صابرہ امین
لائبریرین
معزز استادِ محترم الف عین ، محترم@ظہیراحمدظہیر
محمد خلیل الرحمٰن بھائی ، سید عاطف علی بھائی
@محمّد احسن سمیع :راحل:بھائ
آداب
آپ کی خدمت میں ایک غزل حاضر ہے۔ آپ سے اصلاح و راہنمائ کی درخواست ہے ۔ ۔
زورِ بازو، تیر نا شمشیر نا تدبیر سے
عشق کی بازی تو جیتی جائے ہے تقدیر سے
تجھ سے ملنا، تجھ کو پانا اب کہاں اپنا نصیب
کرتے ہیں ہم پہروں باتیں بس تری تصویر سے
دل چرانے کی سزا دی ہم کو ہم سے چھین کر
ہو گئے ہم خالی داماں ہائے اس تعزیر سے
رازِ الفت کھول کر ہم کس قدر پچھتائے ہیں
دل ہے ٹوٹا زخمِ دل کی اس قدر تحقیر سے
اب تو خود سے بھی چھپائیں گے ہم اپنا حالِ دل
باز آئے ہم جنوں کی بے بہا تشہیر سے
خواب ہم نے تو بنے تھے چاہتوں کے، پیار کے
پر زمانہ متفق نا تھا اسی تعبیر سے
پیار کی خوشبو کبھی کیا روک پایا ہے جہاں
کیوں ڈراتے ہو ہمیں تم طوق سے، زنجیر سے
ہم کو بھی جلدی تھی جانے کی جہاں کو چھوڑ کر
اور وہ بھی ہم تلک پہنچے ذرا تاخیر سے
لب پہ جاری تھی دعا اب بھول جائیں ہم تمہیں
مستجابی کیسے ہوتی حرفِ بے تاثیر سے
داستاں سننے کو گرچہ اک زمانہ ساتھ ہے
ہم کہا کرتے ہیں دل کا حال اک تصویر سے
محمد خلیل الرحمٰن بھائی ، سید عاطف علی بھائی
@محمّد احسن سمیع :راحل:بھائ
آداب
آپ کی خدمت میں ایک غزل حاضر ہے۔ آپ سے اصلاح و راہنمائ کی درخواست ہے ۔ ۔
زورِ بازو، تیر نا شمشیر نا تدبیر سے
عشق کی بازی تو جیتی جائے ہے تقدیر سے
تجھ سے ملنا، تجھ کو پانا اب کہاں اپنا نصیب
کرتے ہیں ہم پہروں باتیں بس تری تصویر سے
دل چرانے کی سزا دی ہم کو ہم سے چھین کر
ہو گئے ہم خالی داماں ہائے اس تعزیر سے
رازِ الفت کھول کر ہم کس قدر پچھتائے ہیں
دل ہے ٹوٹا زخمِ دل کی اس قدر تحقیر سے
اب تو خود سے بھی چھپائیں گے ہم اپنا حالِ دل
باز آئے ہم جنوں کی بے بہا تشہیر سے
خواب ہم نے تو بنے تھے چاہتوں کے، پیار کے
پر زمانہ متفق نا تھا اسی تعبیر سے
پیار کی خوشبو کبھی کیا روک پایا ہے جہاں
کیوں ڈراتے ہو ہمیں تم طوق سے، زنجیر سے
ہم کو بھی جلدی تھی جانے کی جہاں کو چھوڑ کر
اور وہ بھی ہم تلک پہنچے ذرا تاخیر سے
لب پہ جاری تھی دعا اب بھول جائیں ہم تمہیں
مستجابی کیسے ہوتی حرفِ بے تاثیر سے
داستاں سننے کو گرچہ اک زمانہ ساتھ ہے
ہم کہا کرتے ہیں دل کا حال اک تصویر سے