عشق نہیں اے دل آسان غزل نمبر 57 شاعر امین شارؔق

امین شارق

محفلین
محترم الف عین صاحب
محترم محمّد احسن سمیع :راحل: صاحب
عشق نہیں اے دل آسان
یہ راہ نہیں غافل آسان


ہر سو گھیرا ہے آفت نے
یارب ہو مشکل آسان


سب کو اک دن مرنا ہے
موت نہیں قاتل آسان


زندگی مشکل ہے لوگوں کی
فیصلے کر عادل آسان


میری دعا ہے ساتھ ملے
موت تجھے بسمل آسان


جھوٹی دنیا میں کیسے ہو
فرقِ حق باطل آسان


آگے عمیق سمندر ہے
یہ سفر نہیں ساحل آسان


یارب ماضی حال کی خیر

اچھا ہو مستقبل آسان

یہ زیست بہت پیچیدہ ہے
مشکل نہ سمجھ جاہل آسان


مشکل سے بہادر ڈرتے نہیں
اور راہ چُنے بزدل آسان

مجھے خود پہ قابو پانا ہے
کچھ عمل بتا عامل آسان

کب جمے گی ہیں میری غزلیں
مشکل، اور یہ محفل آسان

شارؔق سنتے آئے ہیں
نیت صاف منزل آسان
 
کب جمے گی ہیں میری غزلیں
جب آپ تعداد کے بجائے معیار پر توجہ مرکوز کریں گے :)

بھائی ۵۷ویں غزل کہہ چکے ہیں آپ لیکن پہلی غزل والے معائب سے ابھی تک جان نہیں چھڑا پائے ہیں ۔۔۔ وجہ یہ ہے کہ استادِ محترم جو اصلاحی نکات بتاتے ہیں، آپ ان کی روشنی میں غزل پر محنت کرنے کے بجائے اگلی غزل بنانے بیٹھ جاتے ہیں۔
 
Top