امین شارق
محفلین
الف عین سر
فاعِلاتن مفاعِلن فَعِلن
فاعِلاتن مفاعِلن فَعِلن
ظُلم کا احتساب کون کرے؟
برپا یہ اِنقلاب کون کرے؟
اے خُدائے بُزرگ تیرے سِوا
ظالموں کا حِساب کون کرے؟
دُشمنی مول لےکے واعظ سے
اپنی عُقبیٰ خراب کون کرے؟
سب کی چاہت ہے عُمر بھر جینا
موت کا اِنتخاب کون کرے؟
عِشق کرنے سے توبہ کرلی ہے
زِندگی کو عذاب کون کرے؟
باز کب آئیں گے یہ جلنے سے؟
عاشقوں سے خِطاب کون کرے؟
کھویا ہے یار کی گلی میں کہیں
دِل مرا بازیاب کون کرے؟
یہ شبِ ہِجر کاٹ لے اے دِل
مِنتِ آفتاب کون کرے؟
حُسن سے بچنا ہے بڑا مُشکل
عِشق سے اِجتناب کون کرے؟
پیار تقدیر میں کہاں شارؔق
پیش مُجھ کو گُلاب کون کرے؟
برپا یہ اِنقلاب کون کرے؟
اے خُدائے بُزرگ تیرے سِوا
ظالموں کا حِساب کون کرے؟
دُشمنی مول لےکے واعظ سے
اپنی عُقبیٰ خراب کون کرے؟
سب کی چاہت ہے عُمر بھر جینا
موت کا اِنتخاب کون کرے؟
عِشق کرنے سے توبہ کرلی ہے
زِندگی کو عذاب کون کرے؟
باز کب آئیں گے یہ جلنے سے؟
عاشقوں سے خِطاب کون کرے؟
کھویا ہے یار کی گلی میں کہیں
دِل مرا بازیاب کون کرے؟
یہ شبِ ہِجر کاٹ لے اے دِل
مِنتِ آفتاب کون کرے؟
حُسن سے بچنا ہے بڑا مُشکل
عِشق سے اِجتناب کون کرے؟
پیار تقدیر میں کہاں شارؔق
پیش مُجھ کو گُلاب کون کرے؟