خورشیداحمدخورشید
محفلین
محترم اساتذہ کرام کو اصلاح کی درخواست کے ساتھ:
الف عین ، ظہیراحمدظہیر ، محمّد احسن سمیع :راحل: ، یاسر شاہ ، سید عاطف علی
مفاعلاتن مفاعلاتن مفاعلاتن مفاعلاتن
الف عین ، ظہیراحمدظہیر ، محمّد احسن سمیع :راحل: ، یاسر شاہ ، سید عاطف علی
مفاعلاتن مفاعلاتن مفاعلاتن مفاعلاتن
عجیب رشتہ ہے تیرا میرا کہ جیسے ندیا کے دو کنارے
چلے ہیں دونوں ہمیشہ مل کے مگر نہ مل پائے دل ہمارے
میں چاہتا تھا تُو زندگی کی حقیقتوں کو قبول کرلے
تری تھی خواہش کہ سچ ہو جائیں جو دیکھے تُو نے وہ خواب سارے
مری نظر میں رہا ہمیشہ ہمارا رشتہ ہے سب سے بڑھ کر
مری محبت کو پیچھے رکھ کے ہیں تُو نے غیروں کے گھر سنوارے
انا ہماری ہمیں بھی جانم بہت ہے پیاری مگر مری جاں
ہوئی لڑائی ہے جب بھی تم سے تو پھر ہمیشہ ہیں ہم ہی ہارے
عزیز تم کو ہیں تیری خوشیاں وہ تیرے ناطے سوائے میرے
مری ہے خواہش کبھی ترا یہ کٹھور سا دل مجھے پکارے
نوازشیں ہیں خدا کی تجھ پر مگر یہ تیری ہی لغزشیں ہیں
کہ تُو ہے خورشید تشنہ جیسے ہو پیاسا کوئی ندی کنارے
چلے ہیں دونوں ہمیشہ مل کے مگر نہ مل پائے دل ہمارے
میں چاہتا تھا تُو زندگی کی حقیقتوں کو قبول کرلے
تری تھی خواہش کہ سچ ہو جائیں جو دیکھے تُو نے وہ خواب سارے
مری نظر میں رہا ہمیشہ ہمارا رشتہ ہے سب سے بڑھ کر
مری محبت کو پیچھے رکھ کے ہیں تُو نے غیروں کے گھر سنوارے
انا ہماری ہمیں بھی جانم بہت ہے پیاری مگر مری جاں
ہوئی لڑائی ہے جب بھی تم سے تو پھر ہمیشہ ہیں ہم ہی ہارے
عزیز تم کو ہیں تیری خوشیاں وہ تیرے ناطے سوائے میرے
مری ہے خواہش کبھی ترا یہ کٹھور سا دل مجھے پکارے
نوازشیں ہیں خدا کی تجھ پر مگر یہ تیری ہی لغزشیں ہیں
کہ تُو ہے خورشید تشنہ جیسے ہو پیاسا کوئی ندی کنارے