طریقہ واردات

شمشاد

لائبریرین
گزشتہ دنوں راجا صاحب نے سیل فون کمپنیوں کی لُوٹ مار کے متعلق لکھا تھا۔

ایک اور طریقہ واردات ملاحظہ فرمائیں۔

پاکستان سے مشرق وسطیٰ میں رہنے والوں کے نمبر پر ایک مس کال آتی ہے۔ اب ہم لوگ جو باہر رہتے ہیں تو پاکستان سے مس کال آنے کا مطلب "اللہ خیر کرے" ہی ہو سکتا ہے۔ بندہ جلدی سے اس نمبر پر فون کرتا ہے تو آگے سے کہا جاتا ہے کہ آپ کے اس نمبر پر لاٹری نکلی ہے۔ بندہ خوش ہو گیا تو اسے حیلے بہانے سے کہا جاتا ہے کہ فلاں نمبر پر اتنا بیلنس بھیج دیں، پھر گُڑ تھوڑا تھوڑا کر کے میٹھا کرتے ہیں اور بندہ پھنس جاتا ہے۔

ایک دفعہ میرے ساتھ پہلے ہوا۔ میں نے فون کیا تو مجھے کہا کہ آپ کا پچاس ہزار ریال کا انعام نکلا ہے۔ تو میں نے کہا کہ پچاس ہزار کا انعام دینے والے مس کال نہیں کرتے بلکہ سیدھا فون کرتے ہیں اور فون بند کر دیا۔

آج پھر ایک صاحب نے 471 4200 0346 نمبر سے مس کال دی۔ میں نے فون کیا تو کہنے لگا کہ آپ کی اس نمبر پر لاٹری نکلی ہے، تو میں نے کہا کہ وہ تم لے لو، اتنی سی بات پر وہ سیخ پا ہو گیا اور گالیاں بکنے لگا۔

