نور وجدان
لائبریرین
عشق گستاخانہ میرا
جسم ہے ضوُ خانہ میرا
شکوہ میرا ملحدانہ
دل بنا میخانہ میرا
خاک جل جل کے ہو جانا
آگ سے سلگانا تن کو
آنکھ تب سے ہے وضو میں
جب ہدایت نامہ پایا
اس کریمانہ عطا پر
آرزو ہے جل کے مرنا
کبریا و برتر تُو جاناں
ابتدا کر دی مسیحانہ
اے مری جاں ! جان جاناں!
ہوش دیوانی کرے کیا
پی پی کے ویرانہ دل ہے
نفس کے انکار میں عشق
حق کے ہے اقرار میں عشق
شوخی و ہیجانی ہے عشق
بے سروسا مانی ہے عشق
جستجو کا قصہ ہے عشق
اس سفر کی جستجو میں
خوش گلو بلبل کا نغمہ
پھیل عالم میں چکا ہے
باوضو آنکھوں کی چاہت
دید کی خواہش میں تو ہے
اس جنوں کے قصے میں جو
پھیلی خوشبو چار سو ہے
گل سبھی اب پائیں خوشبو
شمع کی بھی بکھرے گی ضو
جسم ہے ضوُ خانہ میرا
شکوہ میرا ملحدانہ
دل بنا میخانہ میرا
خاک جل جل کے ہو جانا
آگ سے سلگانا تن کو
آنکھ تب سے ہے وضو میں
جب ہدایت نامہ پایا
اس کریمانہ عطا پر
آرزو ہے جل کے مرنا
کبریا و برتر تُو جاناں
ابتدا کر دی مسیحانہ
اے مری جاں ! جان جاناں!
ہوش دیوانی کرے کیا
پی پی کے ویرانہ دل ہے
نفس کے انکار میں عشق
حق کے ہے اقرار میں عشق
شوخی و ہیجانی ہے عشق
بے سروسا مانی ہے عشق
جستجو کا قصہ ہے عشق
اس سفر کی جستجو میں
خوش گلو بلبل کا نغمہ
پھیل عالم میں چکا ہے
باوضو آنکھوں کی چاہت
دید کی خواہش میں تو ہے
اس جنوں کے قصے میں جو
پھیلی خوشبو چار سو ہے
گل سبھی اب پائیں خوشبو
شمع کی بھی بکھرے گی ضو