اے خان
محفلین
اندازہ ہوجاتا ہے جب کسی کو دیکھ کر بار بار اس کا خیال آنے لگے.یہ رہے
یہ تو آپ نے بتا دیا کہ حسن سے بڑی خوبی کوئی نہیں۔
لیکن کیسے اندازہ ہوتا تھا آپ کو کہ آپ کا کام تمام ہو چکا ہے؟
اور یہ کہ دوسرے فریق کو بتانا پڑتا تھا یا اس کے گرد چکر پہ چکر لگاتے تھے ، تب جا کر اسے اندازہ ہو جاتا خود ہی۔
کبھی کسی نے انکار بھی کیا ؟ اور غصہ کیا ہو؟
چکر پہ چکر نہیں ہاں ایک دو بار سلام وغیرہ یا ویسے ہی کوئی بات
فریق کو اندازہ ہوجاتا ہے
میں اظہار نہیں کرتا فریق خود سمجھ جاتا ہے بس وقت لگتا ہے
میں بہت ہی طریقے سے بات کرتا آج تک کسی نے غصہ نہیں کیا البتہ جس نے انکار کیا ہم نے احترام کیا اور چل دیئے