عمران سرگانی
محفلین
سر الف عین عظیم شاہد شاہنواز براہ مہربانی اصلاح فرمائیں۔۔۔
مفعول فاعلات مفاعیل فاعلن
یا
فعلن مفاعلن فعلاتن مفاعلن
طرحی مصرعہ: کشتی مری بھنور سے خدایا نکال دے
عمران بے حسی کی کوئی کیا مثال دے
اولاد اپنی ماں کو جو گھر سے نکال دے
ماں کے علاوہ کون ہے جو سرد رات میں
کھانا گرم کرے مرا ، انڈے ابال دے
یا
کھانا گرم کرے کبھی انڈے ابال دے
تصویر مت سڑک پہ پڑی لاش کی بنا
تیرا ہے فرض اس پہ کوئی شال ڈال دے
" تیرے بغیر جی نہیں پاؤں گا " یہ نہ سوچ
ایسا خیال اپنے ذہن سے نکال دے
خود ساختہ انا کی عمارت سے جھانک تو
اور اپنے آپ کو مری جانب اچھال دے
شیشے کی مثل ہوں میں بہت پر حساس ہوں
دشمن کے حملے روک سکوں مجھ کو ڈھال دے
عمران مانگتا ہے دعا ، ہے یہ التجا
رب میرے اسکو اس کے ہنر میں کمال دے
شکریہ
مفعول فاعلات مفاعیل فاعلن
یا
فعلن مفاعلن فعلاتن مفاعلن
طرحی مصرعہ: کشتی مری بھنور سے خدایا نکال دے
عمران بے حسی کی کوئی کیا مثال دے
اولاد اپنی ماں کو جو گھر سے نکال دے
ماں کے علاوہ کون ہے جو سرد رات میں
کھانا گرم کرے مرا ، انڈے ابال دے
یا
کھانا گرم کرے کبھی انڈے ابال دے
تصویر مت سڑک پہ پڑی لاش کی بنا
تیرا ہے فرض اس پہ کوئی شال ڈال دے
" تیرے بغیر جی نہیں پاؤں گا " یہ نہ سوچ
ایسا خیال اپنے ذہن سے نکال دے
خود ساختہ انا کی عمارت سے جھانک تو
اور اپنے آپ کو مری جانب اچھال دے
شیشے کی مثل ہوں میں بہت پر حساس ہوں
دشمن کے حملے روک سکوں مجھ کو ڈھال دے
عمران مانگتا ہے دعا ، ہے یہ التجا
رب میرے اسکو اس کے ہنر میں کمال دے
شکریہ
آخری تدوین: