سید عاطف علی
لائبریرین
عباسی عہد کے معروف ترین بادشاہ ہارون الرشید کے دربار کے شاعر -۔أبو العتاھية۔ (إسماعيل بن القاسم بن سويد العنزي- )
کے کئی اشعار عربی ادب میں ضرب المثل ہیں ۔ کچھ منتخب اشعار کا منظوم ترجمہ پیش ہے۔ آخری شعر ضرب المثل کی طرح ہے۔
جھڑتے رہے حیات کی ٹہنی سے برگ و بار
جھکنے لگی کمر تو سہارا بنا عصا
کاش اک نظر ہی دیکھ لے مڑ کر ادھر شباب
پیری میں بے بسی نے مرے ساتھ کیا کیا
— أبو العتاهية
ترجمہ
سیدعاطف علی
کے کئی اشعار عربی ادب میں ضرب المثل ہیں ۔ کچھ منتخب اشعار کا منظوم ترجمہ پیش ہے۔ آخری شعر ضرب المثل کی طرح ہے۔
بَكيتُ عَلى الشَبابِ بِدَمعِ عَيني
فَلَم يُغنِ البُكاءُ وَلا النَحيبُ
رخصت ہوا شباب تو رونے لگی یہ آنکھ
ا ور سیل اشک ، اس کا مداوا نہ کر سکا
ا ور سیل اشک ، اس کا مداوا نہ کر سکا
فَيا أَسَفا أَسِفتُ عَلى شَبابِ
نَعاهُ الشَيبُ وَالرَأسُ الخَضيبُ
سر پر سیاہ رنگ جمایا کہ دو گھڑی
ٹھہرے ،مگر یہ ہاتھ ہلاتا چلا گیا
ٹھہرے ،مگر یہ ہاتھ ہلاتا چلا گیا
عَريتُ مِنَ الشَبابِ وَكانَ غَضّاً
كَما يَعرى مِنَ الوَرَقِ القَضيب
جھڑتے رہے حیات کی ٹہنی سے برگ و بار
جھکنے لگی کمر تو سہارا بنا عصا
فَيا لَيتَ الشَبابَ يَعودُ يَوماً
فَأُخبِرُهُ بِما صَنَعَ المَشيبُ
کاش اک نظر ہی دیکھ لے مڑ کر ادھر شباب
پیری میں بے بسی نے مرے ساتھ کیا کیا
— أبو العتاهية
ترجمہ
سیدعاطف علی
آخری تدوین: