طشتِ افلاک میں جتنے ہیں ستارے سارے

الف نظامی

لائبریرین
طشتِ افلاک میں جتنے ہیں ستارے سارے
ذاتِ حق نے ترے نعلین پہ وارے سارے

جنبشِ لب کی بھی حاجت ہو بھلا کیوں ہم کو
اُنہیں ﷺ معلوم ہیں احوال ہمارے سارے

گنبد سبز تری رونق و شادابی پر
ہیں فدا خُلد کے رنگین نظارے سارے

ذکر رکھ آلِ محمد ﷺ کا لبوں پر تو بھی
ہم نے زنگ اِس سے دلوں کے ہیں اُتارے سارے

بڑی مدت ہوئی پر دل میں مرے تازہ ہیں
وہ شب و روز جو طیبہ میں گزارے سارے

میں نے گرداب میں جب اُن ﷺ کو پکارا عمار
چل کے خود پاس مرے آئے کنارے سارے


( سید عمار حسن )​
 
Top