بھئی کوئی علم حاصل کرنے سے پہلے اس علم کی اصطلاحات سے واقفیت ضروری ہوتی ہے۔ یہ میڈیکل سائنس ہے، اس کو سیکھنے اور سمجھنے سے پہلے اصطلاحات کا جاننا نہایت ضروری ہے۔ جس طرح کیمسٹری سے ناواقف شخص کیمسٹری کے فارمولے، یا علم منطق سے نا آگاہ شخص منطقی اصطلاحات نہیں سمجھ سکتا، اسی طرح علم طب کو بھی اصطلاحات سے آشنائی کے بغیر نہیں سیکھا جا سکتا۔
اور یقینآ ترجمہ جناتی نہیں،بلکہ نا فہم قارئین کا شعور بھی جناتی ہو سکتا ہے، تاہم ترجمہ میں بھی مختصر سی غلطیاں، جیسے تذکیر و تانیث کی رعایت نہ ہوپانا، یا واحد و جمع کا لحاظ نہ کیا جانا وغیرہ ہیں، اور ایسا بعجلت مثالی عبارت کی پیشکش کے سبب ہوا ہے۔
آپ کی بات بجا ہے جناب، لیکن عام فہم کی بات جو پہلے تو معالج کو بھی سمجھ نہ آرہی ہو، وہ مریض کا کیا بھلا کرے گی؟
مثال کے طور پر اگر ہر اصطلاح کا اردو ترجمہ لازمی ہے تو پھر پولیو، گیس گینگرین اور انجیکشن وغیرہ کو بھی اردو میں منتقل کر دیا جائے؟
دوسرا ترجمہ کرنے کے لئے ترجمہ کا معیار مقرر ہونا ضروری ہے۔ ورنہ آپ جسے ایک ترجمہ دیتے ہیں، اسے کوئی دوسرے صاحب دوسرے نام سے پکار لیتے ہیں۔ اس ساری بات کا فائدہ محض قبر کھودنے والے کو ہی ہوگا
واضح رہے کہ مجھے کسی حد تک میڈیکل کی فیلڈ سے دلچسپی ہے اور میرے والد اور میری بہن دونوں ڈاکٹر ہیں اور جب میری بہن ابھی پڑھ رہی تھیں تو میرے والد انہیں گھر پر بھی پڑھاتے تھے اور میں بھی شامل ہوتا تھا۔ پوسٹ مارٹم سے لے کر آپریشن تک، کوئی مرحلہ میرے لئے ناواقف نہیں، لیکن یہ اصطلاحات سر سے گذر گئی ہیں
دس سال پہلے تک تو کیا اس فیلڈ یعنی کمپیوٹرز کی فیلڈ کی اصطلاحات سے واقفیت آج سے تقریباً 20 سال قبل سے ہوئی ہے