طرحی نظم برائے اصلاح ’’تو شاہیں ہے بسیرا کر پہاڑوں کی چٹانوں میں‘‘

اسلام و علیکم
طویل غیر حاضری کے بعد ایک نظم کی اصلاح کے لئے پیش ہوا ہوں۔

مصرعہ طرح ہے ’’تو شاہیں ہے بسیرا کر پہاڑوں کی چٹانوں میں‘‘ ۔۔۔۔۔ مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن

میسر ہے فقط درسی کتابوں میں فسانوں میں
نہیں کرتا بسیرا اب ترا شاہیں چٹانوں میں

یہی تقدیس کی ہم نے کتابِ کبریائی کی
حفاظت سےبہت رکھ دی کہیں گھر کے مچانوں میں

بلالی پھر اذاں گونجے مرے خطے میں اے مولا
نوائے امن پہنچا دے پہاڑوں میں چٹانوں میں

غمِ ہجرت جو سننا ہو، ہمارے شہر آجانا
کئی چیخیں ، کئی آہیں دفن ہیں ان مکانوں میں

جو دین ِ امن کو ڈھونڈا، اُسے قران میں پایا
نہیں یہ جبر میں ، دہشت میں ، تیروں میں کمانوں میں

یہی افکار ہیں اقبال کے سرمایہٗ انیس
قدم دھرتی پہ رکھنا اور نظر تم آسمانوں میں
 

الف عین

لائبریرین
یہی تقدیس کی ہم نے کتابِ کبریائی کی
حفاظت سےبہت رکھ دی کہیں گھر کے مچانوں میں
کتاَبِ کبریائی؟ کتاب اللہ ہی کہا جائے تو بہتر ہے
لیکن گھر میں مچان کہاں ہوتے ہیں؟ یہ جنگلوں میں ٹہنیوں پر بنائے جاتے ہیں، بلکہ بنائی جاتی ہیں۔

غمِ ہجرت جو سننا ہو، ہمارے شہر آجانا
کئی چیخیں ، کئی آہیں دفن ہیں ان مکانوں میں
غم ہجرت یا داستانِ ہجرت؟ غم تو نہیں سنا جا سکتا
’دفن‘ بھی مفتوح ف کے ساتھ آتا ہے تقطیع میں۔ دفن کی بجائے ’دبی‘ کہا جا سکتا ہے

انیس افکار ہیں اقبال کے سرمایہء ہستی
ایک اور متبادل ہو سکتا ہے مقطع کے مصرع کا۔
باقی ٹھیک ہی ہے۔
 

قیصرانی

لائبریرین
یہی تقدیس کی ہم نے کتابِ کبریائی کی
حفاظت سےبہت رکھ دی کہیں گھر کے مچانوں میں
کتاَبِ کبریائی؟ کتاب اللہ ہی کہا جائے تو بہتر ہے
لیکن گھر میں مچان کہاں ہوتے ہیں؟ یہ جنگلوں میں ٹہنیوں پر بنائے جاتے ہیں، بلکہ بنائی جاتی ہیں۔

غمِ ہجرت جو سننا ہو، ہمارے شہر آجانا
کئی چیخیں ، کئی آہیں دفن ہیں ان مکانوں میں
غم ہجرت یا داستانِ ہجرت؟ غم تو نہیں سنا جا سکتا
’دفن‘ بھی مفتوح ف کے ساتھ آتا ہے تقطیع میں۔ دفن کی بجائے ’دبی‘ کہا جا سکتا ہے

انیس افکار ہیں اقبال کے سرمایہء ہستی
ایک اور متبادل ہو سکتا ہے مقطع کے مصرع کا۔
باقی ٹھیک ہی ہے۔
میں نے کئی اردو تراجم میں گھر کے اندر مچان کا لفظ بھی استعمال ہوتے دیکھا ہے جہاں گھر کا فالتو کاٹھ کباڑ پھینک دیا جاتا ہے۔ تاہم اس کے جائز ہونے کے بارے آپ بہتر جانتے ہیں :)
 
میں نے کئی اردو تراجم میں گھر کے اندر مچان کا لفظ بھی استعمال ہوتے دیکھا ہے جہاں گھر کا فالتو کاٹھ کباڑ پھینک دیا جاتا ہے۔ تاہم اس کے جائز ہونے کے بارے آپ بہتر جانتے ہیں :)
ہم نے بھی بزرگوں سے یہی سنا تھا، دوچھتی یا مچان جہاں لحاف گدے وغیرہ رکھے جاتے تھے۔ اس لئے میں نے یہ استعمال کیا ہے ۔
 
غمِ ہجرت جو سننا ہو، ہمارے شہر آجانا
کئی چیخیں ، کئی آہیں دفن ہیں ان مکانوں میں
غم ہجرت یا داستانِ ہجرت؟ غم تو نہیں سنا جا سکتا
’دفن‘ بھی مفتوح ف کے ساتھ آتا ہے تقطیع میں۔ دفن کی بجائے ’دبی‘ کہا جا سکتا ہے

۔
بہت جگہوں پہ پڑھا تھا اس لئے غم ہجرت لکھا۔ جیسا کہ ہم اپنے غم کسے سنائیں۔ وغیرہ
 

الف عین

لائبریرین
اگر مچان مستعمل ہی ہو Attic کے معنی میں تو چل سکتا ہے۔
کتاب اللہ الفاظ بدلنے پر وزن میں آ سکتا ہے۔ مثلاً
بظاہر تو کتاب اللہ کی تقدیس سب نے کی
 
Top