شاہد بھائی ہمیں سخت انداز میں بات کرنے کی عادت نہیں ہے، سو پہلے سے عرض کرتے ہیں کہ برا لگے تو پیشگی معذرت!! کہ یہ محض "جواب آں غزل" ہے۔
یہاں آپ ایک بڑی غلطی کرگئے۔۔۔ ٹیسٹنگ کا دور بھی پرانا ہوا۔ اب تو سائنس بہت آگے نکل گئی ہے۔ اب تو حضرت مولانا "ڈی آکسی رائبو نیو کلئیک ایسڈ" وغیرہ وغیرہ کا دور ہے۔ سو دو ہفتے تو بہت زیادہ ہیں، ہم کہتے ہیں کہ اب"چٹ طلاق پٹ نکاح" کا حکم نامہ آنا چاہیے۔ اور برا نہ مانیں تو اس سے بڑھ کر یوں بھی کہا جا سکتا ہے کہ "بیک وقت ایک عورت دو مردوں سے نکاح کرلے اور بچے کی پیدائش کے مسئلے میں ڈی این اے وغیرہ وغیرہ زندہ باد" کیا ضرورت ہے کہ عورت کو ایک چھوٹی سی بات کی وجہ سے اتنا پابند کیا جائے۔
بلکہ اس سے بڑھ کر شریعت کے اور بھی بے شمار احکام حرف غلط کی طرح مٹائے جاسکتے ہیں۔۔۔
قرآن کہتا ہے کہ خنزیر حرام ہے۔ وجہ؟ "فانہ رجس" (یہ گندگی ہے) لو بھئی! جدید ڈیری فارمنگ کا دور ہے۔ خنزیر کی صاف ستھری پروٹین سے بھرپور نسل متعارف کروائی جائے اور نیا حکم نامہ جاری کیا جائے۔
شراب کو آپ حفظان صحت کے اصولوں کے عین مطابق تیار کریں اور "شراب طہور" کے مزے اڑائیں۔
غرض کہاں تک مثالیں دیں۔ اگر سائنس پر ہی دار ومدار رکھنا ہے تو ایک بالکل ہی نیا "چائنیز سوفٹ اسلام" لانا ہوگا۔