محمد وارث
لائبریرین
مجھے کچھ کچھ یاد پڑتا ہے کہ میرے مکتب کی کتاب جس کا نام ہماری کتاب تھا اس میں گزر کا املا گذر لکھا ہوتا تھا
گوگل کے مطابق تو اس کا صحیح املا "گزارش" ہی ہے۔
صحیح املا : ذ، ز، ژ
باقی اہل زبان اور اہل علم ہی بتا سکتے ہیں۔
فارسی، جس زبان کا یہ لفظ ہے یعنی مصدر گذاشتن سے، اُس میں معیاری املا میں گاف کے بعد ہمیشہ ذال ہی آتی ہے جیسے، گذشت، گذشتہ، گذر، گذار، گذارش وغیرہ لیکن کبھی کبھی ان کے ہاں بھی گاف کے بعد زے آ جاتی ہے، البتہ اردو والوں نے ان سب الفاظ میں گاف کے بعد زے ڈال دی ہے اور اردو کی معیاری املا میں گزشت، گزار، گزر، گزشتہ، گزارش ہی ہے۔ آپ فرہنگ آصفیہ دیکھیے اس میں "گذارش" کی انٹری موجود ہے لیکن آگے لکھا ہے کہ "دیکھو گزارش"۔