عشق میں تیرے کوہ غم سر پہ لیا جو ہو !!!!!!!!!!شاہ نیاز بریلوی

سیما علی

لائبریرین
عشق میں تیرے کوہ غم سر پہ لیا جو ہو سو ہو
عیش‌ و نشاط زندگی چھوڑ دیا جو ہو سو ہو

عقل کے مدرسے سے ہو عشق کے مے کدہ میں آ
جام فنا و بے خودی اب تو پیا جو ہو سو ہو

لاگ کی آگ لگ اٹھی پنبہ طرح سا جل گیا
رخت و جود جان و تن کچھ نہ بچا جو ہو سو ہو

ہجر کی سب مصیبتیں عرض کیں اس کے روبرو
ناز و ادا سے مسکرا کہنے لگا جو ہو سو ہو

دنیا کے نیک و بد سے کام ہم کو نیازؔ کچھ نہیں
آپ سے جو گزر گیا پھر اسے کیا جو ہو سو ہو
 

صابرہ امین

لائبریرین
عشق میں تیرے کوہ غم سر پہ لیا جو ہو سو ہو
عیش‌ و نشاط زندگی چھوڑ دیا جو ہو سو ہو

عقل کے مدرسے سے ہو عشق کے مے کدہ میں آ
جام فنا و بے خودی اب تو پیا جو ہو سو ہو

لاگ کی آگ لگ اٹھی پنبہ طرح سا جل گیا
رخت و جود جان و تن کچھ نہ بچا جو ہو سو ہو

ہجر کی سب مصیبتیں عرض کیں اس کے روبرو
ناز و ادا سے مسکرا کہنے لگا جو ہو سو ہو

دنیا کے نیک و بد سے کام ہم کو نیازؔ کچھ نہیں
آپ سے جو گزر گیا پھر اسے کیا جو ہو سو ہو
ناز و ادا سے مسکرا کہنے لگا جو ہو سو ہو
منفرد ردیف ۔ ۔ عمدہ اشعار
 

ایس ایس ساگر

لائبریرین
عشق میں تیرے کوہ غم سر پہ لیا جو ہو سو ہو
عیش‌ و نشاط زندگی چھوڑ دیا جو ہو سو ہو

عقل کے مدرسے سے ہو عشق کے مے کدہ میں آ
جام فنا و بے خودی اب تو پیا جو ہو سو ہو

لاگ کی آگ لگ اٹھی پنبہ طرح سا جل گیا
رخت و جود جان و تن کچھ نہ بچا جو ہو سو ہو

ہجر کی سب مصیبتیں عرض کیں اس کے روبرو
ناز و ادا سے مسکرا کہنے لگا جو ہو سو ہو

دنیا کے نیک و بد سے کام ہم کو نیازؔ کچھ نہیں
آپ سے جو گزر گیا پھر اسے کیا جو ہو سو ہو
عمدہ غزل۔
شریک محفل کرنے کا شکریہ سیما آپا۔
 
Top