عرفان سعید
محفلین
ایک طالب علمانہ سوال ہے
"طبع رواں" اور "موزوں طبع" فطری ہے یا اکتسابی؟
"طبع رواں" اور "موزوں طبع" فطری ہے یا اکتسابی؟
واہ قبلہ بہت زبردست تعریف فرمائی ہے ۔ہیرا اپنی ذات میں پتھر ہوتا ہے لیکن قیمتی، مگر تراش خراش سے اس کی قیمت بے بیش بہا ہو جاتی ہے۔ اسی طرح موزوں طبع لوگ بھی فطری ہوتے ہیں اکتسابی تراش خراش سے ان کو چار چاند لگ جاتے ہیں۔
بہت شکریہ جنابِ عالیاسی طرح موزوں طبع لوگ بھی فطری ہوتے ہیں
اکتساب کسی بھی طور بے معنی نہیں۔ اور کسی بھی فرد کو اپنے چھپے ہوئے ہنر کا تبھی علم ہوگا جب وہ اس کو آزمانے کی کوشش کرے گا۔ اکتساب کرنے کی کوشش کریں گے تو چھپی ہوئی فطرت بھی ابھر آئے گی۔بہت شکریہ جنابِ عالی
یہ فرمائیےکہ کیسے معلوم ہو کہ کوئی فطری طور پر موزوں طبع ہے یا نہیں؟
اگر فطری طور پر نہیں ہے تو پھر اکتساب بے معنی ہے؟