راحیل فاروق
محفلین
تبر و تیشہ و تاثیر کہاں سے لائیں؟
عشق فرمائیں، جوئے شیر کہاں سے لائیں؟
خواب ہی خواب ہیں، تعبیر کہاں سے لائیں؟
لائیں، پر خوبئِ تقدیر کہاں سے لائیں؟
مرہمِ خاک غنیمت ہے کہ موجود تو ہے
دشت میں بیٹھ کے اکسیر کہاں سے لائیں؟
کوئی زاہد ہے تو اللہ کی مرضی سے ہے
ایسی تقصیر پہ تعزیر کہاں سے لائیں؟
کہیے، کچھ اس کے ٹھکانے کا پتا بھی تو چلے
کر کے راحیلؔ کو زنجیر کہاں سے لائیں؟
راحیلؔ فاروق
مشمولہ: زارعشق فرمائیں، جوئے شیر کہاں سے لائیں؟
خواب ہی خواب ہیں، تعبیر کہاں سے لائیں؟
لائیں، پر خوبئِ تقدیر کہاں سے لائیں؟
مرہمِ خاک غنیمت ہے کہ موجود تو ہے
دشت میں بیٹھ کے اکسیر کہاں سے لائیں؟
کوئی زاہد ہے تو اللہ کی مرضی سے ہے
ایسی تقصیر پہ تعزیر کہاں سے لائیں؟
کہیے، کچھ اس کے ٹھکانے کا پتا بھی تو چلے
کر کے راحیلؔ کو زنجیر کہاں سے لائیں؟
راحیلؔ فاروق