شاکر عادل تیمی
محفلین
وھب بن منبہ-رحمہ اللہ-اپنے اصحاب میں سے ایک شخص سے فرماتےہیں:
کیا میں ایسے طب کی بابت نہ بیان کروں جسے کسی طبیب نے نہیں بیان کیا.اور ایسے فقہ کا علم نہ دوں جسے کسی فقیہ نے نہیں دیا.اور ایسے حلم(بردباری)سے باخبر نہ کروں جو کسی حلیم شخص سے نہیں پاؤگے؟
اس شخص نے کہا:"کیوں نہیں ائے ابو عبداللہ".
عبداللہ بن منبہ بیان کرتے ہیں:
"طب یہ ہے کہ کھانے کی ابتدا بسم اللہ سے کرو اور کھانے کے اختتام میں اللہ کی حمد بیان کرو.فقہ یہ ہے کہ اگر تم سے کوئی سوال ہو اور تمہیں اس کا جواب معلوم ہے تو جواب دو.ورنہ کہو:میں نہیں جانتا.اور حلم یہ ہے کہ بغیر سوال کے نہ بول پڑو.بلکہ خاموش رہو".
(حلیۃ الاولیاء/4/35)
کیا میں ایسے طب کی بابت نہ بیان کروں جسے کسی طبیب نے نہیں بیان کیا.اور ایسے فقہ کا علم نہ دوں جسے کسی فقیہ نے نہیں دیا.اور ایسے حلم(بردباری)سے باخبر نہ کروں جو کسی حلیم شخص سے نہیں پاؤگے؟
اس شخص نے کہا:"کیوں نہیں ائے ابو عبداللہ".
عبداللہ بن منبہ بیان کرتے ہیں:
"طب یہ ہے کہ کھانے کی ابتدا بسم اللہ سے کرو اور کھانے کے اختتام میں اللہ کی حمد بیان کرو.فقہ یہ ہے کہ اگر تم سے کوئی سوال ہو اور تمہیں اس کا جواب معلوم ہے تو جواب دو.ورنہ کہو:میں نہیں جانتا.اور حلم یہ ہے کہ بغیر سوال کے نہ بول پڑو.بلکہ خاموش رہو".
(حلیۃ الاولیاء/4/35)