فاخر
محفلین
عروضی صاحبان سے ایک سوال:
معروف صوفی شاعر شاہ نیازبریلوی کی ایک غزل مجھے بہت ہی پسند ہے ، وہ غزل یہ ہے :
یار کو ہم نے جا بجا دیکھا
کہیں ظاہر کہیں چھپا دیکھا
کہیں ممکن ہوا کہیں واجب
کہیں فانی کہیں بقا دیکھا
اس غزل کا ایک شعر ’’فاعِلاتن مفاعِلن فِعْلن‘‘ کے وزن پر ہے ،جب دوسرا شعر’ فعِلاتن مفاعِلن فِعْلن‘ کے وزن پر ہے ، کیا ایسا کرنا درست ہے؟ عروض ویب سائٹ کے مطابق دونوں شعر ایک ہی بحر ’’خفیف مسدس مخبون محذوف مقطوع‘‘ میں ہے ۔مجھے اس سلسلے میں تسلی بخش شافی جواب مرحمت فرمایا جائے۔ گنہ گار ممنون و مشکور ہوگا۔
اساتذہ کرام محمد خلیل الرحمٰن الف عین محمد تابش صدیقی اور دیگر صاحبان سے خصوصی توجہ کی درخواست ہے۔
معروف صوفی شاعر شاہ نیازبریلوی کی ایک غزل مجھے بہت ہی پسند ہے ، وہ غزل یہ ہے :
یار کو ہم نے جا بجا دیکھا
کہیں ظاہر کہیں چھپا دیکھا
کہیں ممکن ہوا کہیں واجب
کہیں فانی کہیں بقا دیکھا
اس غزل کا ایک شعر ’’فاعِلاتن مفاعِلن فِعْلن‘‘ کے وزن پر ہے ،جب دوسرا شعر’ فعِلاتن مفاعِلن فِعْلن‘ کے وزن پر ہے ، کیا ایسا کرنا درست ہے؟ عروض ویب سائٹ کے مطابق دونوں شعر ایک ہی بحر ’’خفیف مسدس مخبون محذوف مقطوع‘‘ میں ہے ۔مجھے اس سلسلے میں تسلی بخش شافی جواب مرحمت فرمایا جائے۔ گنہ گار ممنون و مشکور ہوگا۔
اساتذہ کرام محمد خلیل الرحمٰن الف عین محمد تابش صدیقی اور دیگر صاحبان سے خصوصی توجہ کی درخواست ہے۔