جاں نثار اختر عزم - جاں نثار اختر

عزم
میں بہت دور بہت دور چلا جاؤں گا
جب مرے اشک ترے ہار کے قابل ہی نہیں
جب مرا پیار ترے پیار کے قابل ہی نہیں

میں بہت دور بہت دور چلا جاؤں گا

اب خلش بن کے نہ جھلکوں گا نگاہوں سے تری
اپنا ہر نقش مٹا جاؤں گا راہوں سے تری
میں بہت دور بہت دور چلا جاؤں گا

مجھ کو اب یاں مرا احساس نہ جینے دے گا
زہرِ مے بھی نہ مجھے چین سے پینے دے گا
میں بہت دور بہت دور چلا جاؤں گا

کش مکش دل کی کہاں روک سکے گی مجھ کو
کونسی چیز یہاں روک سکے گی مجھ کو
میں بہت دور بہت دور چلا جاؤں گا

میں چلا جاؤں گا تیری نگہِ قہر سے دور
تیری محفل سے ترے در سے ترے شہر سے دور
میں بہت دور بہت دور چلا جاؤں گا

دُور اتنا مری آہیں بھی نہ پہنچیں تجھ تک
ہاں تصور کی نگاہیں بھی نہ پہنچیں تجھ تک
میں بہت دور بہت دور چلا جاؤں گا

دور اتنا کہ جسے سوچ کے جی گھبرائے
لوٹ آنا بھی جو چاہوں تو نہ لوٹا جائے
میں بہت دور بہت دور چلا جاؤں گا

کم سے کم یہ تو ملے گا مجھے آرام وہاں
میرے آگے کوئی لے گا نہ ترا نام وہاں
میں بہت دور بہت دور چلا جاؤں گا

لوٹ کر اب تری محفل میں نہ آؤں گا کبھی
یاد بن کر بھی ترے دل میں نہ آؤں گا کبھی
میں بہت دور بہت دور چلا جاؤں گا

روح میں تیر چکے یاس کے نشتر اب تو
میرا دل بھی مری آنکھیں بھی ہیں پتھر اب تک
میں بہت دور بہت دور چلا جاؤں گا

زندگی ہو گی محبت کی کہانی تیری
مسکرائے گی دُلہن بن کے جوانی تیری
میں بہت دور بہت دور چلا جاؤں گا
جاں نثار اختر
 
Top