میں تلاش میں ہوں کہ ان صاحب کا علم ہو جائے تو ان کی مناسب طریقے سے خبر لی جائے۔

آپ بھی محتاط رہیے گا۔
 

ساجد

محفلین
شمشاد بھائی ، کیا بتائیں کہ اپنی قوم کی کیسی کیسی حرکتوں پر صبح سے شام تک دل کُڑھتا ہے۔
چند روز قبل اپنے معمول کے طبی معائنے کے لئے شہر کی ایک معروف پرائیویٹ لیبارٹری کو خون کا نمونہ دیا ۔ اسی شام ایک صاحب سے ملاقات ہوئی ، فرمانے لگے ' ٹیسٹ کےپیسے جمع کروا دئے؟' ۔ میں نے کہا 'جی ہاں ، کیوں کہ وہ پوری اجرت پیشگی میں لیتے ہیں'۔ بولے ' چلیں اب تو آپ نے جمع کروا دئے لیکن اگلی بار معائنہ کروائیں تو مجھے پہلے سے بتا دینا ؛ بالکل معمولی پیسوں میں آپ کا کام کروا دوں گا'۔ میں نے کہا ' جناب ، آپ کا تو اس لیبارٹری سے کوئی تعلق نہیں ؛محض لیبارٹری سے متصلہ ایک ہوٹل کے مالک ہیں آپ'۔
بولے ' ایک تو آپ باہر سے آنے والوں کو پیسے خرچ کرنے کا بہت شوق ہوتا ہے۔ ارے بھائی ، آپ کا کم پیسوں میں بھی کام اصلی ہی ہو گا۔ دراصل "اپنے بندوں" کا کام کرنے کے لئے وہ خون تو لیتے ہیں لیکن آپ کو پکی رسید نہیں دیں گے بلکہ "اپنی واقفیت" کی بنا پر ایک سرکاری ہسپتال کی لیبارٹری سے مفت کام کروا کر آپ سے اپنا خرچہ پانی لے لیں گے۔ آپ کا کام فوری اور بہت کم پیسوں میں ہو جاتا ہے'۔ ان صاحب نے مجھے چند لوگوں کے نام بھی گنوائے جو ان کے ذریعہ سے اپنے ٹیسٹ کرواتے ہیں۔ دیگر کے علاوہ ان میں ایک صاحب نماز پنجگانہ کے پابند اور دوسرے مارکیٹ یونین کے با عزت عہدیدار اور ایک صاحب اصلاح معاشرہ کے لئے قائم ایک تنظیم کے سرگرم رکن ہیں۔ تصدیق کے لئے میں مؤخر الذکر کے پاس گیا اور باتوں باتوں میں ان کو اصل بات پر لے آیا۔ وہ پہلے تو تھوڑا جھینپے پھر اپنا اعتماد بحال کرتے ہوئے بولے ' جناب ، اس میں غلط کیا ہے؟۔ ہم چوری تھوڑی کرتے ہیں۔ پرائیویٹ سے نہ سہی وہ لوگ ہمیں سرکاری ہسپتال سے ٹیسٹ کروا دیتے ہیں ۔ان کے بال بچوں کی روٹی بن جاتی ہے اور ہمارے پیسے بچ جاتے ہیں'۔
لیکن جب میں نے ان سے کہا کہ گورنمنٹ بھی ایسے ٹیسٹوں کی مفت سہولت نہیں دیتی ۔ اگر ایسا ہوتا تو میں بھی سرکاری لیبارٹری سے کروا لیتا۔ اس لحاظ سے ہم قانون شکنی ، بے ایمانی اور ایسا کام کرنے والے بددیانتی کے مرتکب ہوتے ہیں؛اگر ہم لوگ ان سے" کام" نہ کروائیں تو اس بد عنوانی پر قابو پایا جا سکتا ہے اور آپ تو ویسے بھی اصلاح معاشرہ کے مبلغ ہیں؛ تو وہ صاحب بھڑک گئے فرمانے لگے ' تو کیا آپ مجھے بے ایمان ثابت کرنے یہاں آئے ہیں؟۔آپ کو ایمانداری کا جو بخار چڑھا ہوا ہے اس کا کوئی علاج نہیں'۔ ان صاحب کے باقی فرمودات یہاں لکھنے کے قابل نہیں۔ بس یہ سوچتا ہوں کہ اس قوم کو آخر کس بات کا زعم ہے۔جس کے افراد اپنے کرتوت تو دیکھتےنہیں اور پوری دنیا میں خود کو مذہب و اصلاح کا ٹھیکیدار سمجھتےہیں۔ کیا ہم جیسا کوئی بیوقوف ہو گا دنیا میں؟۔
 

شمشاد

لائبریرین
بات وہی ہے کہ جہاں آوے کا آوا ہی بگڑا ہوا ہو، وہاں آپ بھلائی کی امید ہی نہ رکھیں۔
 

محمداحمد

لائبریرین
گزشتہ دنوں راجا صاحب نے سیل فون کمپنیوں کی لُوٹ مار کے متعلق لکھا تھا۔

ایک اور طریقہ واردات ملاحظہ فرمائیں۔

پاکستان سے مشرق وسطیٰ میں رہنے والوں کے نمبر پر ایک مس کال آتی ہے۔ اب ہم لوگ جو باہر رہتے ہیں تو پاکستان سے مس کال آنے کا مطلب "اللہ خیر کرے" ہی ہو سکتا ہے۔ بندہ جلدی سے اس نمبر پر فون کرتا ہے تو آگے سے کہا جاتا ہے کہ آپ کے اس نمبر پر لاٹری نکلی ہے۔ بندہ خوش ہو گیا تو اسے حیلے بہانے سے کہا جاتا ہے کہ فلاں نمبر پر اتنا بیلنس بھیج دیں، پھر گُڑ تھوڑا تھوڑا کر کے میٹھا کرتے ہیں اور بندہ پھنس جاتا ہے۔

