذرا سوچیے۔
جو سیاہ ستدان اس ملک کو دونوں ہاتھوں سے مال مفت سمجھ کر لوٹ رہے ہیں۔۔ وہ کیا ملکی معیشت کو فائدہ پہنچا رہے ہیں؟
جس ملک کے حکمرانوں کے پیسے لندن اور سویئس میں ہو اس ملک کی معیشت کو نقصان تو ہونا ہے۔۔۔ کیا اس کا بوجھ عام آدمی پر نہیں پڑتا؟
کیوں نیب ان حکمرانوں کے خلاف تحقیق کرنے سے ڈرتی ہے؟ کیا صرف سوئس بینکوں میں پڑے پیسے لے آئیں تو پاکستان کی معیشت ٹھیک نہیں ہوسکتی؟؟؟