سبحان اللہ۔ ماشاءاللہ۔
اچھی بات ہے مگر سوچ رہا ہوں کہ اب اگر پروفیشنل سنگر بھی "مولویوں" کے کاروبار پر ہاتھ مارنا شروع کر دیں گے تو وہ بیچارے کدھر جائیں گے!
اب درست ہے؟
اسے ٹانگیں توڑنا نہیں دور حاضر کے تقاضوں کے مطابق چلنا کہتے ہیں۔ یقین نہیں آتا تو سوشل میڈیا پر عاطف اسلم اور ان فنکاروں کی ویڈیوز کا موازنہ کرکے دیکھ لیں جن کی آپ کے مطابق ٹانگیں توڑی گئی ہیں۔یوں تو موصوف سلیم رضا کے خوبصورت گانے 'جانِ بہاراں' اور مشہور قوالی آؤ مدینے چلیں سمیت کئی چیزوں کی ٹانگیں توڑ چکے ہیں لیکن یہ سب سے بڑھ کر ہے۔
جنگ اخبار کی یہ خبر بھی اسی سلسلے کی ہے۔مولویوں نے بھی تو ایک عرصے سے فنکاروں کے کاروبار پر ہاتھ صاف کیا ہوا ہے، کچھ اب فنکاروں کو بھی موقع ملنا چاہیے۔
اسی سلسلے کی ایک کوشش جینیفر گراؤٹ نے کی ہے جو خوبصورت بھی ہے، تکنیکی طور پر درست بھی اور کامیاب بھی۔
سوشل میڈیا پر اسلام کے روایتی ٹھیکہ دار وں کے علاوہ سب ہی نے عاطف اسلم اور حدیقہ کیانی کو پسند کیا ہے۔سیریس نوٹ پر یہ عرض کرنا چاہتا ہوں کہ قران کو خوش الحانی سے پڑھنے پر کسی مخصوص طبقے کی اجارہ داری نہیں ہے، بلکہ ہر صاحب ایمان کو اپنی بساط کے مطابق تجوید سے قران پڑھنا چاہیے۔ (زینو القران باصواتکم)۔
کہتے ہیں " کوا چلا ہنس کی چال اپنی چال بھی بھول گیا" قرآن مجید کی آیات یا اسمائے الٰہی بذاتہٖ خوبصورت ہیں انہیں بھونڈے انداز سے پڑھ دینے سے اچھا نہیں لگے گا۔ انہیں پڑھنے کے لیے حتیٰ الامکان تجوید سیکھنی ہوگی۔ اسی لیے مقابلے میں ہم مے امریکی گلوکارہ جینیفر گراؤٹ کی ویڈیو لگائی ہے۔ فرق محسوس کیجیے۔ ہوسکتا ہے وہ گلوکارہ عربی النسل ہو۔ لیکن ہم پاکستانی بھی تو عربی کے بہت قریب ہیں ۔ تھوڑی بہت محنت سے بہتر پڑھ سکتے ہیں۔سوشل میڈیا پر اسلام کے روایتی ٹھیکہ دار وں کے علاوہ سب ہی نے عاطف اسلم اور حدیقہ کیانی کو پسند کیا ہے۔
یہ بات درست ہے البتہ جن کو تجوید نہیں آتی انہیں صرف اس بنیاد پر قرآن پاک یا اسماءالحسنیٰ پڑھنے سے روکنا بھی ٹھیک نہیں ہے۔ جن کو پسند ہے وہ سُن لیں اور اللہ کا ذکر کریں بے شک وہ بعض کے نزدیک بھونڈا ہی کیوں نہ ہو۔ اسے قبول کرنا نہ کرنا تو بہرحال اللہ تعالیٰ کا ہی کام ہے۔انہیں پڑھنے کے لیے حتیٰ الامکان تجوید سیکھنی ہوگی۔
آپ کی بات اصولی طور پر درست ہے لیکن یہ بھی درست ہے کہ اگر آپ کوئی کام قواعد و ضوابط و حدود و قیود کے ساتھ نہیں کر سکتے اور وہ بھی اس صورت میں کہ کوئی دوسرا کام آپ بکمال و تمام کر سکتے ہوں ، تو دنیا کو وہ کام دکھانا بھی احسن نہیں ہے۔ چپکے چپکے اکیلے اکیلے، تنہا تنہا نمدیدہ نمدیدہ پکار کو بھی تو وہ السمیع البصیر سُنتا اور دیکھتا ہی ہے!یہ بات درست ہے البتہ جن کو تجوید نہیں آتی انہیں صرف اس بنیاد پر قرآن پاک یا اسماءالحسنیٰ پڑھنے سے روکنا بھی ٹھیک نہیں ہے۔ جن کو پسند ہے وہ سُن لیں اور اللہ کا ذکر کریں بے شک وہ بعض کے نزدیک بھونڈا ہی کیوں نہ ہو۔ اسے قبول کرنا نہ کرنا تو بہرحال اللہ تعالیٰ کا ہی کام ہے۔
تجوید نہیں آتی لیکن قرآن اور اسمائے الٰہی پڑھنے کی ضد ہے۔ یاد کیجیے ابھی کچھ ہی سال ادھر یہی حدیقہ کیانی تھیں جنھیں جج بنایا گیا تھا۔ مبتدیوں کی حوصلہ افزائی کرنے اور انہیں نرمی سے بات بتانے کے بجائے انہوں نے ان بیچارے نئے سیکھنے والوں کا جی بھر کر مذاق اڑایا ان کی بے عزتی کی اور انہیں آٹھ آٹھ آنسو رلایا۔ ایک لڑکی کا تو صرف اس لیے مذاق اڑایا کہ اسے گانا تو آتا تھا آواز بھی اچھی تھی صرف مسئلہ یہ تھا کہ آواز بچگانہ تھی۔ ایک دوسرے گلوکار نے اسے اپنے ساتھ ملایا اور ایسا گانا پیش کیا جو خوبصورت آوازوں عمدہ گائیکی کی وجہ سے مشہور بھی ہوا۔ کیا آئی ٹو آئی گانے والے کے ساتھ یہ مشہور گلوکار کوک اسٹوڈیو میں گانا بنائیں گے؟یہ بات درست ہے البتہ جن کو تجوید نہیں آتی انہیں صرف اس بنیاد پر قرآن پاک یا اسماءالحسنیٰ پڑھنے سے روکنا بھی ٹھیک نہیں ہے۔ جن کو پسند ہے وہ سُن لیں اور اللہ کا ذکر کریں بے شک وہ بعض کے نزدیک بھونڈا ہی کیوں نہ ہو۔ اسے قبول کرنا نہ کرنا تو بہرحال اللہ تعالیٰ کا ہی کام ہے۔
خواتین ہونے کے ناطے؟ یہ کیا مذاق ہے؟حدیقہ اور جینیفر پر تو خواتین ہونے کے ناطے برسر عام قرآن کی تلاوت پر تو ویسے ہی تاویل ہوتی اگر کہ وہ گلوکارہ اور خوبصورت نہ بھی ہوتیں۔