جاسم محمد
محفلین
عام آدمی پر بوجھ ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، وزیراعظم
ویب ڈیسک جمعرات 5 مارچ 2020
بجلی و گیس کی چوری میں ملوث عناصر کو سزا دی جائےگی، عمران خان (فوٹو: فائل)
اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ عام آدمی پربوجھ ڈالنےکی اجازت نہیں دی جائے گا۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ریاستی ملکیتی اداروں کی کارکردگی میں بہتری کی غرض سے لئے جانے والے اقدامات کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا، جس میں وزیر توانائی عمر ایوب خان، وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر، وزیر برائے نجکاری محمد میاں سومرو، وزیر برائے ہوابازی غلام سرور خان، مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، مشیر تجارت عبدالرزاق داود، معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان، معاون خصوصی ندیم بابر اور سینئر سرکاری افسران اجلاس میں شریک ہوئے۔
اجلاس میں وزارت پیٹرولیم اور توانائی کی جانب سے گزشتہ 18 ماہ میں ذیلی اداروں میں انتظامی ڈھانچے میں اصلاحات، وزارت توانائی اور پیٹرولیم کو درپیش مسائل اور ان کے حل کے لیے زیر غورتجاویز پر بریفنگ دی گئی، محصولات میں اضافے اور ان اداروں کی مجموعی کارکردگی میں بہتری کے ضمن میں لئے گئے اقدامات سے آگاہ کیا گیا۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ توانائی کے شعبے میں درپیش مسائل پر قابو پانے کیلئے موجودہ حکومت روز اول ہی سے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات لے رہی ہے، توانائی کےشعبےمیں سنگین انتظامی مسائل ورثےمیں ملے، اس کے باوجود ہماری اولین ترجیح رہی ہے کہ ان مسائل کی وجہ سے عوام الناس پر کم سے کم بوجھ پڑے، توانائی کے شعبے میں درپیش مسائل پر قابو پانے کیلئے مزید ہنگامی بنیادوں پر اقدامات لینے ہوں گے، اس ضمن میں بھرپور عوامی آگاہی مہم بھی چلائی جائے تاکہ عوام کو مسائل کی نوعیت اور انکے حل کے لئے حکومت کی جانب سے کی جانے والی کوششوں پر اعتماد میں لیا جا سکے۔
وزیراعظم نے کہا کہ کرپشن اورنااہلی نےنظام کی بنیادوں کوکمزورکردیا ہے، بجلی و گیس کی چوری میں ملوث عناصر کو عوام کی مدد سے قانون کی گرفت میں لایا جائے انہیں سزا دی جائےگی، محض انتظامیہ کی سطح پر پر تبدیلیاں موجودہ صورتحال کے پیش نظر ناکافی ہوں گی عام آدمی پربوجھ ڈالنےکی اجازت نہیں دی جائےگی۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمیں وزارت توانائی اور پیٹرولیم میں ہر سطح پر بہترین پروفیشنلز اور ٹیکنالوجی پر عبور رکھنے والے افراد کی خدمات حاصل کرنا ہوں گی، جس کا مقصد ہر سطح پر موجود مسائل کے حل کے بہترین افرادی قوت کو بروٴے کار لایا جا سکے۔
ویب ڈیسک جمعرات 5 مارچ 2020
بجلی و گیس کی چوری میں ملوث عناصر کو سزا دی جائےگی، عمران خان (فوٹو: فائل)
اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ عام آدمی پربوجھ ڈالنےکی اجازت نہیں دی جائے گا۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ریاستی ملکیتی اداروں کی کارکردگی میں بہتری کی غرض سے لئے جانے والے اقدامات کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا، جس میں وزیر توانائی عمر ایوب خان، وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر، وزیر برائے نجکاری محمد میاں سومرو، وزیر برائے ہوابازی غلام سرور خان، مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، مشیر تجارت عبدالرزاق داود، معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان، معاون خصوصی ندیم بابر اور سینئر سرکاری افسران اجلاس میں شریک ہوئے۔
اجلاس میں وزارت پیٹرولیم اور توانائی کی جانب سے گزشتہ 18 ماہ میں ذیلی اداروں میں انتظامی ڈھانچے میں اصلاحات، وزارت توانائی اور پیٹرولیم کو درپیش مسائل اور ان کے حل کے لیے زیر غورتجاویز پر بریفنگ دی گئی، محصولات میں اضافے اور ان اداروں کی مجموعی کارکردگی میں بہتری کے ضمن میں لئے گئے اقدامات سے آگاہ کیا گیا۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ توانائی کے شعبے میں درپیش مسائل پر قابو پانے کیلئے موجودہ حکومت روز اول ہی سے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات لے رہی ہے، توانائی کےشعبےمیں سنگین انتظامی مسائل ورثےمیں ملے، اس کے باوجود ہماری اولین ترجیح رہی ہے کہ ان مسائل کی وجہ سے عوام الناس پر کم سے کم بوجھ پڑے، توانائی کے شعبے میں درپیش مسائل پر قابو پانے کیلئے مزید ہنگامی بنیادوں پر اقدامات لینے ہوں گے، اس ضمن میں بھرپور عوامی آگاہی مہم بھی چلائی جائے تاکہ عوام کو مسائل کی نوعیت اور انکے حل کے لئے حکومت کی جانب سے کی جانے والی کوششوں پر اعتماد میں لیا جا سکے۔
وزیراعظم نے کہا کہ کرپشن اورنااہلی نےنظام کی بنیادوں کوکمزورکردیا ہے، بجلی و گیس کی چوری میں ملوث عناصر کو عوام کی مدد سے قانون کی گرفت میں لایا جائے انہیں سزا دی جائےگی، محض انتظامیہ کی سطح پر پر تبدیلیاں موجودہ صورتحال کے پیش نظر ناکافی ہوں گی عام آدمی پربوجھ ڈالنےکی اجازت نہیں دی جائےگی۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمیں وزارت توانائی اور پیٹرولیم میں ہر سطح پر بہترین پروفیشنلز اور ٹیکنالوجی پر عبور رکھنے والے افراد کی خدمات حاصل کرنا ہوں گی، جس کا مقصد ہر سطح پر موجود مسائل کے حل کے بہترین افرادی قوت کو بروٴے کار لایا جا سکے۔