احمد شاکر
محفلین
اسلام و علیکم
میری گزشتہ غز ل کی اصلاح ہو جانے کےبعد مجھے اپنی اس کاوش کو آپ کے سامنے پیش کرنے کا حوصلہ ہوا ہے
مقطعہ سےمیں بذات خود مطمئن نہیں ہوں۔۔ اگر اضافی محسوس ہو تو یقینا اس کو غزل سے خارج کرنا ہی مناصب ہوگا
ظہورِ مصطفٰی ہم پرخدایا گر نہیں ہوتا
سہانا اتنا دنیا کا کوئی منظر نہیں ہوتا
ازل سے ہے سہارا خود خدا اپنے فقیروں کا
کھلا رہتا ہے ، بند اس کا کبھی بھی در نہیں ہوتا
خدا سے دورہے جو بھی، اسے حق سے ہو مطلب کیا
جہاں میں ایسے لوگوں کا کوئی مظہر نہیں ہوتا
اگر ایمان کی دولت نہیں ملتی خدا سے تو
فتح یابِ بدر چھوٹا سا اک لشکر نہیں ہوتا
ہمیں تم جو بھی سمجھو پر ذرا سن لو حقیقت بھی
کسی کے کہنے سے لیکن کوئی احقر نہیں ہوتا
کٹانا ہم کو آتا ہے، مگر، اے ظالمو، ہم سے،
جھکےرب کے سوا اپنا کہیں پر سر، نہیں ہوتا
زمانے کے خداچاہے کوئی بھی سر زنش کر لیں
خدا کا قرب بھی حاصل انہیں پا کر نہیں ہوتا
شاکر میرے عدو کو جان لینی ہے مری تو پھر
اسے کیوں حاصلِ مقتل مرا یہ سر نہیں ہوتا
میری گزشتہ غز ل کی اصلاح ہو جانے کےبعد مجھے اپنی اس کاوش کو آپ کے سامنے پیش کرنے کا حوصلہ ہوا ہے
مقطعہ سےمیں بذات خود مطمئن نہیں ہوں۔۔ اگر اضافی محسوس ہو تو یقینا اس کو غزل سے خارج کرنا ہی مناصب ہوگا
ظہورِ مصطفٰی ہم پرخدایا گر نہیں ہوتا
سہانا اتنا دنیا کا کوئی منظر نہیں ہوتا
ازل سے ہے سہارا خود خدا اپنے فقیروں کا
کھلا رہتا ہے ، بند اس کا کبھی بھی در نہیں ہوتا
خدا سے دورہے جو بھی، اسے حق سے ہو مطلب کیا
جہاں میں ایسے لوگوں کا کوئی مظہر نہیں ہوتا
اگر ایمان کی دولت نہیں ملتی خدا سے تو
فتح یابِ بدر چھوٹا سا اک لشکر نہیں ہوتا
ہمیں تم جو بھی سمجھو پر ذرا سن لو حقیقت بھی
کسی کے کہنے سے لیکن کوئی احقر نہیں ہوتا
کٹانا ہم کو آتا ہے، مگر، اے ظالمو، ہم سے،
جھکےرب کے سوا اپنا کہیں پر سر، نہیں ہوتا
زمانے کے خداچاہے کوئی بھی سر زنش کر لیں
خدا کا قرب بھی حاصل انہیں پا کر نہیں ہوتا
شاکر میرے عدو کو جان لینی ہے مری تو پھر
اسے کیوں حاصلِ مقتل مرا یہ سر نہیں ہوتا