ساجداقبال
محفلین
صدر پرویز مشرف نے کہا ہے کہ وہ موجودہصورتحال میں استعفیٰ نہیں دونگا، اگر کسی کو مواخذہ کرنا ہے تو اس کیلئے آئین میں طریقہ کار موجود ہے، میں غیرمتوازن نہیں کہ 58ٹوبی کااستعمال کروں گا۔ان خیالات کا اظہار آج انہوں نے ملک کے سینئر صحافیوں کے ساتھ ملاقات کرتے ہوئے کیا۔صدر مشرف نے کہا کہ میں پاکستان کی ناکامی پر صدارت نہیں کرسکتا۔اس وقت معاشی اور سیاسی حالات خراب ہیں اور میں مفاہمت کی بات کرتا ہوں۔جب ان سے پوچھا گیاجب آپ یہ سمجھیں گے کہ موجودہ حکومت ناکام ہورہی ہے تو آپ استعفیٰ دیں دینگے یا پھر 58ٹوبی استعمال کریں گے توانہوں نے جواب دیا کہ میں دوسرا آپشن بیان نہیں کرنا چاہتا۔جب ان سے پوچھاگیا کہ اگر پارلیمنٹ آپ سے سارے اختیار لے لیتی ہے تو اس کے باوجود بھی آپ صدر رہنا پسند کریں گے تو انہوں نے جواب دیا کہ اس کا فیصلہ میں اسی وقت کرونگا۔انہوں نے کہا وہ پارلیمنٹ کے ہر فیصلے کا احترام کروں گا۔اگر کسی کو مواخذہ کرنا ہوں تو اس کیلئے آئین میں طریقہ کار موجودہ ہے۔صدر مشرف نے کہا کہ وزیراعظم کیلئے میرا تعاون ہمیشہ رہے گا۔قدیر خان کے اس بیان کہ میں نے دباؤ میںآ کر بیان تھا ، کو صدر پرویز مشرف نے جھٹلاتے ہوئے کہا ان کی وجہ سے ہمیں اور پاکستان کو شرمندگی اٹھانا پڑی۔ریٹائرڈ جنرلوں کی جانب سے اپنے خلاف بیانات پرانہوں نے کہا کہ میں بھی ان کے خلاف ایک ایک گھنٹہ بات کرسکتا ہوں لیکن ایسانہیں کرونگا۔بلوچستان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہاں پر غیر متوقع صورتحال ہے اور اس لئے وہاں غیرمتوقع اقدامات ہوتے ہیں۔
خبر: جنگ آن لائن
خوامخواہ آپ نے امیدیں باندھ لی تھیں۔
خبر: جنگ آن لائن
خوامخواہ آپ نے امیدیں باندھ لی تھیں۔