شیفتہ عذر اک ہاتھ لگا ہے اُنھیں یاں آنے میں

Rehmat_Bangash

محفلین
عذر اک ہاتھ لگا ہے اُنھیں یاں آنے میں

کیوں کہا میں نے کہ چلیے میرے غم خانےمیں

سیرِ وحشت کو جو اک خلق چلی آتی ہے

شہر آباد ہوا ہے میرے ویرانے میں

ہم بھی محروم سہی،غیر تو ہوں گے محروم

لطف آجائے اگر یار کو شرمانے میں

یہ تو سچ ہے کہ کُجا محتسب و بادہ کشی

پھر بایں جوش یہ کیوں آتے ہیں میخانے میں

لے لیا پنجہ گُلگوں میں جواپنے تونے

ہم نے جانا ہیں جُڑے لعل ترے شانے میں

سچ کہا غیر کو گھر نیند نہ آئ ہوگی

فرش ہے مخملِ کاشان ترے کاشانےمیں

شیفتہ سُن کے جو دیتے ہیں وہ لاکھوں دُشنام

اثرِ بادہ ہے گویا میرے افسانےمیں
 
Top