ایک دفعہ میرے ساتھ پہلے ہوا۔ میں نے فون کیا تو مجھے کہا کہ آپ کا پچاس ہزار ریال کا انعام نکلا ہے۔ تو میں نے کہا کہ پچاس ہزار کا انعام دینے والے مس کال نہیں کرتے بلکہ سیدھا فون کرتے ہیں اور فون بند کر دیا۔

آج پھر ایک صاحب نے 471 4200 0346 نمبر سے مس کال دی۔ میں نے فون کیا تو کہنے لگا کہ آپ کی اس نمبر پر لاٹری نکلی ہے، تو میں نے کہا کہ وہ تم لے لو، اتنی سی بات پر وہ سیخ پا ہو گیا اور گالیاں بکنے لگا۔

میں تلاش میں ہوں کہ ان صاحب کا علم ہو جائے تو ان کی مناسب طریقے سے خبر لی جائے۔

آپ بھی محتاط رہیے گا۔

اس کا سیدھا علاج تو یہی ہے کہ ایسے لوگوں کو منہ توڑ جواب دیا جائے میرے پاس بھی اس قسم کی کالز آتی ہیں۔ خاص طور پر اس طر ح کی مس کالز دینے والوں کو تو اتنی باتیں سنانی چاہیے کہ کبھی اس طرح کی ہمت نہ کر سکیں۔

ہمارے ہاں لوگوں میں لالچ بھی تو بہت ہے جب ہی تو سارا دن موبائل کمپنیز انعامات کے لالچ دے دے کر لوگوں کو لوٹتی رہتی ہیں۔ میرا دل چاہتا ہے ان کمپنی والوں کو اتنی باتیں سناؤں کہ چودہ طبق روشن ہوجائیں۔
 

محمد امین

لائبریرین
پاکستان میں اکثر ایس ایم ایس آتے ہیں وہ ایسے ہوتے ہیں:

"میں اس وقت ہسپتال میں ہوں مجھے اپنے گھر والوں سے رابطہ کرنا ہے پلیز پلیز پلیز میرے نمبر پر 20 روپے کا لوڈ کروا دیں کسی کی زندگی کا سوال ہے، میں واپس کردوں گی"
 

ساجد

محفلین
پاکستان میں اکثر ایس ایم ایس آتے ہیں وہ ایسے ہوتے ہیں:

"میں اس وقت ہسپتال میں ہوں مجھے اپنے گھر والوں سے رابطہ کرنا ہے پلیز پلیز پلیز میرے نمبر پر 20 روپے کا لوڈ کروا دیں کسی کی زندگی کا سوال ہے، میں واپس کردوں گی"
ایسے پیغامات کے جواب میں اگر فون کیا جائے تو عام طور پر کال وصول نہیں کی جاتی۔ مجھے کوئی دو ماہ قبل ایسا ہی ایس ایم ایس آیا میں نے فون کیا تو خوش قسمتی سے ایک صاحب نے کال وصول کر لی ۔ میں نے کہا آپ کے فون سے ایس ایم ایس آیا ہے؛ تو کہنے لگے 'جی ہاں میں مشکل میں ہوں ۔ میرا تعلق کشمیر سے ہے مزدوری کے لئے لاہور میں مقیم ہوں۔ یہاں رہ کر 16 گھنٹے کام کرتا ہوں تو کشمیر میں بیوی بچوں کے لئے ضروریاتِ زندگی پوری ہوتی ہیں۔ آج کام کے دوران ہی بخار کی کیفیت محسوس ہوئی ، اکیلی جان کس پر بھروسہ کرتی خود ہی جنرل ہسپتال آیا ہوں اور ڈاکٹروں نے مجھے داخل کر لیا ہے کہتے ہیں تمہیں ہیپا ٹائٹس ہے۔ میں نے اپنے گھر والوں کو اپنی بیماری کی اطلاع کرنا تھی اس لئے آپ سے مدد مانگی ہے۔ مجھے 30 روپے کا لوڈ ارسال کر دیں میں جلد ہی آپ کو لوٹا دوں گا'۔
میں نے کہا لیکن تمہارے فون سے پیغام تو ایک خاتون کے نام سے آیا ہے۔ اس کے بعد چند ثانیے کی خاموشی "اور لائن کٹ گئی"۔
شاید ان صاحب سے بات بھی اس لئے ممکن ہو سکی تھی کہ میرے پاس ایک وقت میں دو سم کنکشن تھے اور میں نے دوسرے نمبر سے ان کو فون کیا تھا۔
 

