ابن حجر ھیثمی رحمۃ اللہ علیہ نے "مبلغ الارب فی فخر العرب" کے نام سے رسالہ تصنیف کیا ہے جس میں ایسی احادیث کو جمع کیا ہے جو عربوں کے چنیدہ ہونے اور ان سے بغض کی ممانعت کا بیان ہے۔
حوالہ
روى الحاكم والبيهقي عن ابن عمر - رضي الله تعالى عنهما - قال: قال رسول الله صلى الله تعالى عليه وصحبه وسلم: لما خلق الله الخلق اختار العرب، ثم اختار من العرب قريشا، ثم اختار من قريش بني هاشم، ثم اختارني من بني هاشم، فأنا خيرة من خيرة . سكت عنه الذهبي
اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جب اللہ رب العزت نے مخلوقات کو پیدا فرمایا تو عربوں کو منتخب فرمایا، پھر عربوں سے قریش کو پھر قریش سے بنو ہاشم کو پھر بنو ہاشم میں سے مجھے منتخب فرمایا لہذا مجھے بہتر لوگوں میں سے منتخب کیا گیا ہے۔
وأخرج الحاكم في المستدرك والطبراني في المعجم الكبير والأوسط عن ابن عمر قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم : وخلق الخلق فاختار من الخلق بني آدم، واختار من بني آدم العرب، واختار من العرب مضر، واختار من مضر قريشا، واختار من قريش بني هاشم، واختارني من بني هاشم، فأنا خيار إلى خيار، فمن أحب العرب فبحبي أحبهم، ومن أبغض العرب فببغضي أبغضهم .
قال الهيثمي: وفيه حماد بن واقد وهو ضعيف يعتبر به، وبقية رجاله وثقوا
وقال الهيتمي في مبلغ الأرب: حديث سنده لا بأس به، وإن تكلم الجمهور في غير واحد من روات۔ه.
اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اللہ تعالیٰ نے مخلوقات کو پیدا فرمایا تو ان میں سے بنو آدم کو منتخب فرمایا، بنو آدم سے عرب کو، عرب سے مضر کو، مضر سے قریش کو، قریش سے بنوہاشم کو اور مجھے بنو ہاشم میں سے منتخب فرمایا لہذا میں اچھی لوگوں میں منتخب کیا گیا ہوں، لہذا جس نے عربوں سے محبت کی اس نے مجھ سے محبت کی وجہ سے ان سے محبت کی اور جس نے عربوں سے بغض رکھا اس نے مجھ سے بغض کی وجہ سے ان سے بغض رکھا۔
وأخرج الطبراني في المعجم الأوسط عن أبي هريرة قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: إن الله حين خلق الخلق بعث جبريل، فقسم الناس قسمين، فقسم العرب قسما، وقسم العجم قسما، وكانت خيرة الله في العرب، ثم قسم العرب قسمين، فقسم اليمن قسما، وقسم مضر قسما، وقسم قريشا قسما، وكانت خيرة الله في قريش، ثم أخرجني من خير ما أنا منه . قال الهيتمي في مبلغ الأرب : سنده حسن
اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اللہ تعالیٰ نے جب مخلوقات کو پیدا فرمایا تو جبریل علیہ السلام کو بھیج کر لوگوں کو دو قسموں میں تقسیم فرمادیا ایک قسم عربوں کی اور ایک قسم عجمیوں کی بنادی اور اللہ تعالیٰ کا انتخاب عربوں کا تھا پھر عربوں کو دو قسموں میں تقسیم کرکے ایک قسم یمنیوں کی ایک قسم مضر کی اور ان میں سے ایک قسم قریش کی بنادی، پھر اللہ تعالیٰ کا انتخاب قریش کے بارے میں تھا پھر مجھے ان بہترین لوگوں میں بھیج دیا جن میں میں ہوں۔
وروى مسلم وغيره عن واثلة بن الأسقع يقول سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: إن الله اصطفى كنانة من ولد إسماعيل، واصطفى قريشا من كنانة، واصطفى من قريش بني هاشم، واصطفاني من بني هاشم
واثلہ بن الاسقع کہتے ہیں میں نے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو ارشاد فرماتے سنا: اللہ تعالیٰ نے اولاد اسماعیل میں سے کنانہ کو اور ان میں سے قریش کو اور ان میں سے بنو ہاشم کو اور بنو ہاشم میں سے میرا انتخاب فرمایا ہے۔
وأخرج الترمذي والحاكم وغيرهما عن سلمان قال قال لي رسول الله صلى الله عليه وسلم: يا سلمان؛ لا تبغضني فتفارق دينك. قلت: يا رسول الله كيف أبغضك وبك هدانا الله! قال: تبغض العرب فتبغضني قال: هذا حديث حسن غريب وقال الحاكم: هذا حديث صحيح الإسناد ولم يخرجاه وقال الذهبي في التلخيص: قابوس بن أبي ظبيان تكلم فيه
حضرت سلمان رضی اللہ عنہ کہتے ہیں مجھے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے سلمان مجھ سے بغض نہ رکھنا ورنہ دین سے ہاتھ دھو بیٹھو گے میں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول میں کیسے آپ سے بغض رکھ سکتا ہوں حالانکہ آپ کے ذریعے سے اللہ نے مجھے ہدایت عطا فرمائی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر تم عربوں سے بغض رکھو گے تو مجھ سے بغض رکھو گے۔