محب علوی
مدیر
پاکستان الیکشن 2024 کے لیے تحریک انصاف کا ترانہ ان پر پچھلے دو سال میں گزری داستان کا عمدہ خلاصہ ہے۔
کسی کو خوف سے توڑا
کسی کو مار کے چھوڑا
کوئی عزت سے ہارا تو
کسی کو توڑ کے جوڑا
حق تلفی ناانصافی کا
ظلم و ستم سفاکی کا
سرکار کی ہر کم ظرفی کا
نظام کی اس بدمعاشی کا
ووٹ حساب کرے گا سب
ووٹ ہی بدلا لے گا اب
ظلم کا بدلہ ووٹ سے
ستم کا بدلہ ووٹ سے
کسی کو خوف سے توڑا
کسی کو مار کے چھوڑا
کوئی عزت سے ہارا تو
کسی کو توڑ کے جوڑا
حق تلفی ناانصافی کا
ظلم و ستم سفاکی کا
سرکار کی ہر کم ظرفی کا
نظام کی اس بدمعاشی کا
ووٹ حساب کرے گا سب
ووٹ ہی بدلا لے گا اب
ظلم کا بدلہ ووٹ سے
ستم کا بدلہ ووٹ سے