موجو

لائبریرین
السلام علیکم
میرا خیال ہے شمشاد بھائی آپ ٹیلی نار والوں کو فون کر کے انہیں یہ نمبر دے دیں۔
مجھے جب کبھی اس طرح کی کال آئی ہے تو میں نے تو ایسا ہی کیا ہے میں وارد کا گاہک ہوں انہوں نے تو شائد باقاعد اشتہار دے کر کہا تھا کہ ایسے بندوں کے نمبر ہمیں دے دیں۔
 

عدیل منا

محفلین
گزشتہ دنوں راجا صاحب نے سیل فون کمپنیوں کی لُوٹ مار کے متعلق لکھا تھا۔
ایک اور طریقہ واردات ملاحظہ فرمائیں۔
پاکستان سے مشرق وسطیٰ میں رہنے والوں کے نمبر پر ایک مس کال آتی ہے۔ اب ہم لوگ جو باہر رہتے ہیں تو پاکستان سے مس کال آنے کا مطلب "اللہ خیر کرے" ہی ہو سکتا ہے۔ بندہ جلدی سے اس نمبر پر فون کرتا ہے تو آگے سے کہا جاتا ہے کہ آپ کے اس نمبر پر لاٹری نکلی ہے۔ بندہ خوش ہو گیا تو اسے حیلے بہانے سے کہا جاتا ہے کہ فلاں نمبر پر اتنا بیلنس بھیج دیں، پھر گُڑ تھوڑا تھوڑا کر کے میٹھا کرتے ہیں اور بندہ پھنس جاتا ہے۔
ایک دفعہ میرے ساتھ پہلے ہوا۔ میں نے فون کیا تو مجھے کہا کہ آپ کا پچاس ہزار ریال کا انعام نکلا ہے۔ تو میں نے کہا کہ پچاس ہزار کا انعام دینے والے مس کال نہیں کرتے بلکہ سیدھا فون کرتے ہیں اور فون بند کر دیا۔
آج پھر ایک صاحب نے 471 4200 0346 نمبر سے مس کال دی۔ میں نے فون کیا تو کہنے لگا کہ آپ کی اس نمبر پر لاٹری نکلی ہے، تو میں نے کہا کہ وہ تم لے لو، اتنی سی بات پر وہ سیخ پا ہو گیا اور گالیاں بکنے لگا۔
میں تلاش میں ہوں کہ ان صاحب کا علم ہو جائے تو ان کی مناسب طریقے سے خبر لی جائے۔
آپ بھی محتاط رہیے گا۔
میں بھی اس واردات کو فیس کرچکا ہوں۔یہ لوگ بحرین میں بیٹھے ہیں۔مجھے یہ بولا گیا کہ فون ڈراپ نہ کریں آپ کا بیلنس ہمارے کھاتے میں ہے ہم جیسا بولیں ویسے کرتے جائیں۔ 300ریال کے کارڈ خرید کروانے کے بعد سکریچ نمبر جب مانگا گیا تو میں فوراََ سمجھ گیا اور تمیزدار گالیوں سے نواز کر فون بند کردیا۔:)
 

