طریقِ محمدؐ صراطِ محمد ﷺ

فاخر

محفلین

نعت رسول اكرم صلی اللٰہ علیہ وآلٰہ وسلم
طریقِ محمدؐ صراطِ محمد نرالی ہے سب سے یہ راہِ محمدؐ
ذرا عشق اُن سے بھی تم کر کے دیکھو کہ کیا لطف دیتی ہے چاہِ محمدؐ
انہی کا تو اُسوہ ہے قرآن والا انہی کا طریقہ فقط شان والا
رضائے خدا بھی اسی کو ملے گی جو پہنچے خدا تک براہِ محمدؐ
محمدؐ کے قدموں میں کون و مکاں ہیں محمدؐ کے قدموں میں سارے جہاں ہیں
ہیں کیا تختِ شاہی ہیں کیا تاجِ سطوت ہے ان سب سے اونچی کلاہِ محمدؐ
مدینے کی جانب سفر کرنے والو ادب تم کو لازم، حیا تم کو لازم
مزارِ منور پہ تم جا کے سمجھو تمہیں دیکھتی ہے نگاہِ محمدؐ
زمیں پر حسیں اور سبھی ماہ پارے فلک پر چمکتا سراج اور ستارے
چھپائے پھریں شرم سے رخ وہ سارے ہوا رونما جب سے ماہِ محمدؐ
وہ کعبہ جو پہلا مکاں ہے زمیں پر کہ شیدا ہر انساں ہے اس نازنیں پر
ہوا شانِ مسجودیت میں اضافہ وہ جب سے بنا قبلہ گاہِ محمدؐ
کھڑا روزِ محشر لئے خالی داماں چلا سوئے جنت خراماں خراماں
یہ آواز سن کر کہ اکملؔ کہاں ہے؟ اُسے مل گئی ہے پناہِ محمدؐ
 
Top