شمشاد

لائبریرین
السلام علیکم
میرا خیال ہے شمشاد بھائی آپ ٹیلی نار والوں کو فون کر کے انہیں یہ نمبر دے دیں۔
مجھے جب کبھی اس طرح کی کال آئی ہے تو میں نے تو ایسا ہی کیا ہے میں وارد کا گاہک ہوں انہوں نے تو شائد باقاعد اشتہار دے کر کہا تھا کہ ایسے بندوں کے نمبر ہمیں دے دیں۔

موجو بھائی میں یہ کر چکا ہوں، بلکہ لکھ کر اس کی شکایت کر چکا ہوں۔
 
شمشاد بھائی ایسی ایک کال سے میرے ایک کولیک کوواسطہ پڑا معوصوف نے آو دیکھا نا تاو فورا" لالچ میں آکر اس مس کال والی یا والے کو موبائل کارڈ کے نبمر بھیجوا دیے اور پھر بیٹھ گے انتظار میں کہ اب آوے کے اوے رقم ۔ وہ تو اگر میں وقت پر نا پہنچتا تو وہ معصوف اور رقم بھیجوانے کے چکروں میں تھے۔۔۔
اللہ عزوجل ھی ھدایت عطا فرماے ۔۔۔آمین
 

یوسف-2

محفلین
اس سے ملتے جلتے واقعات تو عام تھے ہی، ابھی (کم از کم میرے لئے) ایک بالکل نیا طریقہ واردات سامنے آیا۔ جب ہم ایزی لوڈ کے ذریعہ اپنے نمبر میں بیلنس ڈلواتے ہیں تو کمپنی کی طرف سے فوراً ایک ایس ایم ایس آتا ہے جس کے پیٹرن جملے ہوتے ہیں اور اس کا مفہوم یہ ہوتا ہے کہ آپ کے نمبر میں اتنے کا بیلنس جمع ہوگیا ہے۔ گذشتہ ہفتہ ایک ایسا ہی میسیج آیا کہ آپ کے نمبر میں ٹیکس وضع کرکے غالباً 85 روپے جمع ہوگئے ہیں۔ حالانکہ میں نے کوئی ایزی لوڈ نہیں ڈلوایا تھا۔ احتیاطاً بیلنس چیک کیا تو پتہ چلا کہ یہ صرف 65 روپے ہے، جو میرا اصل بیلنس ہوگا۔ بات کچھ سمجھ نہیں آئی اور میں اپنے کام میں مصروف ہوگیا کہ پھر ایک اور ایس ایم ایس اردو میں آیا کہ بھائی صاحب غلطی سے میرا بیلنس آپ کے پاس آگیا ہے، اسے اس نمبر ہپ بھیج دیں۔ کام کے دوران میں پھر ”پریشان“ ہوگیا کہ یہ کیا چکر ہے۔ پھر ذرا غور سے دیکھا تو پتہ چلا کہ پہلا بیلنس ملنے والا ایس ایم ایس کمپنی کی طرف سے نہیں بلکہ ایک پرائیویٹ نمبر سے آیا تھا اور دوسرا ایس ایم ایس بھی اسی نمبر سے تھا۔ سمجھ گیا کہ موصوف کیا کر رہے ہیں۔ اگر میرے پاس اوریجنل بیلنس 100 سے اوپر بھی ہوتا اور میں جلدی میں ہوتا تو مطلوبہ بیلنس موصوف کو بھجوا دیتا۔ انہوں نے اگر 100 یا 200 نمبرز کو بھی ایسے میسیجز کئے ہوں گے تو اگر 8 یا دس افراد نے بھی سوچے سمجھے بغیر یا جلدی میں انہیں بیلنس بھیج دیا تو ان کی دیہاڑی تو بن گئی نا :D
 

ابو کاشان

محفلین
حاصلِ مضمون یہ ہے کہ مجموعی طور پر ہم خود ایک چور قوم ہیں، ہم خود چور راستے تلاش کرتے ہیں کہ کچھ بچت ہو جائے اور پھر دوسرے کو کہتے ہیں کہ وہ تو یہ کرتا ہے۔
 
Top